قاضی بیضاوی
مفسر قرآن۔ عبد اللہ بن عمر نام۔ بیضا میں پیدا ہوئے۔ آپ کی والد اتابک ابوبکر بن سعید زنگی کے زمانے میں فارس کے قاضی القضاۃ تھے۔ آپ نے قرآن، حدیث اور فقہ کی تعلیم حاصل کی اور شیراز کے قاضی مقرر ہوئے۔ پھر تبریز میں مقیم ہو گئے اور وہیں انتقال کیا۔ آپ کا سب سے بڑا کارنامہ قرآن مجید کی تفسیر، انوار التنزیل و اسرار التاویل، ہے اسے عموماً تفسیر بیضاوی کہتے ہیں۔ اہل سنت کے نزدیک یہ بڑے پائے کی تفسیر ہے۔ اور درس نظامی میں شامل ہے۔ دوسری اہم تصانیف منہاج الوصول فقہ میں ہے اور تیسری نظام التاریخ ہے جس میں آپ نے آدم کے زمانے سے اپنے زمانے تک کے حالات قلم بند کیے تھے۔
قاضی بیضاوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13ویں صدی[1] صوبہ فارس، اردکان (فارس) |
وفات | سنہ 1286 (84–85 سال)[2] تبریز[3] |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | حاکم فوجداری، الٰہیات دان، فلسفی، قاضی، مفسر قرآن |
پیشہ ورانہ زبان | عربی[1] |
شعبۂ عمل | تفسیر قرآن |
کارہائے نمایاں | تفسیر بیضاوی |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
حوالہ جاتترميم
- ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb145562923 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ عنوان : Байдави Абдуллах
- ↑ عنوان : Баидави — اقتباس: ... умер в Таврисе в 1286 г. по Р. X.