فضل الرحمن انصاری
ڈاکٹر حافظ محمد فضل الرحمن انصاری القادری ایک مسلمان عالمِ دین، عظیم مفکر، مبلغِ اسلام وشیخ الاسلام تھے۔[1] ان کے والد کا نام مولانا محمد خلیل انصاری تھا، آپ کا سلسلۂ نسب ابوایوب انصاری سے جا ملتا ہے۔
فضل الرحمن انصاری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 اگست 1914ء سہارنپور |
وفات | 6 جون 1974ء (60 سال) کراچی |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (–1970) |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹریٹ |
پیشہ | الٰہیات دان |
ملازمت | جامعہ کراچی |
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیمآپ 12شعبان المعظم 1333ھ بمطابق 14اگست 1914ء کو جمعہ کے دن مظفر نگر، یوپی، انڈیا میں پیدا ہوئے۔
تعلیم و تربیت
ترمیمحفظِ قرآن کی سند ”مدرسہ اسلامیہ مظفر نگر“ سے حاصل کی۔ درسِ نظامی کی تعلیم ”مدرسہ اسلامیہ میرٹھ“سے اور امام احمد رضا محدثِ بریلوی کے جلیل القدر خلیفہ علّامہ سیّد سلیمان اشرف بہاری سے حاصل کی۔ ایف۔ ایس۔ سی کی ڈگری ”میرٹھ کالج“سے، جبکہ بی۔ ایس۔ سی اور فلسفے کی ڈگری میں علی گڑھ سے گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اور جامعہ کراچی سے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی۔[2]
بیعت و خلافت
ترمیممبلغ اسلام سفیرِ چین و جاپان عبد العلیم صدیقی قادری میرٹھی نے حطیمِ کعبہ میں آپ کو بیعت کرنے کے بعد سلسلۂ عالیہ قادریہ غوثیہ نجیبیہ علیمیّہ اور سلسلۂ عالیہ چشتیہ صابریہ نجیبیہ علیمیّہ وغیرہ سلاسل کی خلافت واجازت عطا فرمائی۔
کتب وتصانیف
ترمیم- قرآنِ حکیم کا عمرانی فلسفہ (سورۃ العصر کی تفسیر)۔
- Islam and Christianity in the Modern World
- What is Islam
- Foundations of Faith
- Beyond Death
- The Beacon Light
- The Qur’anic Foundations and Structure of Muslim Society
تبلیغی خدمات
ترمیمآپ نے جن ممالک کا تبلیغی دورہ کیا، اُن میں سے کچھ یہ ہیں سری لنکا، ملائشیا، انڈونیشیا، فلپائن، جاپان، کینیڈا، جنوبی افریقہ، ریاست ہائے متحدہ امریکا، ٹرینڈاڈ، ٹوبیکو، برٹش گیانا، سری نام (جنوبی امریکا)، برطانیہ، فرانس، اٹلی، مصر، اُردن، شام، عراق، عرب وغیرہ۔ اس کے علاوہ کراچی (پاکستان) میں ”الجامعۃ العلیمیۃ الاسلامیۃ“کی بنیاد رکھی۔ ان کے شاگردوں میں ایک مشہور اسکالر عمران نذر حسین ہیں۔
وفات
ترمیمآپ کا وصال 11جمادی الاولیٰ 1394ھ بمطابق 3 جون 1974ء پیر کے دن صبح تقریباً دس بج کر پندرہ منٹ پر کراچی میں ہوا، بلاک بی شمالی ناظم کراچی، میں المرکز الاسلامی کی حدود میں آپ کو سپردِ خاک کیا گیا۔
اولاد واحفاد
ترمیمآپ نے ایک فرزند، ایک بیوہ اور چار صاحب زادیاں یادگار چھوڑیں۔
تحقیقی مقالہ
ترمیمفیصل احمد سرفراز علیمیؔ جو ایک عالمِ دین وحافظِ قرآن ہیں، آپ مولانا انصاری کی حیات کے بعض پہلوؤں پر جامعہ کراچی میں M.S Leading to PhD کی سطح پر ایک تحقیقی مقالہ بھی لکھ چکے ہیں۔ ڈاکٹر حامد علی علیمیؔ نے ڈاکٹر انصاری کے افکارو نظریات اردو زبان میں متعارف کروائے۔ آپ نے ڈاکٹر انصاری کی حیات وخدمات کے حوالے سے "شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد فضل الرحمن انصاری القادری علیہ الرحمہ" کے نام سے 400 صفحات پر مشتمل ایک کتاب تحریر کی ہے جو ادارۂ تحقیق ونشریاتِ اسلامی کی جانب سے مارچ، 2015ء شائع ہوئی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ڈاکٹر فضل الرحمن انصاریؒ کا علمی وتبلیغی کردار - ایکسپریس اردو
- ↑ "ضیائے طیبہ"۔ 15 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2016