شیخ عمران نذر حسین، اسلامی آخرت شناسی، عالمی سیاست، معیشت اور جدید سیاسی / سماجی و اقتصادی مسائل میں مہارت رکھنے والے ایک اسلامی سکالر، مصنف اور فلسفی ہیں۔ وہ "قرآن میں یروشلم" نامی کتاب کے مصنف ہیں۔[2][3][4][5] عمران نذار حسین کے آباء و اجداد نے بھارت سے گرمٹیا مزدوروں کے طور پر ہجرت کی تھی۔ وہ 1942ء کو ٹرینیڈاڈ کیریبین جزائر میں پیدا ہوئے۔ وہ جامعہ علیمیہ اسلامیہ کراچی کے گریجویٹ ہیں اور انھوں نے کراچی یونیورسٹی، ویسٹ انڈیز کی یونیورسٹی، الازہر یونیورسٹی اور سوئٹزرلینڈ میں بین الاقوامی تعلقات کے گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ سمیت اعلی تعلیم کے کئی اداروں سے تعلیم حاصل کی۔ وہ اکثر اپنی کتابوں میں اپنے استاد ڈاکٹر فضل الرحمن انصاری کا ذکر کرتے ہیں جو جامعہ علیمیہ اسلامیہ کراچی کے بانی تھے۔

عمران نذر حسین
(عربی میں: عمران حسين ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1942ء (عمر 81–82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹرینیڈاڈ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ الازہر
جامعہ کراچی
یونیورسٹی آف ویسٹ انڈیز
جامعہ علیمیہ اسلامیہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلسفی ،  معلم ،  مصنف ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل قیامت   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خدمات

ترمیم

انھوں نے ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کی حکومت کی وزارت خارجہ میں فارن سروس آفیسر کے طور پر کئی سال کے لیے کام کیا ہے لیکن انھوں نے اسلامی مشن کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے کے لیے 1985ء میں ملازمت چھوڑ دی۔ انھوں نے گریٹر نیویارک کی مسلم تنظیموں کی مشترکہ کمیٹی کے اسلامک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں، وہ تب دس سال کے لیے نیو یارک میں رہے۔ انھوں نے کئی امریکی اور کینیڈین یونیورسٹیوں، کالجوں، گرجا گھروں، کنیساؤں، جیلوں، کمیونٹی ہال میں اسلامی موضوعات پر لیکچر دیے۔ عمران حسین نے امریکا میں اسلام کی نمائندگی کرتے ہوئے بہت سے بین المذاہب مکالموں میں مسیحی اور یہودی علما کے ساتھ شرکت کی۔ وہ لانگ آئلینڈ، نیو یارک میں مسجددار القرآن میں کچھ وقت کے لیے پیش امام رہے۔ وہاں جمعہ نماز بھی پڑھاتے رہے اور مسلسل دس سال تک مین ہیٹن میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ماہانہ خطاب دیتے رہے۔ انھوں نے 29 سال کی عمر میں 1971ء میں جامعہ علیمیہ اسلامیہ کراچی سے گریجویشن کے بعد اسلام کی تبلیغ کے لیے دنیا بھر میں مسلسل اور بڑے پیمانے پر سفر کیا اور انھوں نے اسلام کے بارے میں ایک درجن سے زائد کتب لکھی ہیں۔ وہ اسلامک اسٹڈیز کے علیمیہ انسٹی ٹیوٹ کے سابق پرنسپل، ورلڈ مسلم کانگریس کراچی پاکستان کی تحقیق کے ڈائریکٹر، میں اسلامی تعلیم کے انسٹی ٹیوٹ میامی، فلوریڈا میں تحقیق کے ڈائریکٹر، شمالی امریکا کی تنظیم اسلامی کی دعوت کے ڈائریکٹر بھی رہے ہیں [6][7]

تصانیف

ترمیم
  • قرآن میں یروشلم
  • جدید دور میں یاجوج ماجوج پر اسلامی نکتہ نظر
  • اسلام اور کرنسی کا مستقبل - سونے کے دینار اور چاندی درہم
  • جارج برنارڈ شا اور اسلامی عالم(جارج برنارڈ شا اور اسلامی عالم)
  • جدید دنیا میں اسلام اور بدھ مت
  • خلافت، حجاز اور سعودی وہابی قومی ریاست
  • سورۃ الکھف اور جدید دور
  • سورہ کہف - عربی متن - ترجمہ اور جدید تفسیر
  • قرآن اور سنت میں سود کی حرمت

عمران حسین کی مصنفہ کتب کی تفصیل جاننے کے لیے اس لنک کو دیکھیں hereآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ imranhosein.org (Error: unknown archive URL)

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb16657240j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. "Islamic centre the voice for poor Muslims in the world, says scholar | The Brunei Times"۔ bt.com.bn۔ 2014-05-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-11
  3. ".:Plata:."۔ plata.com.mx۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-11
  4. "EGYPT - MALAYSIA Sheikh Imran Nazar Hosein: The referendum and the Constitution in Egypt are an insult to Islam - Asia News"۔ asianews.it۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-11
  5. "Online edition of Sunday Observer - Business"۔ sundayobserver.lk۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-11
  6. "About Imran N Hosein"۔ imranhosein.org۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-11
  7. Short Biography Sheikh Imran Hosein یوٹیوب پر

بیرونی حوالہ جات

ترمیم