شہر ذات ( اردو: شہرذات ; lit: City of Self ) پاکستانی افسانہ نگار عمیرہ احمد کا ایک ناول ہے جو 2002ء میں شائع ہوا۔ ایکسپریس ٹریبیون کا ایک بلاگ اس کہانی کو ایک افسانوی کہانی کے طور پر بیان کرتا ہے جس میں روحانیت اور فلسفے کے عناصر شامل ہیں۔ کہانی ان لوگوں کے جنون کو بتاتی ہے، جس میں دنیاوی زندگی اپنے خالق کو فراموش کر دیتی ہے، خود سے رزق تک کا سفر۔ [1][2]

شہر ذات (ناولا)
مصنف عمیرہ احمد   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اشاعت

ترمیم

شہرِ ذات کو سب سے پہلے شعاع ڈائجسٹ میں مکمل ناول سیکشن میں ایک کہانی کے طور پر شائع کیا گیا تھا، اس کے بعد دیگر چھ کہانیاں جو ایک دوسرے سے غیر متعلق تھیں ان تمام کہانیوں کو کتاب کی شکل میں مرتب کیا گیا جس کا نام میں نے خوابوں کا شجر دیکھا ہے، تھا۔ یہ عمیرہ احمد کی کتاب میری ذات زرہ بے نشان کی ابتدائی شائع شدہ اشاعت میں سے ایک میں شائع ہوئی تھی۔

دیگر کہانیاںمیں نے خوابوں کا شجر دیکھا ہے، کوئی لمحہ خبر نہیں ہوتی، کوئی بات ہے تیری بات میں، مٹھی بھر مٹی اور تیری یاد خار گلاب ہے شامل ہیں۔

ٹیلی ویژن عکاسی

ترمیم

2012ء میں، ہم ٹی وی چینل کے پروڈکشن ہاؤس کے ایم ڈی پروڈکشن کے ساتھ عبد اللہ کادوانی اور 7ونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ کے اسد قریشی کے ساتھ مل کر ایک ٹیلی ویژن ایڈاپشن بنایا۔ ڈراما سیریل میں ماہرہ خان فلک، میکال ذوالفقار سلمان اور نادیہ افغان نے تابندہ کا کردار ادا کیا ہے۔ جب کہ سیریل کے لیے دو اور کردار عمیرہ نے لکھے، حمزہ (محیب مرزا نے ادا کیا) اور نانی (ثمینہ پیرزادہ نے ادا کیا)۔ [3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Shehr-e-Zaat a spiritual Romance"۔ Sadaf Haider۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 12 اکتوبر 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2014 
  2. Mughal Habib (مارچ 23, 2019)۔ "Shehr-e-Zaat — a tale of obsession and pride"۔ Daily Times۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 23, 2021 
  3. "Shehr-e-Zaat Hum TV Drama Serial & Umera Ahmed Novel"۔ ستمبر 5, 2012۔ 23 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2015 

بیرونی روابط

ترمیم