صنم ماروی
‘‘‘صنم ماروی‘‘‘ پاکستان کی نامور لوک فنکارہ اور صوفی گلوکارہ ہیں، انھوں نے کوک اسٹوڈیو اور پاکستان ٹیلی وژن کے لیے لاتعداد گیت گئے ہیں۔ وہ سندھی ، پنجابی اور بلوچی زبانوں میں گاتی ہیں.
صنم ماروی | |
---|---|
ذاتی معلومات | |
پیدائشی نام | Sanam Marvi |
پیدائش | 17 اپریل 1986 |
تعلق | حیدرآباد، سندھ، پاکستان |
اصناف | صوفی موسیقی، لوک موسیقی |
پیشے | گلوکاری |
آلات | گلوکاری |
سالہائے فعالیت | 2009-present |
ریکارڈ لیبل | Sagarika
Coke Studio Virsa Heritage Revived |
ابتدائی زندگی اور کیریئر
ترمیمصنم ماروی کا بچپن مشکلات اور غربت سے بھرا ہوا تھا.[1] ماروی نے 7 سال کی عمر میں ہی موسیقی کی تربیت حاصل کرنا شروع کردی تھی. وہ ایک سندھی فیملی سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کے والد ، فقیر خان محمد بھی ایک سندھی لوک میوزک / ہارمونیم پلیئر تھے۔ انھوں نے صنم ماروی کو ابتدائی کلاسیکی موسیقی کی تربیت 2 سال تک دی، بعد میں انھوں نے گوالیار گھرانہ روایت میں سندھ سے استاد فتح علی خان سے کلاسیکی گانا اور راگ سیکھ لیا۔ وہ کہتی ہیں کہ انھوں نے لوک گلوکارہ عابدہ پروین سے بھی بہت کچھ سیکھا ہے.[2][3] انھوں نے 2004 اور 2005 میں رفیئر پیر تھیٹر میں پرفارم کیا۔
صنم ماروی نے 2009 میں، یوسف صلاح الدین کی میزبانی میں، پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن چینل پر ‘ورثہ ہیریٹیج’ میں، ایک میوزک پروگرام کی شروعات کی تھی۔ وہ پاکستانی تفریحی صنعت میں ایک بڑی بریک پیش کرنے پر اسے پیار سے اسے 'ایک بابا کی طرح'(ایک باپ کی شخصیت) کہتے ہیں۔ بعد میں اس نے ایک پاکستانی ٹیلی ویژن سیریز کوک اسٹوڈیو، پاکستان میں پرفارم کیا، جس میں براہ راست موسیقی کی پرفارمنس پیش کی گئی تھی۔[2]
ماروی دنیا بھر میں صوفی محافل موسیقی پیش کرتی ہے۔ وہ صوفی، غزل اور لوک صنف کے 3 بہترین اداکاروں میں شمار ہوتی ہیں۔ دیگر 2 عابدہ پروین اور ٹینا ثانی ہیں۔[4] انھوں نے سنہ 1981 کی شہرت یافتہ فلم عمرا جان کے مشہور فلم پروڈیوسر مظفر علی کے زیر اہتمام صوفی میوزک فیسٹیول، جہاں-ئے-خسرو میں ہندوستانی سرزمین پر ایک واحد اداکاری کے ذریعہ آغاز کیا تھا۔[3] فروری 2011 میں، انھوں نے ہندوستان کے حیدرآباد، چوہملہ محل میں ٹائمز آف انڈیا کی امن کی آشا پروگرام میں ہندوستانی پلے بیک گلوکار ریکھا بھردواج کے ساتھ پرفارم کیا۔[5]
ماروی نے 2012 میں لندن، پیرس، نیو یارک میں منعقدہ محفل موسیقی سے ہدیقہ کیانی اور علی ظفر کے ساتھ گانا گانا شروع کیا۔[2]
انھوں نے اے پلس انٹرٹینمنٹ پییا بیدری اور اردو 1 کی بچئے برائے فروخت کے لیے OST گانا گایا تھا۔
صنم ماروی کو لگتا ہے کہ صوفی شاعروں کے لکھے ہوئے گانوں کی عوام میں ایک آفاقی اور دیرپا اپیل ہے اور لوگوں کو ان الفاظ سے راحت ملتی ہے۔ حال ہی میں، اس نے لوک صنف کی میراث کو جاری رکھا اور کوک اسٹوڈیو کے پلیٹ فارم سے 'حیران ہوا' گانا گایا تھا۔[6]
ذاتی زندگی
ترمیمصنم ماروی کی شادی حامد علی خان سے ہوئی ہے۔ ان کے تین بچے ہیں۔[2] ان کے پہلے شوہر آفتاب احمد پھیرو، جو آفتاب احمد کلہوڑو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو 2009 میں کراچی میں قتل کیا گیا تھا۔[7] انھوں نے 2006 میں شادی کی تھی لیکن ان کی موت سے قبل دو سال تک ان کی آپس میں کشیدگی کی وجہ سے بیگانگی کی ہو گئی تھی۔ ماروی آفتاب کلہوڑو کی دوسری بیوی تھی۔[7]
ایوارڈ
ترمیم- لطیف ایوارڈ (2011)
- بہترین گلوکار۔ صوفی ازم یونیورسٹی[8]
- بہترین گلوکار لائٹ میوزک - ورثہ میں 2012 میں منعقد ہوئے 17 ویں پی ٹی وی قومی ایوارڈ
- 9ویں بین الاقوامی میوزک فیسٹیول میں یونیسکو ایوارڈ جیتا (میلہ شارق ترونلاری، سمرقند 2013). وہ یہ ایوارڈ جیتنے والی نصرت فتح علی خان کے بعد دوسری فنکارہ ہیں۔
- 2020 میں صدر پاکستان کا تمغہ امتیاز ایوارڈ [9]
۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Speak Your Heart With Samina Peerzada" (Interview)
- ^ ا ب پ ت
- ^ ا ب Shailaja Tripathi (18 February 2010)۔ "Arts / Music : Messenger of peace (A rising star in Pakistan)"۔ Chennai, India: The Hindu (newspaper)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Striking the right chord (Sanam Marvi) Newsline (magazine), Published Jan 2011 issue. Retrieved 24 November 2020
- ↑ "Rekha, Sanam performed in Hyderabad"۔ The Times Of India (newspaper)۔ 21 February 2011. Retrieved 14 April 2018
- ↑ Coke Studio (Pakistan) Season 12 artist - 'Hairaan Hua' by Sanam Marvi، اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2019
- ^ ا ب "Folk singer`s husband found shot dead"۔ Dawn (newspaper)۔ Pakistan۔ 4 August 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Sufism university will counter extremism: CM", 'Best Singer' award info on Dawn (newspaper), Published 21 January 2011. Retrieved 24 November 2020
- ↑ Ibne Safi, Fehmida Riaz among 116 recipients of civil awards (also lists Sanam Marvi's award) Dawn (newspaper), Published 14 August 2019, Retrieved 24 November 2020