صدیق فتح پوری
اردو زبان کے شاعر
صدیق فتح پوری پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ممتاز شاعر تھے۔ وہ یکم نومبر 1936ء کو فتح پور،گیا ضلع، بہار، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنے گاؤں فتح پور کے مدرسہ سے قرآن پاک ناظرہ کیا اور اردو کی پہلی اوور دوسری کتابیں پڑھیں۔ تقسیم ہند کے بعد پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔ انھوں نے غزل، نظم، حمد، نعت اور دیگر اصنافِ سخن پر طبع آزمائی کی۔ ان کی کتابوں میں اظہارِ عقیدت (نعتیہ مجموعہ، 1987ء)، لمحوں کی دھوپ (غزلیں، 1993ء)، سجدہ گاہِ دل (نعتیہ مجموعہ، 1997ء)، سائے سائے دھوپ (غزلیں، 1999ء)، صدا کیسی ہے (غزلیں، 2006ء)، کارِ شیشہ گری (غزلیں و نظمیں، 2010ء) شائع ہو چکی ہیں۔[1] صدیق فتح پوری 19 مئی 2018ء کو کراچی، پاکستان میں انتقال کر گئے۔
صدیق فتح پوری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 نومبر 1936ء گیا ، بہار ، برطانوی ہند |
وفات | 19 مئی 2018ء (82 سال) کراچی ، پاکستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
نمونۂ کلام
ترمیمنعت
نگاہِ احمدِ مختار ہے تو سب کچھ ہے | عنایتِ شہِ ابرار ہے تو سب کچھ ہے | |
ہے ہیچ سارے زمانے میں قصرِ سلطانی | نظر میں آپ کا دربار ہے تو سب کچھ ہے | |
نبی کے اسوۂ طیب پہ گامزن رہیے | عمل کا سامنے معیار ہے تو سب کچھ ہے | |
ہر ایک مرحلۂ زیست پر عمل کے لیے | نبی کا سامنے کردار ہے تو سب کچھ ہے | |
خیالِ کعبہ و بطحا میں زندگی گزرے | رہِ وفا کا طلب گار ہے تو سب کچھ ہے | |
نظر کا چین، دلون کا وقار بھے صدیق! | ’’اگر عنایتِ سرکار ہے تو سب کچھ ہے“[2] |
غزل
طلسم ذات سے باہر نکلیے | نظر کے گھات سے باہر نکلیے | |
اُجالے جانے کب سے منتظر ہیں | اندھیری رات سے باہر نکلیے | |
تصور سے فقط ہوتا نہیں کچھ | ہوائی بات سے باہر نکلیے | |
ہیں انساں کے لئے یہ سمِ قاتل | بری عادات سے باہر نکلیے | |
ندی نالے سبھی اُمڈے ہوئے ہیں | بھری برسات سے باہر نکلیے | |
کہیں گم ہو نہ جائیں آپ اُس میں | ہجومِ ذات سے باہر نکلیے | |
عذابِ جاں ہے ناکردہ گناہی | ان الزامات سے باہر نکلیے | |
اصول زندگی بدلا ہوا ہے | حسیں لمحات سے باہر نکلیے | |
بدل جائیں گے روز و شب بھی صدیق | حصارِ ذات سے باہر نکلیے[3] |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ منظر عارفی، کراچی کا دبستان نعت، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2016ء، ص 334
- ↑ کراچی کا دبستان نعت، ص 335
- ↑ صدیق فتح پوری (7 ستمبر 2020ء)۔ "طلسم ذات سے باہر نکلیے"۔ الف یار ڈاٹ کام