عبد العزیز رہبر (1915- 1984ء) اعظم گڑھ کے شعرا میں سے تھے۔ ابتدائی تعلیم و تربیت اپنی بستی میں حاصل کی۔ بچپن سے ہی اشعار کہنے شروع کر دیا تھا۔ علاقائی مشاعروں اور شعری نشستوں میں شرکت کرتے تھے۔ اعظم گڑھ میں وفات پائی۔ ایک شعری مجموعہ "کلیات رہبر" کے عنوان سے شائع ہوا ہے۔

عبد العزیز رہبر
پیشہاردو شاعر
قومیتبھارتی
شہریتبھارتی
اصنافنعت، نظم
نمایاں کامکلیات رہبر

ولادت اور تعلیم

ترمیم

عبد العزیز رہبر بن عبد المجید بن ولی محمد کی ولادت ابراہیم پور ضلع اعظم گڑھ، بھارت میں 1915ء کو ہوئی۔ ابتدائی تعلیم اپنی بستی میں ہی حاصل کی۔[1]

شعر و ادب

ترمیم

شعر و سخن سے خدا داد مناسبت تھی، مکتب ہی میں ہلکے پھلکے اشعار کہنے لگے تھے۔ بعد میں قرب و جوار کے مشاعروں اور شعری نشستوں میں شرکت کر کے اپنا کلام پیش کرتے رہے۔
بچپن ہی سے شعر گوئی کا ذوق تھا اور علاقائی مشاعروں میں شرکت کیا کرتے تھے۔ شعرا میں سے ابر احسنی گنوری سے کچھ دن اصلاح لی تھی۔ اکثر اصناف سخن حمد، نعت، غزل، قطعہ، مثلث، رباعی، مخمس اور مسدس پر اردو اور فارسی میں مشق سخن کی۔ رہبر تخلص کیا کرتے تھے۔ ان کے منتخب کلام کا مجموعہ "کلیات رہبر" کے نام سے شائع ہوا۔ شاگردوں میں غلام رسول شوق اور ارشاد احمد ارشد کا نام زیادہ نمایاں ہے۔[2]

وفات

ترمیم

25 مارچ 1987ء کو مختصر علالت کے بعد وفات پائی اور ابراہیم پور میں اپنے آبائی قبرستان میں سپرد خاک ہوئے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. عبد العزیز رہبر: کلیات رہبر، فرید بک ڈپو پرائیویٹ لمیٹیڈ، نئی دہلی، طبع اول 2008ء، صفحہ 3 (پیش لفظ)۔
  2. عبد العزیز رہبر: کلیات رہبر، فرید بک ڈپو پرائیویٹ لمیٹیڈ، نئی دہلی، طبع اول 2008ء، صفحہ 6۔
  3. عبد العزیز رہبر: کلیات رہبر، فرید بک ڈپو پرائیویٹ لمیٹیڈ، نئی دہلی، طبع اول 2008ء، صفحہ 5 (پیش لفظ)۔