شبير ہاليپوتو (انگريزی:Shabir Halepoto) سندھ، پاکستان میں پیدا ہونے والے سندھی زبان کے معروف جديد اور منفرد شاعر تھے۔ ان کی  کتابیں بھی شایع ہوئی ہیں۔[1][2]

شبیر ہالیپوتو
پیدائشغلام شبیر ہالیپوتو
(1974-02-24) فروری 24, 1974 (عمر 50 برس)
ہالانی، ضلع نوشہرو فیروز، سندھ، پاکستان
وفات9 مئی 2014ء
حیدرآباد سندھ
آخری آرام گاہہالانی
قلمی نامشبیر ہالیپوتو
پیشہشاعر
زبانسندھی
نسلسندھی
شہریتپاکستان کا پرچم پاکستانی
تعلیمایم اے سندھی ادب
مادر علمیسندھ یونیورسٹی
اصنافوائی، غزل، گیت
موضوعشاعری
نمایاں کامگیت منہنجا میت
تو بن کجھ بہ نہ ماں
آہیو منہنجی جان

حالات زندگی

ترمیم

شبير ہاليپوتو کا اصل نام غلام شبير تھا۔ یہ  24 فروری 1974ء کو ضلع نوشہرو فیروز کی تحصیل ہالانی کے گائوں عبدالمجيد ہاليپوتو میں عبدالمجيد ہاليپوتو کے گھر میں پيدا ہوئے۔[3]

تعلیم

ترمیم

شبير نے ابتدائی تعليم پرائمری اسکول ہالانی میں سے حاصل کی۔ مئٹرک ووکيشنل پوليٽيکنک اسکول سکھر سے کی اور انٹر سائنس گورنمينٹ ڈگری کالج کنڈيارو میں سے پاس کی۔ انٹر  کے بعد  آنکھوں کی بيماری کے سبب بینائی سے محروم ہو گئے۔ مگر اس نے ہمت سے کام لیا اور خاص یا نابین بچوں کے  اسکول میں سے بريل کے ذريعي تعليم حاصل کرنا شروع کی۔ اس نے جامعہ سندھ جامشورو سے سندھی ادب میں فرسٹ کلاس میں ايم اے کی ڈگری حاصل کی۔[4]

علمی ادبی خدمات

ترمیم

شبير ہاليپوتو نے بچپن سے شاعری شروع کی۔ اس کی شاعری سندھی ادبی بورڈ کے جاری کردہ رسالے سماہی مہران کے علاوہ دوسرے اہم جریدوں اور اخبارات میں شايع ہوئی۔ اس نے اپنے منفرد انداز میں  شعر لکھنے کی وجہ سے مقبولیت حاصل کی۔ شبیر نے وائی، غزل اور نظم کی اصناف پر زیادہ طبع آزمائی کی۔[5] شبير علمی خدمات کے حوالے سے پہلے کچھ عرصہ سندھ يونيورسٹی کے سندھی شعبے میں ريسرچ ايسوسيئيٹ کے طور  پر کام کیا۔ بعد میں سندھ پبلک سروس کميشن کا  امتحان پاس کر کے گورنمينٹ  استاد بخاری ڈگری کالج دادو میں سندھی ادب کے ليکچرار مقرر ہوئے اور علمی خدمتیں سر انجام دیں۔

کتابیں

ترمیم

• گيت منہنجا ميت

• ہينئڑو ہيرن پن

• تو بن کجھ بہ نہ ماں

• موکھی مٹ اپٹيا

• آہيو منہنجی جان[6]

وفات

ترمیم

شبير ہاليپوتو 9 مئی 2014ء کو حرکت قلب بند ہونے سے وفات پا گئے۔ ان مدفن ہالانی شہر میں ہے۔

حوالہ جات

ترمیم