قبۃ الصخرہ
قبۃ الصخرۃ (Dome of the Rock) یروشلم/بیت المقدس میں مسجد اقصی کے قریب موجود ایک تاریخی چٹان کے اوپر سنہری گنبد کا نام ہے۔ یہ ہشت پہلو عمارت پچھلی تیرہ صدیوں سے دنیا کی خوبصورت ترین عمارتوں ميں شمار ہو رہی ہے۔ یہ حرم قدسی شریف کا ایک حصہ ہے۔ مسیحی اور یہودی اسے Dome of the Rock کہتے ہیں۔ عربی میں قبۃ کا مطلب گنبد اور الصخرۃ کا مطلب چٹان ہے۔
قبۃ الصخرہ | |
---|---|
![]() | |
بنیادی معلومات | |
ملک | دولت فلسطین |
انتظامیہ | وزارت اوقاف (اردن) |
طرز تعمیر | اموی |
گنبد | 1 |
مینار | 0 |
نگار خانہترميم
- Palestinearab.jpg
مسلمانوں کے نقطہ نظر کے مطابق گنبد کے نیچے چٹان سے معراج کی رات محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم براق پر جبرائیل فرشتے کے ہمراہ آسمانوں کی طرف گئے اور نماز کے بارے میں احکامات لے کر آئے۔
یہودی عقیدے کے مطابق اس چٹان پر حضرت ابراہیم نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل کی قربانی دی۔ ایک اور یہودی عقیدے کے مطابق اس چٹان پر حضرت سليمان نے هيكل تعمير كيا تھا۔ جس میں تابوت سکینہ ركھا گيا تھا۔
تعمیرترميم
630ء میں خلیفہ عمر بن الخطاب نے بیت المقدس کو فتح کرنے کے بعد اس علاقے کو صاف کیا اور چٹان واضح ہوئی (اور اس کے ساتھ مسجد اقصی ہے جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے) جبکہ اموی خلیفہ عبدالملک بن مروان نے 685ء اور 691ء کے درمیان کثیر سرمائے سے چٹان کے اوپر گنبد تعمیر کرایا جو فن تعمیر کا ایک عظیم اور زندہ شاہکار ہے۔ دنیا اسی گنبد کو قبۃ الصخرہ کے نام سے جانتی ہے۔