علاء الدین بہمن شاہ
علاء الدین حسن گنگو بہمن شاہ، بہمنی سلطنت کا بانی تھا- اس کو حسن گنگو کے نام سے جانا جاتا تھا اور وہ دہلی سلطنت کے سلطان محمد بن تغلق کے وقت میں ظفر خان کے خطاب سے معروف تھا-
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
تاریخ پیدائش | سنہ 1291ء | |||
وفات | 11 فروری 1358ء (66–67 سال) گلبرگہ |
|||
اولاد | محمد شاہ اول | |||
مناصب | ||||
سلطان | ||||
برسر عہدہ 3 اگست 1347 – 11 فروری 1358 |
||||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | شاہی حکمران | |||
درستی - ترمیم |
ابتدائی مورخین، غلام حسین طباطبایی اور نظام الدین احمد کا خیال ہے کہ حسن فارسی بادشاہ بہمن ابن اسفندیار کے آل اولاد سے تھا- مگر محمد قاسم ہندو شاہ فرشتہ کے مطابق یہ شجرہ نسب علاء الدین حسن گنگو بہمن شاہ کے الحاق کے بعد اس کے حمایتیوں نے خُوشامدی میں من گھڑت قصہ رواں کیا تھا- محمد قاسم ہندو شاہ فرشتہ کہتے ہیں کہ حسن کے اصل نژاد کے بارے میں پتہ لگانا ناممکن ہے- محمد قاسم ہندو شاہ فرشتہ کا خیال ہے کہ حسن پیدائش سے شاید ایک افغان تھا، جو دہلی کے ایک مشہور نجومی برہمن، گنگا دھر شاستری وابلے المعروف "گنگو" کا خادم تھا-
حسن گنگو نے سلطان محمد بن تغلق کے تحت ایک امیر کے طور پر خدمت کا آغاز کیا- اس نے صوبہ دار بننے کے بعد ظفر خان کا خطاب حاصل کیا- 1347 میں اس نے دولت آباد میں فوج کا امیر بنا- 3 اگست 1347 ناصر الدین اسماعیل شاہ، جسے 1345 میں دولت آباد کے تخت پر دکن کی باغی امرا نے بٹھایا تھا نے حسن گنگو کے حق میں بادشاہت سے دستبردار ہوا اور احسن آباد (موجودہ گلبرگہ) کو اپنی نئی بہمنی سلطنت کا دار الحکومت بنایا-