علامہ عباس کُمیلی (15 دسمبر 1942ء – 8 جون 2019ء) شیعہ عالم دین اور سابقہ رکنِ ایوان بالا تھے۔ وہ جعفریہ الائنس پاکستان کے بانی اور سربراہ تھے۔[1]

عباس کمیلی
معلومات شخصیت
پیدائش 15 دسمبر 1942ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھارادر ،  کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 جون 2019ء (77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل تشیع
فقہی مسلک جعفری
جماعت متحدہ قومی موومنٹ، لندن   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن ایوان بالا پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
مارچ 2003  – 2009 
عملی زندگی
استاذ رشید ترابی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

15 دسمبر 1942ء کو کراچی کے علاقہ کھارادر میں واقع بانئ پاکستان محمد علی جناح کے گھر وزیر مینشن کے سامنے والے گھر میں پیدا ہوئے، جبکہ وہ محمد علی جناح کے رشتہ داروں میں سے ایک تھے۔[2] انھوں نے علامہ رشید ترابی سے کسبِ فیض کیا۔[1]

حالات زندگی

ترمیم

وہ اتحاد بین المسلمین کے لیے جدوجہد کرتے تھے، اس کے ساتھ ساتھ فلسطین فاؤنڈیشن کے بانی سرپرست اراکین بھی رہے۔[3][4] سنہ 2011ء میں انھوں نے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ”تحریک لبیک یا حسین موومنٹ“ کا آغاز کیا، اِس ضمن انھوں نے اپنی گرفتاری بھی دی۔ ان کے 42 سال کے بیٹے مولانا علی اکبر کمیلی کو ستمبر 2014ء میں ان کی فیکٹری کے باہر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔[2]

عباس کمیلی متحدہ قومی موومنٹ کے ٹکٹ پر مارچ 2003ء سے 2009ء تک ایوان بالا پاکستان کے رکن بھی رہے۔[2] انھوں نے دہشت گردی کے خلاف فورم اگینسٹ اِن ٹولرنس اینڈ ٹیررسٹ ہیٹر (فیتھ) کی بنیاد بھی رکھی، جس میں تمام مسالک سمیت مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات شامل تھیں۔[1]

وفات

ترمیم

8 جون 2019ء کو طویل علالت کے باعٹ کراچی کے مقامی ہسپتال میں 77 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔[5] انھیں آبائی قبرستان چاکیواڑہ حسینی باغ نمبر ایک میں دفن کیا گیا۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ کامران، قیصر (8 جون، 2019)۔ "علامہ عباس کمیلی کون تھے ؟"۔ Samaa TV {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |date= (معاونت)
  2. ^ ا ب پ "معروف عالمِ دین علامہ عباس کُمیلی سپردخاک"۔ Sahar Urdu۔ 8 جون، 2019 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |date= (معاونت)
  3. ^ ا ب جعفری، رضا (8 جون، 2019)۔ "علامہ عباس کمیلی طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے"۔ Dawn News Television {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |date= (معاونت)
  4. "عالم دین علامہ عباس کمیلی انتقال کر گئے، وزیراعظم کا اظہار افسوس"۔ Dunya Urdu
  5. "معروف عالم دین علامہ عباس کمیلی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے"۔ 8 جون، 2019 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |date= (معاونت)