ظہیر الاسلام ہلال امتیاز, ایک ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ہیں جنھوں نے ISI کے 20 ویں ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 9 مارچ 2012 کو اس عہدے پر تعینات ہوئے اور 18 مارچ 2012 کو اپنے پیشرو احمد شجاع پاشا کے جانے کے ایک دن بعد کام کرنا شروع کیا [1] اپنی تقرری کے وقت وہ کور کمانڈر وی کور کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ 2012 میں فوربس نے انھیں دنیا کا 52 واں طاقتور ترین شخص قرار دیا۔ [2]

ظہیر الاسلام
تفصیل=
تفصیل=

ڈائریکٹر جنرل آف انٹر سروسز انٹیلی جنس
مدت منصب
19 مارچ 2012 – 7 نومبر 2014
وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی
راجہ پرویز اشرف
نواز شریف
احمد شجاع پاشا
رضوان اختر
کمانڈر پانچویں کور
مدت منصب
اکتوبر 2010 – مارچ 2012
ڈائریکٹر جنرل (کاؤنٹر ٹیررازم ونگ) آئی ایس آئی
مدت منصب
2008 – 2010
GOC 12ویں انفنٹری ڈویژن
مدت منصب
2006 – 2008
چیف آف اسٹاف آرمی اسٹریٹجک فورسز کمانڈ
مدت منصب
2004 – 2006
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1956ء (عمر 67–68 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رشتے دار شاہ نواز خان (چچا)
عملی زندگی
پیشہ فوجی افسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت آئی ایس آئی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری پاکستان کا پرچم پاکستان
شاخ پاکستانی فوج
عہدہ لیفٹیننٹ جنرل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کمانڈر آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل
کمانڈر پانچویں کور
لڑائیاں اور جنگیں شمال مغرب پاکستان میں جنگ   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

خاندان

ترمیم

ان کے والد پاکستان آرمی میں بریگیڈیئر کے طور پر ریٹائر ہوئے، [3] ان کے تین بھائی اور ان کے بہنوئی میجر اعجاز عزیز بھی فوجی افسر کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ [4]

ان کے چچا شاہ نواز خان تھے جو سبھاش چندر بوس کی انڈین نیشنل آرمی میں میجر جنرل تھے۔ [5] 2012 میں یہ قیاس آرائی کی گئی کہ اسلام کا تعلق شاہ رخ خان سے ہے۔ فوج نے ان الزامات کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے چچا شاہ نواز خان کی گود لی ہوئی بیٹی لطیف فاطمہ شاہ رخ خان کی والدہ ہیں اس لیے ان کا اور ان کی والدہ کا اسلام سے خون کا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ [6]

فوجی دور ملازمت

ترمیم

جنرل ظہیر الاسلام نے 16 اپریل 1977 کو 55ویں پی ایم اے لانگ کورس میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ انھوں نے وی کور کے کور کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

جنرل ظہیر نے آئی ایس آئی کے انسداد دہشت گردی ونگ کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں اس سے پہلے انھیں 3 اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور وہ پانچویں کور کے کمانڈر کے طور پر کراچی چلے گئے۔ وہ آئی ایس آئی میں آنے سے پہلے کچھ عرصہ 12ویں انفنٹری ڈویژن (پاکستان) کے جنرل آفسر کمانڈنگ تھے۔ انھوں نے 2004 سے 2006 تک چیف آف اسٹاف آرمی اسٹریٹجک فورسز کمانڈ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں [7]

2020 میں، سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 2014 کے آزادی مارچ کے دوران ظہیر الاسلام پر استعفیٰ مانگنے کا الزام لگایا۔ [8] ظہیر الاسلام نے ان الزامات کی تردید کی۔

تنازعات

ترمیم

2020 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے انکشاف کیا کہ 2014 میں جنرل ظہیر الاسلام نے ان کی سویلین حکومت کو ہٹانے کے لیے کوشش کی ۔ بعد میں متعلقہ اداروں کی طرف سے اس کی تردید کی گئی ۔ [9]

بعد از ریٹائرمنٹ

ترمیم

جون 2022 کے مہینے میں وہ ایک ایسے جلسے میں سابقہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے امید وار کی حمایت میں تقریر کرتے نظر آئے ۔ تو عوام نے گمان کیا کہ انھوں نے نہ صرف باقاعدہ سیاست میں انٹری کی ہے بلکہ تحریک انصاف میں شمولیت بھی اختیار کی ہے ۔ اس قدم کا تعلق اس بات سے بھی جوڑا جاتا ہے کہ اس سے کچھ دن پہلے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ عن قریب وہ اپنے مخالفین کو سرپرائز دینے والے ہيں ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "No extension to Pasha, Lt Gen. Zaheerul Islam appointed new DG ISI"۔ Thenews.com.pk۔ 3 فروری 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-03-09
  2. "Kayani, Zaheerul Islam on Forbes Most Powerful People list | The Express Tribune"۔ www.tribune.com.pk۔ 2018-06-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  3. Desk، News (11 مارچ 2012)۔ "Army denies new ISI chief related to Shah Rukh Khan"۔ Tribune.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-01-30 {{حوالہ ویب}}: |first= باسم عام (معاونت)
  4. "Zaheer-ul Islam appointed new DG ISI"۔ Thenews.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-01-30
  5. "General (retd) Zaheerul Islam: The shadow warrior", Dawn News (6 October 2015). Retrieved 22 January 2020.
  6. "Army denies new ISI chief related to Shah Rukh Khan"۔ 11 مارچ 2012
  7. "The News International: Latest News Breaking, Pakistan News"
  8. Dawn.com (15 اکتوبر 2020). "Former ISI chief Zaheerul Islam denies asking for Nawaz's resignation in 2014". DAWN.COM (انگریزی میں). Retrieved 2021-06-19.
  9. "سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ ظہیر الاسلام کی تحریک انصاف کے امیدوار کی حمایت کا اعلان: 'میں سیاستدان نہیں سچ میں نیوٹرل ہوں'"۔ بی بی سی اردو اسلام آباد۔ 27 جون 2022
فوجی دفاتر
ماقبل  ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس مابعد