عبد اللہ بن حارث بن نوفل
عبد اللہ بن حارث بن نوفل بن حارث بن عبد المطلب بن ہاشم، بَبَّہ کے لقب سے مشہور تھے، تابعی اور حدیث کے راوی ہیں، بصرہ میں رہتے تھے، یزید بن معاویہ کے مرنے کے بعد اہل بصرہ انھیں اپنا امیر اور والی بنا لیا تھا، پھر جب عبد اللہ بن زبیر خلیفہ بنے تو انھیں ان کے عہدہ پر باقی رکھا، بعد میں معزول کر دیا اور ان کی جگہ حارث بن عبد اللہ بن ابی ربیعہ کو مقرر کر دیا۔ انھوں نے عبد الرحمن بن اشعث کے ساتھ مل کر حجاج بن یوسف کے خلاف بغاوت کی تھی، لیکن ناکام رہے اور عمان چلے گئے، وہیں وفات پائی۔
عبد اللہ بن حارث بن نوفل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عبد اللہ بن الحارث بن نوفل |
تاریخ وفات | سنہ 703ء |
کنیت | ابو محمد |
لقب | بَبَّہ |
زوجہ | خالدہ بنت معتب بی ابی لہب |
اولاد | عبد اللہ بن عبد اللہ بن حارث |
والد | حارث بن نوفل |
والدہ | ہند بنت ابو سفیان بن حرب |
رشتے دار | دادا: نوفل بن حارث چچا: مغیرہ بن نوفل ماموں: معاویہ بن ابو سفیان یزید بن ابو سفیان |
عملی زندگی | |
نسب | ہاشمی قریشی |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
سیرت
ترمیمعبد اللہ بن حارث کی ولادت سنہ 9ھ میں ہوئی، اس وقت پیغمبر اسلام با حیات تھے۔[1][2] ان کی ماں ہند بنت ابو سفیان بن حرب ان کو لے کر اپنی بہن ام حبیبہ کے پاس گئیں، ان کے ذریعے محمد کے سامنے پیش کیے گئے، انھوں نے دعا کی۔[2][1] والدہ نے ان کا لقب بچپن ہی میں ببہ رکھ دیا تھا۔[1][2]
عبد اللہ بن حارث شام کی اسلامی فتوحات میں شریک رہے، مقام جابیہ میں عمر بن خطاب کے خطاب میں بھی شریک تھے۔[1]ان کے والد حارث بن نوفل بصرہ منتقل گئے تھے اور وہیں سکونت پزیر ہو گئے تھے۔ جب یزید بن معاویہ فوت ہوا اور خلافت میں تنازع ہوا تو بصرہ کا والی عبید اللہ بن زیاد بھاگ گیا، اہل بصرہ نے عبد اللہ بن حارث کو بالاتفاق اپنا حاکم بنا لیا،[3][1] چونکہ ان کے والد بنو ہاشم سے اور والدہ بنو امیہ سے تھیں۔ جب عراق میں عبد اللہ بن زبیر نے اپنی خلافت قائم کی تو انھیں ان کے عہدہ پر باقی رکھا، بعد میں انھیں معزول کر کے حارث بن عبد اللہ بن ابی ربیعہ کو والی بنا دیا۔[4] پھر جب دولت امویہ کا استحکام ہوا اور حجاج بن یوسف عراق کا حاکم بنا تو انھوں نے عبد الرحمن بن اشعث اور عراق کے دوسرے علما کے ساتھ مل کر بغاوت کی لیکن ناکام رہے اور عمان چلے گئے۔ [1][2]
وفات
ترمیمعبد اللہ بن حارث کی وفات عمان میں سنہ 84ھ یا 83ھ میں ہوئی۔[4][2][3][1]
ان کی دو بیویوں اور ایک باندی سے کئی اولادیں ہوئیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج سير أعلام النبلاء» الصحابة رضوان الله عليهم» عبد الله بن الحارث آرکائیو شدہ 2017-12-03 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب پ ت ٹ أسد الغابة في معرفة الصحابة - عبد الله بن الحارث بن نوفل آرکائیو شدہ 2016-12-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب الإصابة في تمييز الصحابة - عبد اللَّه بن الحارث بن نوفل (2) آرکائیو شدہ 20 دسمبر 2016 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب الطبقات الكبرى لابن سعد - عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ (2) آرکائیو شدہ 2016-12-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الطبقات الكبرى لابن سعد - عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ (3) آرکائیو شدہ 2016-12-20 بذریعہ وے بیک مشین