قاضی عبدالستار

ناول نگار

پروفیسر قاضی عبد الستار اردو کے مشہور افسانہ نگار اور تاریخی ناول نگار تھے۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پروفیسر اور اسی کے صدر شعبہ رہ چکے ہیں۔ انھیں پدم شری اعزاز اور غالب اکیڈمی اعزاز سے نوازا گیا، جس میں سابق الذکر اعزاز کے وہ اولین وصول کنندہ رہے تھے۔

قاضی عبد الستار
معلومات شخصیت
پیدائش 1933ء
مچریتا گاؤں، سیتاپور ضلع، اتر پردیش
وفات 29 اکتوبر، 2018ء
دہلی
قومیت برطانوی ہند
بھارت
عملی زندگی
پیشہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پروفیسر اور صدر شعبہ
وجہ شہرت افسانہ نگاری اور تاریخی ناول نگاری
کارہائے نمایاں پدم شری اعزاز اور غالب اکیڈمی اعزاز
اعزازات
 پدم شری اعزاز برائے ادب و تعلیم    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پیدائش

ترمیم

قاضی مچریتا گاؤں، سیتاپور ضلع، اتر پردیش میں 1933ء میں پیدا ہوئے۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے 1954ء میں کے ایک ریسرچ اسکالر کے طور پر منسلک ہوئے اور بعد ازاں اسی کے شعبہ اردو کے تدریسی عملے کا حصہ بنے۔ وہ اس شعبے کے صدر شعبہ کے طور پر سبک دوش ہوئے۔ [1]

نگارشات

ترمیم

قاضی نے اپنے تصنیفی سفر کا آغاز ایک افسانہ نگار کے طور پر کیا۔ ان کا ایک افسانہ پیتل کا گھنٹہ ادبی حلقوں میں بہت مشہور ہوا۔ ان کی ابتدائی نگارشات اودھ کے علاقے میں زمین داری کے زوال کے مرکوز رہیں۔ بعد کے دور میں وہ تاریخی ناول لکھنے لگے۔ ان کی مشہور نگارشات میں دارا شکوہ، خالد بن ولید اور غالب پر مبنی تحریریں کافی مشہور ہوئیں۔[1]۔ غالب پر انہوں نے ایک ناول بھی لکھا جو غالب (ناول) کے نام سے 1986 میں پہلی دفعہ شائع ہوا۔

اعزازات

ترمیم

قاضی کو 1974ء میں پدم شری اعزاز حاصل ہوا۔ 1998ء میں وہ غالب اکیڈمی اعزاز کے اولین وصول کنندے بنے۔ اس کے علاوہ بھی وہ کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات سے نوازے گئے۔ [1]

انتقال

ترمیم

29 اکتوبر، 2018ء کو پروفیسر قاضی عبد الستار دہلی میں گذر گئے۔ انھیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قبرستان کے احاطے میں دفن کیا گیا تھا۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم