لاریب خان جسے حرف عام میں لاریب عطا کہا جاتا ہے اگرچہ پاکستانی گلوکار عطا اللہ خان کی بیٹی ہیں [1] ) لیکن وہ ان کی پہچان ایک پیشہ ور وی ایف ایکس آرٹسٹ کی حثیت سے مسلمہ ہے جس کا تعلق عیسیٰ خیل ، میانوالی ، پنجاب ، پاکستان سے ہے۔ اس نے بی سی 10,000 ، نارنیا کی تاریخ ، فارس کے پرنس ، گوڈزیلا اور ایکس مرد مستقبل کے ماضی کے دن سمیت ہالی ووڈ کی متعدد فلموں کے لیے بصری اثرات کی فنکار کے طور پر کام کیا۔ لاریب عطا نے بی بی سی ، گلاس ورکس بارسلونا اور ایم پی سی کے لیے بھی کام کیا۔ لاریب عطا جب 19 سال کی تھیں تب انھوں نے ہالی ووڈ میں پاکستان کی سب سے کم عمر اور پہلی ویژول ایفیکٹ آرٹسٹ کے طور پر کام کرنا شروع کیا جو بہت قابل ذکر کامیابی ہے ستمبر 2015ء تک وہ اماس بلیو اور گلاس ورکس بارسلونا (اسپین) میں ملازمت کر رہی ہے، اس سے پہلے وہ لندن میں سکائی اور ایم پی سی کے ساتھ ساتھ بی بی سی ٹیلی ویژن سینٹر میں کام کر چکی ہیں۔

لاریب عطا

معلومات شخصیت
مقام پیدائش میانوالی، پنجاب، پاکستان
والدین عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی
بازغہ عطا
والد عطاء اللہ خان عیسی خیلوی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان سنوال عیسیٰ خیلوی
بلاول عطا
عملی زندگی
پیشہ
دور فعالیت 2007–تاحال
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

لیجنڈ فوک گلوکار، عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کی بیٹی، لاریب عطا نے 2006ء میں ایک بصری اثرات کے فنکار کے طور پر ہالی ووڈ میں قدم رکھا۔ ان کے کریڈٹ پر کئی بلاک بسٹرز فلمیں ہیں جن میں ایکس مین: ڈیز آف فیوچر پاسٹ، گوڈزیلا، گریوٹی، دی کرانیکلز شامل ہیں۔ ہیں۔ آف نارنیا: دی وائج آف دی ڈان ٹریڈر اینڈ پرنس کیسپین، بی سی دس ہزار اور سوینی ٹوڈ، بصری اثرات کے فنکار نے حال ہی میں آنے والی ٹام کروز فلم، مشن: امپاسبل - فال آؤٹ پر کام کیا ہے۔ لاریب عطا نے بی بی سی ایشیا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ "کورس شروع کرنے سے پہلے مجھے کوئی اندازہ نہیں تھا کہ وی ایف ایکس کیا ہے، میں صرف اتنا جانتی تھی کہ یہ فلموں کے لیے جادو ہے، بس اتنا ہی میں جانتی تھی،" لاریب کے مطابق، اسے اس وقت معلوم نہیں تھا کہ وہ بصری اثرات میں آنے والی ہیں۔ وہ صرف اتنا جانتی تھی کہ وہ آرٹ اور ٹیکنالوجی سے متعلق کچھ کرنا چاہتی ہے۔ "پہلی بار جب میں نے کھلونا کہانی دیکھی جس نے مجھے واقعی متاثر کیا۔

والدین بھی لاعلم تھے

ترمیم

لاریب عطا نے بتایا کہ اس کے والدین کو بھی نہیں معلوم تھا کہ میں کس چیز میں پڑ رہی ہے۔ "جب میں نے اپنے والد اور والدہ سے بات کی، تو وہ ایسے تھے جیسے آپ کے پاس دنیا کے تمام اختیارات ہیں انھوں نے مجھے کہا کہ آپ جو بھی کرنا چاہتے ہیں یا جو بھی کیریئر بنانا چاہتے ہیں، آپ اس کے لیے ضرور جا سکتے ہیں۔اور یہی حوصلہ افزائی میری آج منزل تک رسائی ممکن ہو سکی ہے۔

اکلوتی پاکستانی لڑکی

ترمیم

لاریب عطا نے مزید کہا، "جب میں نے شروع کیا تو میں کورس میں اکلوتی لڑکی تھی، سب سے چھوٹی اور یقیناً اکلوتی پاکستانی تھی اگرچہ اب اس صنعت میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے لیکن اس میں اب بھی 70 سے 80 فیصد مرد ہیں۔ اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ خواتین، نوجوانوں کو اس لائن میں شامل کرنا اور یقینی طور پر زیادہ پاکستانیوں کو شامل کرنا ہے۔ یہ امر قابل تحسین لاریب عطا سب سے کم عمر پاکستانی وی ایف ایکس آرٹسٹ ہیں اور ان کی پہلی ہالی ووڈ فلم اس وقت ریلیز ہوئی جب وہ صرف 19 سال کی تھیں۔

قابل ذکر کام

ترمیم
سال فلم کردار
2007ء سوینی ٹوڈ: فلیٹ اسٹریٹ کا ڈیمن باربر 2007ء بصری اثرات
2008 10,000 بی سی
نارنیا کی تاریخ: پرنس کیسپین
2009ء مثلث (2009 برطانوی فلم)
2010 فارس کا شہزادہ: وقت کی ریت
نارنیا کی تاریخ: ڈان ٹریڈر کا سفر ویو ڈی آرٹسٹ
2014 گوڈزیلا (2014 فلم) بصری اثرات
ایکس مین: مستقبل کے ماضی کے دن
2018ء مشن: امپاسیبل - فال آؤٹ ڈیجیٹل کمپوزیٹر
2019ء چرنوبل (منی سیریز) کمپوزیٹر
2020ء ٹینیٹ (فلم) ڈیجیٹل آرٹسٹ
2021ء وانڈا ویژن ڈیجیٹل کمپوزیٹر
2021ء F9 (فلم) کمپوزیٹر
2021ء نو ٹائم ٹو ڈائی کمپوزیٹر
2022ء ڈاکٹر اسٹرینج ان دی ملٹیورس آف جنون ڈیجیٹل کمپوزیٹر

ایوارڈز

ترمیم

وی ای ایس ایوارڈ

ترمیم
سال قسم نامزد کام نتیجہ
2019 فوٹوریل ایپی سوڈ میں شاندار کمپوزٹنگ تبدیل شدہ کاربن (ٹی وی سیریز) نامزد

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Attaullah Khan's daughter Laraib becomes Pakistan's first Visual effect artist"۔ The News Teller۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-05[مردہ ربط]