عبادی سلطنت، ہسپانیہ کی ایک عرب سلطنت تھی۔ جس نے 1023ء سے لے کر 1091ء تک اشبلیہ پر حکومت کی۔ جب خلافتِ قرطبہ میں انتشار اور کمزوری پیدا ہوئی تو اشبلیہ کے گورنر ابوالقاسم نے اپنی خود مختاری کا اعلان کرکے عبادی سلطنت کی بنیاد رکھی۔ 1044ء میں اس کا بیٹا ابو عمر عباد، معتصد کے لقب سے تخت نشین ہوا۔ جس نے 445ھ میں قرطبہ پر قبضہ کرکے ایک مضبوط حکومت قائم کی۔[1]

461ھ/1049ء میں اس کی وفات کے بعد عباد سوم، معتمد کے لقب سے تخت نشین ہوا۔ وہ شاعری اور آرٹ و فن کا بڑا دلدادہ تھا، لیکن ایک کمزور حکمران تھا۔[2] جب الفانسو ششم نے اس پر حملہ کیا تو اس نے مراکش کے حاکم یوسف بن تاشفین سے امدام طلب کی۔ جس نے آکر الفانسو کو ذلاقہ کے مقام پر شکست دی (اس لڑائی کو تاریخ میں جنگ ذلاقہ کے نام سے جانا جاتا ہے) اور واپس چلا گیا، لیکن جب معتمد کی بداطواریا حد سے بڑھ گئیں تو یوسف نے اس کو پکڑ کر مراکش کے ایک شہر میں قید کر دیا۔ جہاں چار سال کے بعد وہ فوت ہو گیا اور اڑسٹھہ سال حکومت کرنے کے معد ہسپانیہ سے عبادی سلطنت کا خاتمہ ہو گیا۔[1]

بنو عباد کے حکمران

ترمیم
نمبر شمار حاکم عہد حکومت
1 ابو القاسم محمد بن عباد 1023ء - 1042ء
2 ابو عمر معتمد 1042ء - 1069ء
3 معتمد بن عباد 1069ء - 1091ء

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب کتاب:مکمل اسلامی انسائیکلوپیڈیا،مصنف:مرحوم سید قاسم محمود،ص-1027
  2. بعض تاریخی کتابیں، جیسے خلافتِ اندلس، مصنف: نواب ذولقدر جنگ، میں اسے ایک بہت عقلمند اور طاقتور حمران اقرار دیا گیا ہے، جو صرف اس کتاب میں ہی نہیں بلکہ دوسری اور تاریخی کتابوں میں بھی لکھا ہے اور یہ بالکل ٹھیک بھی ہے۔