ضیاء شاہد
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
ضیاء شاہد 4 جنوری 1945ء کو گڑھی یاسین ضلع شکار پور (سندھ ) میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام چوہدری جان محمد تھا جو ضلع شکار پور میں اسسٹنٹ کمشنر بھی رہے تھے۔ والد کا تعلق جالندھر مشرقی پنجاب سے تھا۔ بہاولنگر، ملتان اور پنجاب یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد صحافت سے وابستہ ہو گئے اور مختلف اخبارات میں کام کرتے ہوئے آخر میں خبریں اور نیا اخبار جاری کیا،
ضیاء شاہد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 4 جنوری 1945ء |
وفات | 12 اپریل 2021ء (76 سال) لاہور |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی |
اعزازات | |
ستارۂ امتیاز (2017) |
|
درستی - ترمیم |
انھوں نے پنجابی میں بھی ایک اخبار شائع کیا۔ ’’خبریں ‘‘ کے علاوہ ایک نیا "اخبار " بھی ہے جس کے وہ چیف ایڈیٹر رہے،
وہ روزنامہ پاکستان کے بانی ایڈیٹر ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ماہنامہ اردو ڈائجسٹ میں بھی جائنٹ ایڈیٹر رہے۔
انگریزی اخبار دی پوسٹ بھی نکالا،
بھٹو دور میں شاہی قلعہ میں بھی مہمان رہے اور سات ماہ تک جیل میں آزادی صحافت کے جرم میں سزا کاٹی۔ پھر یہ بھی ہوا کہ صحافت میں اعلیٰ خدمات کے سبب انھیں صدر پاکستان کی طرف سے اعلیٰ سول اعزاز ستارہ امتیاز دیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے ضیاء شاہد کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا۔
تصانیف
ترمیم- باتیں سیاست دانوں کی
- صحافی کے سفر نامے
- سچا اور کھرا لیڈر
- میرا دوست نواز شریف
- پاکستانی صحافت کے 24 ایڈیٹرز
- پاکستان کے خلاف سازش
- گاندھی کے چیلے
- امی جان
- ہنستا کھیلتا عدنان
- ولی خان جواب دیں
وفات
ترمیم12 اپریل 2021ء کو لاہور میں وفات پاگئے،[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Daily 92 Roznama ePaper - سینئر صحافی ضیا شاہد انتقال کرگئے ،نمازجنازہ آج"۔ Daily 92 Roznama ePaper