علیم الدین (کرکٹ کھلاڑی)
علیم الدین انگریزی:Alimuddin (پیدائش : 15 دسمبر 1930ءاجمیر، راجستھان، بھارت) | (وفات: 12 جولائی 2012ء نارتھ وک پارک ہسپتال، ہیرو) ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ہیں۔[1]جنھوں نے پاکستان کی طرف سے 25 ٹیسٹ میچ کھیلے وہ ایک جارحانہ بلے باز تھے جو دفاع کی بجائے مخالف بائولرز پر جھپٹنے کو ترجیح دیتے تھے اور ایک شاندار فیلڈر بھی تھے۔
فائل:Aleem khan pk crt.jpg علیم الدین 1962ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 15 دسمبر 1930 اجمیر, برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے (اب بھارت) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 12 جولائی 2012 نارتھ وک پارک ہسپتال, ہیعرو بورو, لندن, انگلستان | (عمر 81 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے بازی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 15) | 10 جون 1954 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 26 جولائی 1962 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1943 | راجپوتانہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1944–1947 | گجرات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1946 | مسلم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1948 | سندھ کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1953–1954 | بہاولپور | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1954–1965 | کراچی کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1956–1957 | کراچی کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1957 | کراچی "اے" | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1961–1966 | کراچی کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1967–1968 | پی ڈبلیو ڈی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرک انفو، 29 اگست 2012 |
ابتدائی زمانہ
ترمیمعلیم الدین آج بھی اپنے ابتدائی دور کا ایک ایسا ریکارڈ رکھتے ہیں جو 80 سال گزرنے کے بعد بھی قائم ہے۔ انھوں نے 1942-43ء میں محض 12 سال 73 دن کی عمر میں راجپوتانہ کی ٹیم کی طرف سے بروڈہ کے خلاف رنجی ٹرافی کے میچ میں شرکت کی۔اس طرح فرسٹ کلاس کرکٹ میں انھیں سب سے کم عمر کھلاڑی کا اعزاز ملا جو آج بھی قائم ہے تاہم وہ اس میچ میں 13 اور 27 رنز ہی سکور کرسکے۔ انھوں نے اپنے کیریئر کے دوران 140 اول درجہ میچوں میں شرکت کی جس میں 7275 رنز 32.77 کی اوسط سے ان کے منتظر تھے۔ اس دوران انھوں نے 14سنچریاں اور 38 نصف سنچریاں بھی سکور کیں جبکہ 40 وکٹوں کے بھی مالک بنے۔
ٹیسٹ کیریئر کا آغاز
ترمیم1954ء میں جب پاکستان نے انگلینڈ کا دورہ کیا تو علیم الدین ٹیم کے ساتھ تھے۔ انھوں نے اگرچہ فرسٹ کلاس میچز میں وورسٹر شائر کائونٹی کے خلاف 142 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور بعد میں کیمبرج یونیورسٹی کے خلاف بھی 100 رنز ناٹ آئوٹ بنا گئے تاہم سیریز کے تین ٹیسٹ میچوں میں وہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور صرف 51 رنز پر ہی محدود رہے۔ 1954-55ء میں جب بھارت نے پاکستان کا دورہ کیا تو انھیں پھر اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملا۔ انھوں نے سیریز میں 3 نصف سنچریوں کی بدولت 332 رنز بنا ڈالے۔ اسی سیریز کے پانچویں ٹیسٹ میں 103 رنز ناٹ آئوٹ بنا کر انھوں نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری سکور کی بلکہ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کی طرف سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی پر بننے والی یہ پہلی سنچری تھی۔ 1957-58ء میں انھوں نے قومی ٹیم کی طرف سے ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا مگر یہ دورہ بھی ان کے لیے کوئی خاص کارکردگی کا موجب نہ بن سکا۔ انھوں نے جارج ٹائون کے مقام پر چوتھے ٹیسٹ میں 41 رنز کی باری کھیلی۔ اس کے بعد وہ جاوید برکی کی قیادت میں انگلینڈ کا دورہ کرنے والی ٹیم کا حصہ بنے جہاں ہیڈنگلے لیڈز کے مقام پر سیریز کے آخری ٹیسٹ میں انھوں نے بالترتیب 50 اور 60 رنز کی باریاں کھیلیں۔ اس طرح ایک کم سکورنگ میچ میں وہ ٹاپ سکورر رہے۔ 1962ء میں انگلینڈ ہی کے خلاف پاکستان کی سرزمین پر انھوں نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم پر اپنی دوسری ٹیسٹ سنچری 109 رنز سکور کی جو ان کے کیریئر کا بہترین سکور بھی تھا۔ انھوں نے اپنا آخری ٹیسٹ 1962ء میں ہی قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ میں ٹرنٹ برج نوٹنگھم کے مقام پر کھیلا۔ علیم الدین نے اپنے کرکٹ کھلاڑی کیریئر میں پاکستان کے علاوہ بہاولپور' گجرات' کراچی' سندھ مسلم' پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ' راجپوتانہ اور سندھ کی طرف سے نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا۔
اعداد و شمار
ترمیمانھوں نے 25 ٹیسٹ میچ کھیلے جن میں سب سے زیادہ ٹیسٹ انگلینڈ کے خلاف تھے جن کی تعداد 8 ہے۔ انھوں نے بھارت اور ویسٹ انڈیز کے خلاف 6,6' نیوزی لینڈ کے خلاف 3 اور آسٹریلیا کے خلاف 2 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کی۔ ان 25 ٹیسٹ میچوں کی 45 اننگز میں 2 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر انھوں نے 1091 رنز بنائے۔ 109 ان کا بہترین سکور تھا۔ 2 سنچریاں اور 7 نصف سنچریاں بھی ان کے ریکارڈ کا حصہ ہیں جبکہ انھوں نے 8 کیچ بھی لیے[2]
ذاتی زندگی اور وفات
ترمیمعلیم الدین 15 دسمبر 1930ء کو اجمیر شریف (اس وقت انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ 1947ء میں پاکستان کے آزاد ہونے کے بعد وہ اپنے خاندان کے ساتھ کراچی میں آ بسے۔ انھوں نے شادی نہیں کی تھی اور بعد ازاں لندن شفٹ ہو گئے۔ اس موقع پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے انھیں ہیتھرو ایئرپورٹ پر ملازمت دے دی۔ ان کے دو بھائی سلیم الدین اور عظیم الدین بھی انہی کی طرح کرکٹ کے شوقین تھے اور ان دونوں نے اول درجہ کرکٹ کھیلی جبکہ ان کے بھتیجے جیمز دین نے بھی فرسٹ کلاس کھیلی۔ ایک مرحلہ پر ان کی پنشن روک دی گئی تھی جو بعد ازاں صدر مملکت کی مداخلت پر بحال کردی گئی۔ 12 جولائی 2012ء کو لندن کے نارتھ وک پارک ہسپتال میں انھوں نے اپنی آخری سانسیں لیں۔ وہ دل کے مریض ہونے کے بعد گردوں کے مرض میں بھی مبتلا تھے اور انہی کے ڈائیلاسز کے وقت ہی ان کا انتقال ہو گیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Alimuddin (cricketer)"
- ↑ https://www.espncricinfo.com/player/alimuddin-38992
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |