صہیونی اشتراکی عمالی جماعت
صہیونی اشتراکی عمالی جماعت ( روسی: Сионистско-социалистическая рабочая партия )، اکثر انھیں صہیونی اشتراکی (سوشلسٹ) یا ان کے روسی زبان کے ابتدائی حروف کیوجہ سے(س-س) SS بھی کہا جاتا ہے، یہ روسی سلطنت اور پولستان میں ایک یہودی اشتراکی اقلیمی سیاسی جماعت تھی اور 1904ء میں وزروزہدین (نشاة ثانیہ) کے گروہ سے ابھر کر سامنے آئ- اس جماعت نے 1905ء میں اوڈیشہ میں اپنی مقوم (مجلس مشاورت) کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ [1]
Сионистско-социалистическая рабочая партия | |
---|---|
تاسیس | 1905ء |
ضم در | متحدہ یہودی اشتراکی عمالی جماعت |
نظریات | اشتراکیت صہیونیت |
سیاسی حیثیت | بایاں بازو |
اسی سال جماعت نے باسل میں ساتویں صہیونی کانگریس کے لیے بشمول نکہمن سائرکن اپنے مندوب بھیجے۔ [2] تاہم ، جبکہ مرکزی دھارے کی صہیونی تحریک نے فلسطینی علاقے کے علاوہ کسی بھی دوسرے علاقے میں یہودی ریاست کے قیام کے نظریے کو مسترد کر دیا لیکن روسی جماعت نے فلسطین سے باہر یہودی علاقائی خود مختاری کی حمایت کی۔ [3] مزید یہ کہ ، جب کہ علاقائی خود مختاری جماعت کا ہدف تھی، اس نے اپنی بیشتر توانائی روس میں انقلابی سرگرمیوں میں وقف کردی۔ [4] دوسرے روسی انقلابی گروہوں جیسے ناروڈنکس کی طرح ، یہ جماعت دہشت گردی کو مملکتی نظام کے خلاف جدوجہد میں استعمال کرنے کی حامی تھی۔ [5]
جماعت کے نمایاں شخصیات میں نکہمن سائرکن ، جیکب لیستچنسکی ، ولف لاٹسکی-بارٹولڈی اور شموئل نائجر شامل تھے۔ [4]
جماعت نے 1905ء کے انقلاب میں فعال کردار ادا کیا۔ [4]
سنہ 1905ء میں عالمی صہیونی تنظیم کے 7ویں اجتماع میں تنظیم نے تندوتیز بحث و مباحثے کے بعد ' یوگنڈا منصوبے ' ( مشرقی افریقہ میں یہودیوں کو آباد کرنے کی تجویز) کو باضابطہ طور پر مسترد کر دیا۔ اس کے جواب میں، جماعت اور دیگر علاقہ پسند اراکین تنظیم سے دستبردار ہو گئے۔ [6]
جماعت میں تیزی سے اضافہ ہوتا گیا اور بُند (عمومی یہودی محاذ) کے بعد یہود کی دوسری بڑی جماعت بنی ۔ [6] جماعت نے بُندی تجارتی و صنعتی اتحاد کی مخالفت میں 'غیر جانبدار' صنعتی و تجارتی اتحاد قائم کیں۔ 1906ء کے آخر میں ، جماعت نے اپنے 27,000 اراکین کی رکنیت کا دعوی کیا۔ تاہم 1906ء کے بعد جماعت کے اثر و رسوخ میں تیزی سے کمی آنا شروع ہو گئی۔ بہت سے رہنما مغربی یورپ میں جلاوطنی میں چلے گئے۔ [4] جماعت کا مرکزی عضو ہفت روزہ یدش اخبار ڈیر نائر ویگ تھا، جو ویلنا 1907ء – 1906ء میں شائع ہوتا. 1907ء میں حکام نے اخبار کو بند کر دیا تھا۔ [7]
دوسرے بین الاقوامی شٹوٹگارٹ اجتماع 1907ء میں، بین الاقوامی اشتراکی بیورو نے اجتماع میں جماعت کو مشاورتی رائے(ووٹ) دینے کا فیصلہ کیا۔ تاہم فیصلہ ایک سال بعد ہی الٹ دیا گیا۔ [8] [9]
1911ء میں صہیونی اشتراکی عمالی جماعت ، یہودی اشتراکی عمالی جماعت اور پوالئے صہیون نے بین الاقوامی اشتراکی بیورو کی اپیل پر مشترکہ دستخط کیے اور بین الاقوامی سے یہودی لوگوں کے قومی کردار کو تسلیم کرنے کی درخواست کی۔ [9]
1917ء میں یہ جماعت یہودی اشتراکی عمالی جماعت کے ساتھ مل گئی ، جس نے متحدہ یہودی اشتراکی عمالی جماعت کی تشکیل دی۔ [10]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Eliyahu Eisenberg، مدیر (1967)۔ Plotzk (Płock): a History of an Ancient Jewish Community in Poland۔ Ada Holtzman, translator۔ Tel Aviv: Hamenora۔ 21 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2020
- ↑ Jonathan Frankel (1984)۔ Prophecy and politics: socialism, nationalism, and the Russian Jews, 1862–1917۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 686۔ ISBN 978-0-521-26919-3
- ↑ Ėstraĭkh, G. In Harness: Yiddish Writers' Romance with Communism. Judaic traditions in literature, music, and art. سیراکیوز، نیو یارک: Syracuse University Press, 2005. p. 30
- ^ ا ب پ ت Frankel, Jonathan (ed.). The Jews and the European crisis, 1914–1921. نیو یارک شہر: Oxford University Press, 1988. p. 339
- ↑ Geifman, Anna. Thou Shalt Kill: Revolutionary Terrorism in Russia, 1894–1917. پرنسٹن، نیو جرسی: Princeton University Press, 1993. p. 35
- ^ ا ب Gur Alroey (2006)۔ "Demographers in the service of the nation: Liebmann Hersch, Jacob Lestschinsky, and the early study of Jewish migration"۔ Jewish History۔ 20 (3–4): 265–282۔ doi:10.1007/s10835-006-9006-3
- ↑ "Newspapers and Periodicals" (PDF)۔ YIVO Institute۔ 12 فروری 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2014
- ↑ Frankel, Jonathan. Prophecy and Politics: Socialism, Nationalism, and the Russian Jews, 1862–1917. کیمبرج: Cambridge University Press, 1981. p. 283
- ^ ا ب Jacobs, Jack Lester. Jewish Politics in Eastern Europe: The Bund at 100. Basingstoke: Palgrave, 2001. p. 185
- ↑ Jaff Schatz. Jews and the communist movement in interwar Poland. In: Jonathan Frankel. Dark Times, Dire Decisions: Jews and Communism. Studies in Contemporary Jewry. Oxford University Press US, 2005, p. 79.