عمر شریف (پاکستانی اداکار)

پاکستانی تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی اداکار

محمد عمر (19 اپریل1955ء تا 2 اکتوبر 2021ء) ایک پاکستانی مشہور تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی کے اداکار تھے۔ ان کی بنیادی وجہ شہرت مزاحیہ سٹیج ڈرامے ہیں۔ وہ عمر شریف کے نام سے مشہور ہیں۔ کیرئیر کا آغاز 1974ء میں 14 سال کی عمر میں سٹیج اداکاری سے کیا۔1980ء میں پہلی بار انھوں نے آڈیو کیسٹ سے اپنے ڈرامے ریلیز کیے۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ عمر شریف، ہندوستان میں بھی کافی مقبول ہیں۔

عمر شریف
عمر شریف
 

معلومات شخصیت
پیدائش (1955-04-19) 19 اپریل 1955 (عمر 69 برس)
لیاقت آباد, کراچی, پاکستان
وفات 2 اکتوبر 2021ء (61 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نورنبرگ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ شکیلہ قریشی(طلاق ), زرین غزل (2005ء تا حال)
عملی زندگی
پیشہ ٹی وی، سٹیج، فلم ڈائریکٹر، فلم سٹیج ڈراما اداکار، فلم سٹیج ٹی وی مصنف، کمپوز، شاعر، سماجی کارکن، مصنف، پروڈیوسر،[1]
اعزازات
تمغا امتیاز
ویب سائٹ
ویب سائٹ Umer Sharif Official Website
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پیدائش

ترمیم

عمر شریف 19 اپریل 1955ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔

فنی زندگی

ترمیم

پاکستان کے اس فنکار نے 14 سال کی عمر سے اسٹیج اداکاری شروع کی۔ انھوں نے کامیڈی کا جومنفرد ٹرینڈ متعارف کرایا اُس میں عوامی لہجہ، انداز اور روزمرہ کے واقعات کا مزاحیہ تجزیہ شامل رہا۔

اسٹیج ڈرامے عمر شریف کی مقبولیت کی وجہ عمر شریف تھیٹر اور اسٹیج ڈرامے کے بے تاج بادشاہ تھے، انھوں نے ٹی وی اور فلموں میں بھی اپنے فن کامظاہرہ کیا لیکن ان کی مقبولیت کی بڑی وجہ مزاحیہ اسٹیج ڈرامے ہیں۔[حوالہ درکار]

کامیڈی کنگ بھارت میں

ترمیم

عمر شریف نے اداکاری اور میزبانی کے ساتھ لافٹر پروگرامز میں بطور جج بھی فرائض سر انجام دیے۔ان شوز میں میں بھارت کا مقبول ترین پروگرام ’دی گریٹ انڈین لافٹر چیلنج‘ سرفہرست ہے، جہاں انھوں نے نوجوت سنگھ سدھو کے ہمراہ جج کے فرائض سر انجام دیے۔

عمر شریف ٹی وی، اسٹیج اداکار، فلم ڈائریکٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں، انھوں نے اسٹیج و تھیٹر کی دنیا میں ناصرف ملک میں بلکہ سرحد پار بھی بہت مقبولیت حاصل کی۔انھوں نے تقریبا 5 دہائیوں تک شوبز میں کام کیا ہے اور درجنوں، ڈراموں، اسٹیج تھیٹرز اور لائیو پروگرامز میں پرفارم کیا۔عمر شریف فلم نگری میں:عمر شریف پاکستان کی کچھ فلموں میں بھی مرکزی کردار میں جلوہ گر ہوئے اور وہاں بھی اپنی خوب نام کمایا۔ فلموں میں شکیلہ قریشی کے ساتھ ان کی جوڑی کو خوب پسند کیا گیا۔ان کی مقبول فلموں میں مسٹر 420، مسٹر چارلی، خاندان اور لاٹ صاحب شامل ہیں۔ مسٹر 420 میں بہترین اداکار کرنے پر انھیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

سٹیج ڈرامے

ترمیم

’بکرا قسطوں پے‘ اور ’بڈھا گھر پے ہے‘ جیسے لازوال اسٹیج ڈراموں کو عمر شریف کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں۔عمر شریف کے مقبول اسٹیج ڈراموں میں دلہن میں لے کر جاؤں گا، سلام کراچی، انداز اپنا اپنا، میری بھی تو عید کرا دے، نئی امی پرانا ابا، یہ ہے نیا تماشا، یہ ہے نیا زمانہ، یس سر عید نو سر عید، عید تیرے نام، صمد بونڈ 007، لاہور سے لندن، انگور کھٹے ہیں، پٹرول پمپ، لوٹ سیل، ہاف پلیٹ، عمر شریف ان جنگل، چوہدری پلازہ وغیرہ شامل ہیں۔

اعزازات

ترمیم

عمر شریف کی خدمات کے عوض انھیں نگار ایوارڈ اور تمغا امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا۔

بیماری و علاج

ترمیم

عمر شریف کو پاکستان سے علاج کی غرض سے 28 ستمبر 2021ء کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے امریکا روانہ کیا گیا تھا تاہم طویل سفر اور تھکاوٹ کے باعث انھیں جرمنی کے اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں انھیں نمونیہ ہونے اور ائیر ایمبولینس میں فنی خرابی کے باعث اداکار کا جرمنی میں وقفہ طویل ہو گیا۔

امریکا میں موجود اداکار عمر شریف کے معالج ڈاکٹر طارق شہاب نے بتایا تھا کہ جرمنی میں اداکار کے ڈائیلیسز کے بعد ڈاکٹرز کی ہدایات کی روشنی میں انھیں امریکا منتقل کیا جانا تھا۔

وفات

ترمیم

10 ستمبر 2021ء کو پاکستانی ٹیلی ویژن کے میزبان اور نیوز اینکر وسیم بادامی نے شریف کی ایک ویڈیو انسٹاگرام پر پوسٹ کی جہاں انھوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے درخواست کی کہ وہ ان کے لیے بیرون ملک کینسر کے علاج کی سہولت فراہم کریں۔[2][3][4] ویڈیو سامنے آنے کے فورا بعد، بھارتی گلوکار دلیر مہندی نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے شریف کے فوری علاج کی اپیل کی۔[5][6] 11 ستمبر 2021ء کو حکومت نے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ اسے علاج کے لیے بیرون ملک بھیجا جائے یا نہیں۔[7] انھیں 16 ستمبر 2021ء کو علاج کے لیے امریکا کا ویزا دیا [8] اور حکومت سندھ نے ان کے علاج کے لیے 40 ملین روپے بھی منظور کیے۔[9][10] 2 اکتوبر 2021ء کو، وہ جرمنی کے نورنبرگ، کے ایک ہسپتال میں 61 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔[11][12] کراچی میں عبداللّٰہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں تدفین کر دی گئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 05 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2013 
  2. "Umer Sharif appeals PM Imran Khan for cancer treatment facilitation"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  3. "Watch: Comedian Umer Sharif requests PM Imran Khan to facilitate his cancer treatment"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  4. "Waseem Badami pleaded with PM to help Umer Sharif"۔ BOL News (بزبان انگریزی)۔ 2021-09-10۔ 27 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  5. "Daler Mehndi appeals to PM Imran to help comedian Umer Sharif"۔ Dunya News۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  6. "Indian singer Daler Mehndi requests PM Imran to help Umer Sharif"۔ Daily Pakistan Global (بزبان انگریزی)۔ 2021-09-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  7. "Centre forms board to decide whether Umer Sharif must be sent abroad for treatment"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  8. "Veteran comedian Umer Sharif granted US visa for medical treatment"۔ www.radio.gov.pk (بزبان انگریزی)۔ 27 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  9. "Funds released for Umer Sharif's medical expenses"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2021-09-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  10. "Sindh govt sanctions Rs40 million grant for Umar Sharif"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  11. "Pakistani comedian Umer Sharif passes away, Kapil Sharma pays a tribute to the legend"۔ دی ٹائمز آف انڈیا (بزبان انگریزی)۔ 2 October 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اکتوبر 2021 
  12. "Pakistani actor Umer Sharif dies at 66, Kapil Sharma says 'goodbye legend'"۔ دی انڈین ایکسپریس (بزبان انگریزی)۔ 2 October 2021