شمیم آزاد ( (بنگالی: শামীম আজাদ)‏ ; پیدائش 11 نومبر 1952ء) [1] بنگلہ دیشی نژاد برطانوی دو لسانی شاعرہ، کہانی کار اور مصنفہ ہیں۔

شمیم آزاد
(بنگالی میں: শামীম আজাদ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 11 نومبر 1952ء (72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میمن سنگھ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش
پاکستان
مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعرہ ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ابتدائی زندگی ترمیم

شمیم آزاد کی پیدائش میمن سنگھ، ڈھاکہ، مشرقی بنگال (اب بنگلہ دیش ) میں ہوئی (وہ قصبہ جہاں اس کے والد کام کرتے تھے)، اس کا آبائی شہر سلہٹ تھا۔ اس نے 1967ء میں جمال پور گرلز ہائی اسکول سے ایس ایس سی پاس کیا اور 1969ء میں ٹانگائل کمودینی کالج سے انٹرمیڈیٹ پاس کیا۔ اس نے ڈھاکہ یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور 1972ء میں آنرز کی ڈگری اور 1973ء میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی

1990ء میں آزاد انگلستان آئی۔ [2]

عملی زندگی ترمیم

آزاد کا کام بنگلہ دیشی سے لے کر یورپی لوک کہانیوں تک ہے۔ اس کی کارکردگی تعلیم اور تفریح کے درمیان لائنوں کو فیوز کرتی ہے اور اس کی مشقیں ایشیائی لوک، زبانی روایات اور ورثے میں جڑی ہوئی ہیں۔ [3]

شمیم آزاد نے 37 کتابیں شائع کیں۔ [4] جن میں ناول، مختصر کہانیوں کے مجموعے، مضامین اور نظمیں انگریزی اور بنگالی دونوں زبانوں میں شامل ہیں اور مختلف انتھالوجیز میں شامل کی گئی ہیں جن میں برٹش ساؤتھ ایشین پوئٹری ، مائی برتھ واز ناٹ ان وین ، ویلوسیٹی ، ایملٹ پروجیکٹ اور مدر شامل ہیں۔ اس نے ہاف مون تھیٹر کے لیے دو ڈرامے لکھے۔ [5] اس نے کمپوزر رچرڈ بلیک فورڈ، کیری اینڈریو، کوریوگرافر روزمیری لی، ویژول آرٹسٹ رابن وائٹ مور اور ڈراما نگار میری کوپر کے ساتھ کام کیا ہے۔ [4]

انھوں نے میوزیم آف لندن، ایڈنبرا فرنج تہوار، کیمبرج واٹر اسٹون، لبرٹی ریڈیو، بیٹرسی آرٹس سینٹر، لاڈرڈیل ہاؤس، دولت مشترکہ انسٹی ٹیوٹ، برٹش لائبریری، برطانوی کونسل برائے بنگلہ دیش، پاکستان میں تکشیلا اور نیویارک سمیت مقامات پر کام کیا ہے۔ اس کی رہائش گاہوں میں ٹاور ہیملیٹس سمر یونیورسٹی، سنڈرلینڈ سٹی لائبریری اور آرٹس سینٹر، ایسٹ سائڈ آرٹس، پوئٹری سوسائٹی، میجک می، رچ مکس، کنیٹیکا، بروملی از بو سینٹر، ہاف مون تھیٹر اور ایپلس اینڈ سانپ شامل ہیں۔ [4]

شمیم آزاد بینتھل گرین میں رچ مکس کی ٹرسٹی ہیں، جو لندن میں بشو شاہیتو کیندرو (ورلڈ لٹریچر سینٹر یوکے) کی بانی چیئر ہیں۔ وہ مشرقی کہانی سنانے والے گروپ کا حصہ ہے، جو مقامی باشندوں کو دعوت دیتی ہے کہ وہ ایسٹ اینڈ کی امیگریشن کی متنوع تاریخ کے ذریعے ایک ساتھ لائی گئی کچھ کہانیوں کو شیئر کرنے میں شامل ہوں۔ [6]

حوالہ جات ترمیم

  1. "World Literature Centre, London"۔ 11 November 2011۔ 03 جنوری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2012  Upcoming Events
  2. "Biographical notes – The Poets"۔ Poetry Magazines۔ 2001۔ صفحہ: 293–305۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2012  Shamim Azad
  3. "Poetry and Translation"۔ London: The Poetry Society۔ 19 مئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2011  The Poets: Shamim Azad
  4. ^ ا ب پ Mohammed Abdul Karim، Shahadoth Karim (October 2013)۔ British Bangladeshi Who's Who (PDF)۔ British Bangla Media Group۔ صفحہ: 62۔ 09 جنوری 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2014 
  5. Mohammed Abdul Karim، Shahadoth Karim (October 2009)۔ British Bangladeshi Who's Who (PDF)۔ British Bangla Media Group۔ صفحہ: 33۔ 11 اکتوبر 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2011 
  6. "East"۔ BBC Asian Network۔ 16 November 2013۔ 01 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2015