لال قلعہ کا عجائب خانہ
لال قلعہ کا عجائب خانہ یا لال قلعے کا آثاریاتی عجائب خانہ (انگریزی:Red Fort Archaeological Museum) اس وقت قلعے کے اندر ممتاز محل میں واقع ہے۔ اس عجائب خانہ میں مغل عہد کے ثقافتی کاریگری کے نمونے، خطاطی ، مصوری، پارچہ بافی اور دیگر فنون کے شاہکار رکھے گئے ہیں۔
تاریخ
ترمیماس عجائب خانہ کا اصل نام محل عجائب خانہ ہے۔ اسے 1911ء میں نو بخت خانہ میں قائم کیا گیا تھا۔[1] بعد میں اسے ممتاز محل منتقل کر دیا تھا [2]جو اس وقت برطانوی فوج کے طعام خانے کے طور پر استعمال ہورہا تھا۔ یہ عجائب خانہ اس وقت آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے زیر انتظام ہے۔
مغل عہد کے اکثر نوادرات 1747ء میں نادر شاہ کی بھارت پر یلغار کے وقت لال قلعہ سے لوٹ لیے گئے تھے۔ اور کچھ 1857ء کی جنگ کے دوران چوری ہو گئے تھے۔ یہ چوری شدہ نوادرات شوقین افراد کو بیچ دیے گئے یا برٹش میوزیم، برٹش لائبریری اور وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم کو فروخت کیے گئے۔ مثلاً کوہ نور ہیرا، جام شاہ جہانی اور بہادر شاہ دوم کا تاج اس وقت لندن میں رکھے ہیں۔ ان نوادرات کی واپسی کے لیے کی گئی بے شمار درخواستیں برطانوی حکومت نے مسترد کر دیں۔[3] اسی وجہ سے اس عجائب خانہ میں مغل عہد کے نوادرات اور تاریخی و ثقافتی آثار انتہائی کم تعداد میں موجود ہیں۔
نوادرات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ R.V. Smith (2011-08-29)۔ "Of Mumtaz, a mahal and a museum"۔ دی ہندو۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2014
- ↑ John Murray (1911)۔ A handbook for travellers in India, Burma, and Ceylon (8th ایڈیشن)۔ Calcutta: Thacker, Spink, & Co.۔ صفحہ: 198۔ ISBN 978-1175486417۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2014
- ↑ Sara C. Nelson (21 February 2013)۔ "Koh-i-Noor Diamond Will Not Be Returned To India, David Cameron Insists"۔ ہف پوسٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولائی 2013