شیخ بدین (انگریزی: Sheikh Badin) صوبہ خیبر پختونخوا  کے ضلع لکی مروت اور ضلع  ڈیرہ اسماعیل خان کے وسط میں واقع ایک مشہور  صحت افزا مقام ہے۔  یہ ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت اضلاع کے سنگم پر واقع ہے۔ لیکن سرکاری انتظامی تقسیم کے لحاظ سے یہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کا حصہ ہے۔اور سطح سمندر سے اس کی بلندی   4516 فٹ ہے۔ یہ درہ پیزو شہر سے تقریباً  14  کلومیٹر کے فاصلے پر مشرق کی جانب واقع ہے۔[1]


Sheikh badin
شیخ بدین
Daak Bungalow
ڈاک بنگلہ یعنی ریسٹ ہاؤس کی لی گئی ایک پرانی تصویر
ملکپاکستان
صوبہخیبر پختونخوا
ضلعڈیرہ اسماعیل خان
تحصیلپہاڑ پور
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)
یونین کونسلوانڈا خان محمد

شیخ بدین نام کی وجہ تسمیہ یہ روایات بیان کی جاتی ہیں جو درج ذیل ہیں:[2]

  1. کہا جاتا ہے کہ شیخ بدین کا پرانا نام  ’’  غنڈ  ‘‘ تھا ۔ جو مقامی پشتو زبان کا لفظ ہے۔  لفظ ’’ غنڈ ‘‘ لفظ  ’’ غنڈے ‘‘ سے نکلا ہے۔ جس کے معنی اردو میں پہاڑ کے ہیں۔ اس نام کی مناسبت کی وجہ سے شیخ بدین  کے لیے لفظ ’’ غنڈ ‘‘ جبکہ شیخ بدین کے باسیوں کے لیے لفظ ’’غنڈ وال  ‘‘ بسا اوقات آج کل بھی بڑی عمر کے لوگ استعمال کرتے ہیں۔
  2. ایک روایت کے مطابق یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک صوفی بزرگ شیخ بہاؤ الدین ؒ کشمیر سے تشریف لانے کے بعد لفظ غنڈ تبدیل ہوکر شیخ بدین پڑ گیا۔
  3. جبکہ دوسری روایت یہ بھی ہے کہ ملتان کے  حضرت شیخ بہاؤ الدین زکریا  ملتانی رحمتہ اللہ علیہ نے بھی یہاں تشریف لاکر  قیام فرمایا تھا۔ اور بہت سے لوگ آپ کے  خدمت میں حاضر ہوئے اور بیعت کے شرف سے سرفراز ہوئے۔اسی مناسبت سے اس جگہ کا نام رفتہ رفتہ شیخ بدین بن گیا۔

تاریخ اور استعمار

ترمیم
تالاب
ریسٹ ہاؤس
جنگلات کا حسین منظر

مورخین کے مطابق جب یہاں کے انگریز سو ل انتظامیہ [3]کو اس علاقے میں کسی سرد مقام کی ضرورت  محسوس ہوئی تو انھوں نے اس جگہ کا انتخاب کیا۔ کہا جاتا ہے کہ انگریز انتظامیہ نے   1860ء     میں اس جگہ میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا۔ اور   1970ء   میں شیخ بدین کو صحت افزا مقام  کا درجہ دیا گیا۔ یہ ترقیاتی کاموں کا سلسلہ  تقریباً 1920ء تک جاری رہا۔[4] اس مذکورہ دورانیہ میں انگریز حکومت نے یہاں پر ریسٹ ہاؤس، چیک پوسٹین، عدالت کورٹ، ڈاکحانہ ، تالاب، چلنے کے راستے ، میس کنٹین، اسکوئش کورٹ اور بنگلہ جات وغیرہ  تعمیر کروائے۔ جو ان میں بعض تاحال زیر استعمال ہے۔

آبادی

ترمیم

شیخ بدین کی مقامی آبادی پیر اور مغل ہیں جو اٹھارویں صدی  عیسوی کے وسط میں ان  دونوں قوموں کے مؤرثِ اعلیٰ یہاں آکر آباد ہوئے۔یہاں کے لوگ پشتو زبان بولتے ہیں۔۔  جبکہ آبادی 30   تا   40 گھرانوں پر مشتمل ہے۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Jerusalem to Sheikh Badin: story of an olive tree"۔ Dawn Paper۔ Dawn Paper۔ 22 دسمبر 2020
  2. "Sheikh Badin Hill Station"۔ Travel Agencies Finder۔ Travel Agencies Finder۔ 2020
  3. "Sheikh Badin- A Neglected Hill Station that can promote tourism"۔ 2022-01-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-23
  4. "Rest House & Other Bungalows"۔ 2022-02-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-23
  5. "Sheikh Badin Information"۔ Travel Agencies Finder۔ Travel Agencies Finder۔ 2020