عبد الحمید سلیمانوغلی یونسوف انگریزی: Abdulhamid Sulaymon oʻgʻli Yunusov،(ازبک: Abdulhamid Sulaymon oʻgʻli Yunusov, Абдулҳамид Сулаймон ўғли Юнусов، 1893 – 4 اکتوبر 1938) کا شمار ازبکستان کے نامور شعرا، ادیبوں اور ناول نگاروں میں ہوتا ہے، آپ ازبکستان میں اپنے اصلی نام سے زیادہ قلمی نام چولپان سے مشہور ہیں، آپ ازبکستان سے تعلق رکھنے والے پہلے ادیب ہیں جس نے ازبکستانی زبان کے بے شمار اصناف میں طبع آزمائی کی ہے اور ازبکستانی شاعری کے ساتھ ساتھ ڈراما نگاری، ناول نگاری اور ترجمہ کے فن میں بھی مہارت حاصل کی ہے ۔[1][2] عبد الحمید چولپان کا شمار بیسویں صدی کے ممتاز جنوب ایشیائی شاعروں اور ادیبوں میں ہوتا ہے۔[3] آپ وہ پہلی شخصیت ہیں جس نے ویلیم شیکسپئیر کے مشہور ڈراموں کو پہلی بار ازبکستانی زبان میں ترجمہ کیا۔

عبدالحمید چولپان
ازبکستتانی حکومت کی طرف سے چولپان کی یاد میں جاری شدہ یادگاری ٹکٹ
پیدائشعبد الحمید سلیمانوغلی یونسوف
1893
اندیجان، ترکستان
وفات4 اکتوبر 1938
پیشہشاعر، ڈراما نگار، ناول نگار، ادیب و مترجم
اہم اعزازات
  • علی شیر ناووئی ایوارڈ (1991)
  • نشان آزادی(1999)

لسانی خدمات

ترمیم

چولپان کی ازبکستانی زبان کے لیے خدمات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے آپ کی ادبی خدمات ازبکستان کے شاعروں اور ادیبوں کے لیے مثالی نمونہ اور معتبر حوالہ کا کام دیتی ہیں، آپ کا شمار ازبکستانی زبان کے ان اولین مصنفیں میں ہوتا ہے جنھوں نے ازبکستانی ادب میں ادبی حقیقت پسندی کو فروع دیا۔

حالات زندگی

ترمیم

عبد الحمید سلیمانوغلی یونسوف 1893ء میں اندیجان، ازبکستان میں پیدا ہوئے، ان کے والد سلیمانقل ملا محمد یونسوغلی گاؤں کی ایک ہردلعزیز شخصیت تھے، چولپان نے ابتدائی تعلیم گاؤں کے ایک مدرسے سے حاصل کی اس کے بعد انھوں نے ایک روسی میڈیماسکول توزیم (روسی: Ру́сско-тузе́мная шко́ла)میں داخلہ لیا یہ ترکستان کا ایک ایلیمنٹریاسکول تھا جو غیر روسیوں کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

1919ء سے 1920ء تک عبد الحمید چولپان نے ایک ازبکستانی اخبار ترکروستا میں بطور ایڈیٹر ان چیف کے طور خدمات انجام دیں، انھوں نے کئی اخبارات، رسائل اور میگزین کے ایڈیٹوریل انچارج بھی رہے جن میں اشتروکیوم، قزلبایروق(The Red Flag)، ترکستون(Turkestan)، بوژورواخباری(Bukhara News) اور درھون شامل ہیں۔

ریاستی دہشت گردی کا نشانہ

ترمیم

ازبکستان کے دیگر انقلابی شاعروں اور ادیبوں عبد اللہ قودیری اور عبدالروف فطرت کی طرح ان کو بھی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا اور 1937ء میں جوزف اسٹالن کے دور حکومت میں انھیں گرفتار کیا گیا اور انھیں ملک و ملت کا دشمن قرار دے کر 4 اکتوبر 1938 کو تختہ دار پر چڑھایا گیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Choʻlpon"۔ Ensiklopedik lugʻat (بزبان الأوزبكية)۔ 2۔ Toshkent: Oʻzbek sovet ensiklopediyasi۔ 1990۔ صفحہ: 398۔ 5-89890-018-7 
  2. Komiljon Zufarov، مدیر (1979)۔ "Choʻlpon"۔ Oʻzbek sovet ensiklopediyasi (بزبان الأوزبكية)۔ 12۔ Toshkent: Oʻzbek sovet ensiklopediyasi۔ صفحہ: 601 
  3. "Uzbek Literature"۔ دائرۃ المعارف بریٹانیکا۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2012