طہ کران

جنوبی افریقہ کے عالم اور فقیہ

طہ کران (2 جون 1969 – 11 جون 2021) جنوبی افریقہ کے ایک شافعی عالم اور فقیہ تھے۔ وہ "مسلم جوڈیشیل کونسل" کے صدر مفتی، مھجہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور دار العلوم العربیہ الاسلامیہ، سٹرینڈ، کیپ ٹاؤن کے بانی تھے۔

مفتی

طہ کران
لقبالشافعی الصغیر
ذاتی
پیدائش2 جون 1969(1969-06-02)
کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ
وفات11 جون 2021(2021-60-11) (عمر  52 سال)
کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ
مذہباسلام
والدین
فقہی مسلکشافعی
بانئ
  • مھجہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ
  • دار العلوم العربیہ الاسلامیہ

سوانح

ترمیم

طہ کران کیپ ٹاؤن میں یوسف کران کے یہاں پیدا ہوئے۔[1][2] انھوں نے واٹر فال اسلامک انسٹی ٹیوٹ سے قرآن حفظ کیا اور1991 میں دارالعلوم دیوبند سے اعلیٰ درجے کے ساتھ درس نظامی کی تکمیل کی۔اس کے بعد انھوں نے جامعہ قاہرہ سے دو-سالہ ڈپلوما کیا۔[1][3] ان کے اساتذہ میں سعید احمد پالنپوری شامل ہیں۔[1] طہ شافعی تھے لیکن احناف سے بہت قریب تھے اور خود کو دیوبندیت سے منسوب کرتے تھے۔[4]

طہ کران جنوبی افریقہ میں ایک ممتاز مفکر تسلیم کیے جاتے تھے۔[5] خلیل ابراہیم ملا خاطر نے انھیں "الشافعی الصغیر" کا لقب دیا۔[1] 1996 میں طہٰ کران نے اسٹرینڈ میں دار العلوم العربیہ الاسلامیہ قائم کیا۔[2][6] 2015 میں اپنے والد یوسف کران کے بعد "مسلم جوڈیشیل کونسل " کے صدر مفتی منتخب ہوئے۔[7] اصحابِ محمد کے دفاع کے لیے انھوں نے "مھجہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ " قائم کیا۔[1] جنوبی افریقہ میں انھیں اہل تشیع سے مناظروں کے لیے پہچانا جاتا تھا۔ اعظم طارق نے 1990 کے آس پاس ان کی اہل تشیع سے مناظرانہ صلاحیت کو غیر معمولی قرار دیا تھا۔[4] طہ کران نے "قسمت سے بھاگنا: چھوت اور وبائی امراض سے متعلق 40 حدیثیں" (انگریزی: Fleeing from Fate to Fate: 40 Ahadith on Contagion and Pandemics) حال ہی میں ایک کتاب لکھی تھی۔[1]

طہ کران کا انتقال 11 جون 2021 کوکورونا وائرس کی وجہ سے ہوا۔[7] مسلمان علما اور دانشوران اسماعیل بن موسیٰ مینک، عبد الرحمن بن یوسف مانگیرا، عمر سلیمان اور یاسر قاضی نے ان کی وفات پر غم کا اظہار کیا۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Muslim world at loss, Mufti Taha Karaan passes away"۔ دی چناب ٹائمز۔ 12 جون 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-12
  2. ^ ا ب "If Only Someone Else Said it, Mufti Taha Karaan of جنوبی افریقا"۔ سیکرز گائیڈینس۔ 11 اگست 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-11
  3. "SA & Global Muslim Ummah Shattered by Passing of Great Islamic Scholar Mufti Taha Karaan"۔ ریڈیو اسلام۔ 11 جون 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-11
  4. ^ ا ب محمود، طاہر (مدیر)۔ "مولانا اعظم طارق شہید نمبر"۔ ماہنامہ خلافت راشدہ۔ فیصل آباد: سپاہ صحابہ پاکستان: 227, 231
  5. "Güney Afrikalı Müslüman Yargı Konseyi Müftüsü Karaan vefat etti" [Moulana Taha Karaan, Mufti of the Muslim Judicial Council (MJC) in the Republic of جنوبی افریقا، passed away.]. Haberler (ترکی میں). Retrieved 2021-06-11.
  6. Lo، Mbaye؛ Haron، Muhammed (26 جنوری 2016)۔ Muslim Institutions of Higher Education in Postcolonial Africa۔ ISBN:978-1-137-55231-0۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-11
  7. ^ ا ب "MJC mufti Moulana Taha Karaan has died"۔ News24۔ 11 جون 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-11