صوفی برکت علی
ابو انیس صوفی محمد برکت علی لدھیانوی فیصل آباد سے تعلق رکھنے بیسویں صدی کے ایک عظیم صوفی اور صاحب تصنیف بزرگ تھے۔
ابو انیس برکت علی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 27 اپریل 1911 لدھیانہ، بھارت |
وفات | 26 جنوری 1997 (16 رمضان 1417 ہجری) دسوہہ، پاکستان |
(عمر 85 سال)
شہریت | پاکستان |
مذہب | اسلام |
اولاد | پانچ |
والد | میاں نگاہی بخش |
والدہ | جنت بی بی |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمصوفی برکت علی لدھیانوی 1911ء کو موضع برہمی ضلع لدھیانہ (بھارت) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام میاں نگاہی بخش تھا۔
بیعت
ترمیمصوفی برکت علی لدھیانوی نے اپنے وقت کے معروف بزرگ شیخ سید امیر الحسن سہارنپوری کے دست پر بیعت کی۔
فوج میں شمولیت
ترمیمصوفی برکت علی نے 19 اپریل 1930ء کو فوج میں شمولیت اختیار کی۔ 1923ء میں آپ انڈین ملٹری اکیڈمی کے وائی کیڈٹ منتخب ہو گئے۔ فوجی ملازمت کے دوران میں آپ اپنے فرائض سے فارغ ہو کر اکثر و بیشتر کلیر شریف میں علاؤ الدین علی احمد صابر کے مزارِ پر حاضری دیتے اور وہاں ساری ساری رات مجاہدہ میں گزار دیتے۔ جوں جوں آپ کا سینہ صابری مئے سے لبریز ہوتا گیا آپؒ کی حالت روز بروز بدلتی گئی۔ بالآخر آپ نے 22 جون 1945ء کو فوج سے استعفی دے دیا۔
دار الاحسان
ترمیمقیامِ پاکستان کے بعد آپ نے کچھ عرصہ گجرات میں قیام کرنے کے بعد حافظ آباد کے قصبہ سکھیکی میں کیمپ لگایا اور یہاں ایک سال تک مقیم رہے۔ بعد ازاں آپ نے سالار والا (موجودہ دارالاحسان) کو اپنی دینی، تبلیغی و رفاحی سرگرمیوں کا مرکز بنایا جو جلد دنیائے اسلام میں دارالاحسان کے نام سے مشہور ہو گیا۔ اس مقام پر آپ نے ایک خوبصورت مسجد، دو چھوٹی مساجد ایک دینی درسگاہ، قرآن کریم محل، مینار بیاد اصحاب بدر اور ایک بہت بڑا فری ہسپتال قائم کیا۔ 1984ء میں بابا جی سرکار فیصل آباد کے قریب دسوھہ، فیصل آباد سمندری روڈ پر تشریف لے گئے۔ اس مقام کو المستفیض دارالاحسان سے منسوب کیا گیا۔ یہاں بھی آپ نے ایک خوبصورت قرآن کریم محل اور ایک بہت بڑا فری ہسپتال قائم کیا۔
تصانیف
ترمیمآپ نے تین سو سے زائد کتب و رسائل تصنیف کیں، جن میں سے چند حسب ذیل ہیں:
- مکشوفات منازلِ احسان
- مقالات حکمت
- ترتیب شریف (ترتیب شریعت آپ نے قریباً 40 برس کی محنت پیہم کے بعد تصنیف کی۔ آج یہ کتاب مدینہ یونیورسٹی کے سلیبس میں شامل ہے۔)
- اسماء النبی الکریم [1]
وفات
ترمیمصوفی برکت علی 85 سال کی عمر میں 16 رمضان المبارک بمطابق 26 جنوری 1997ء کو وفات پا گئے۔ ان کا مزار فیصل آباد میں چک # 242 آربی دسوھہ میں کیمپ دار الاحسان میں واقع ہے۔
ڈاک ٹکٹ
ترمیم27 اپریل 2013ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ صوفی برکت علی کی یاد میں جاری کیا۔ اس ڈاک ٹکٹ پر صوفی برکت علی کی ایک خوش نما تصویر موجود تھی۔ آٹھ روپے مالیت کا یہ ڈاک ٹکٹ عادل صلاح الدین نے ڈیزائن کیا تھا اور اس پر انگریزی میں MEN OF LETTERS اور 1911–1997 SUFI BARKAT ALI کے الفاظ تحریر تھے۔[2]