لی کوان یئو
لی کوان یئو پیدائشی نام ہیری لی کو آن یو (16 ستمبر 1923 – 23 مارچ 2015) سیاست دان اور پہلے وزیر اعظم سنگا پور جنھوں نے تین دہائیوں تک حکمرانی کی۔ انھیں جدید سنگاپور کا بانی ماناجاتا ہے۔ اور یہ تیسری دنیا سے واحد مثال ہے کہ صرف ایک نسل کو جدید دنیا کے مقابل لا کھڑا کیا۔[12][13][14][15][16][17]
لی کوان یئو | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
آرڈر آف سینٹ مائیکل اور سینٹ جارج | |||||||
(چینی میں: 李光耀) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 16 ستمبر 1923ء [1][2][3][4][5][6][7] سنگاپور [8][4] |
||||||
وفات | 23 مارچ 2015ء (92 سال)[4][5][7] | ||||||
وجہ وفات | نمونیا | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا | ||||||
جماعت | پیپلز ایکشن پارٹی | ||||||
عارضہ | پڑھنے کی اہلیت میں کمی | ||||||
زوجہ | کوا گیوک چو (30 ستمبر 1950–2 اکتوبر 2010)[9] | ||||||
اولاد | لی شین لونگ [10][4]، لی شین یانگ [4]، لی وے لنگ [4] | ||||||
مناصب | |||||||
رکن پارلیمان سنگاپور | |||||||
برسر عہدہ 22 اپریل 1955 – 23 مارچ 2015 |
|||||||
وزیراعظم سنگاپور | |||||||
برسر عہدہ 5 جون 1959 – 28 نومبر 1990 |
|||||||
| |||||||
رکن دیوان رعایہ | |||||||
برسر عہدہ 2 نومبر 1963 – 9 اگست 1965 |
|||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | فٹز ولیم لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس جامعہ کیمبرج نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور جامعہ لندن |
||||||
پیشہ | فلسفی [4]، آپ بیتی نگار ، وکیل [4]، ریاست کار [4]، سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | جاپانی [4]، ملایو زبان [4]، تمل [4]، انگریزی [11]، چینی زبان | ||||||
ملازمت | جامعہ کیمبرج | ||||||
اعزازات | |||||||
آرڈر آف سینٹ مائیکل اور سینٹ جارج آرڈر آف دی رائزنگ سن آرڈر آف سیکا تونا آرڈر آف فرینڈشپ نائیٹ گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جورج اگ نوبل انعام کمپینین آف آنر |
|||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی دور
ترمیمانھوں نے سنگاپور کے ایک انگریزی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن 1942 میں جب جاپان نے سنگاپور پر قبضہ کر لیا تو ان کی تعلیم میں تعطل آ گیا۔ اگلے تین سال وہ بلیک مارکیٹ سے جڑے رہے اور چونکہ انھیں انگریزی بولنے میں مہارت حاصل ہو گئی تھی، انھوں نے جاپان کے پروپیگینڈا کے محکمۂ میں بھی کام کیا۔ جنگ کے بعد وہ کچھ عرصے کے لیے لندن اسکول آف اکنامکس بھی گئے۔ وہاں سے کیمرج یونیورسٹی چلے گئے اور قانون کی تعلیم حاصل کی۔ انھیں قانون میں ’ڈبل فرسٹ‘ حاصل کرنے کا اعزاز بھی ملا۔ انگلینڈ میں اپنی قیام کے دوران مسٹر لی، بی بی سی ہوم سروس اور ریڈیو فور سے کسی نہ کسی طرح وابستہ رہے اور انھوں نے یورنیورسٹی کے ایک دوست کی انتخابی مہم میں بھی شرکت کی جو ڈیون کے دیہی علاقے سے پارلیمنٹ کی نشست کے لیے انتخاب لڑ رہے تھے۔ لی جو زمانۂ طالب علمی سے ہی پکے سوشلسٹ تھے سنگار پور واپس آنے کے بعد ٹریڈ یونین کے ایک نمایاں وکیل بن گئے۔
سیاسی زندگی
ترمیم1954 میں وہ پیپلز ایکشن پارٹی کے بانی اور پہلے سیکریٹری جنرل بنے اور اگلے چالیس سالہ عرصے میں یہ عہدہ کم و بیش انہی کے پاس رہا۔ 1959 کے انتخابات میں پیپلز ایکشن پارٹی نے سب سے زیادہ نشستیں جیتیں اور سنگاپور، برطانیہ کے مکمل کنٹرول سے نکل کر خود مختار ریاست بن گیا۔ دس سال بعد مسٹر لی نے سنگاپور کا ادغام ملیشیا کے ساتھ کر دیا لیکن اس تعلق کی عمر تھوڑی تھی۔ نظریاتی کشیدگی اور نسلی گروپوں کے درمیان میں پُرتشدد جھڑپوں کی وجہ سے سنگار پورکو فیڈریشن سے باہر نکلنا پڑا اور یہ مکمل طور پر آزاد ملک بن گیا۔ یہ فیصلہ مسٹر لی کے لیے مشکل تھا۔ وہ ملائیشیا کے ساتھ اتحاد کو علاقے کے نوآبادیاتی ماضی سے بالآخر چھٹکارے کا ایک ذریعہ سمجھتے تھے۔ اس واقعہ کو انھوں نے ’تکلیف کا لمحہ‘ قرار دیا۔ ان کے کچھ مخالفین نے یہ کہا کہ انھیں پارلیمانی انتخابات میں اتنی زیادہ اکثریت اور نتیجتاً سکیورٹی مل گئی تھی کہ انھیں ایسے جابرانہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت نہیں تھی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کمیونزم مخالف نظریے کا توڑ کمیونزم ہے اور مغرب کے آزاد جمہورت کے تصورات کا اطلاق سنگاپور پر نہیں ہو سکتا۔ وہ کمیونزم کے خلاف تھے لیکن ان پر الزام لگا کہ انھوں نے کمیونسٹ اندازِ حکمرانی اختیار کیا تاکہ اپنی پالیسیوں کو آگے بڑھا سکیں، اگرچہ کئی کمیونسٹ حکومتوں کے برعکس ان کے عہد میں سنگاپور کے لوگوں کو مالی فوائد حاصل ہوئے۔990 میں جب سات مرتبہ الیکشن جیتنے کے بعد لی نے اقتدار چھوڑا تو وہ دنیا میں وزیرِ اعظم کے عہدے پر سب سے طویل عرصے تک فائز رہنے والے شخص تھے۔[18]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ناشر: نیو یارک ٹائمز — تاریخ اشاعت: 22 مارچ 2015 — Lee Kuan Yew, Founding Father and First Premier of Singapore, Dies at 91 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 مارچ 2015
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Ли Куан Ю — Lee Kuan Yew, Founding Father and First Premier of Singapore, Dies at 91 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 ستمبر 2015
- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm2285412/ — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اکتوبر 2015
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ناشر: دی گارجین — تاریخ اشاعت: 22 مارچ 2015 — Lee Kuan Yew obituary — اخذ شدہ بتاریخ: 22 جنوری 2017 — سے آرکائیو اصل فی 17 نومبر 2016
- ^ ا ب تاریخ اشاعت: 23 مارچ 2015 — 新加坡建国总理李光耀逝世 — اخذ شدہ بتاریخ: 22 جنوری 2017 — سے آرکائیو اصل فی 26 مئی 2015
- ↑ مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ^ ا ب عنوان : Hrvatska enciklopedija
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Ли Куан Ю
- ↑ پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p44393.htm#i443925 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
- ↑ ناشر: نیو یارک ٹائمز — تاریخ اشاعت: 24 نومبر 1986 — PREMIER'S SON GETS POST IN SINGAPORE — اخذ شدہ بتاریخ: 23 مارچ 2015
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Reporter: Peter Day (5 جولائی 2000). "Singapore's elder statesman". From Our Own Correspondent. BBC. World Service.
- ↑ Tim Hume (20 مارچ 2011)۔ "The lost world of a wild tribe"۔ Sunday Star Times۔ Auckland, NZ۔
His memoir sits on display in Singapore airport between biographies of founding statesman Lee Kuan Yew and Donald Rumsfeld
- ↑ "Wife of Lee Kuan Yew dies at 89"۔ Bangkok Post۔ Agence France-Presse۔ 2 اکتوبر 2010۔
The wife of Singapore's founding father, Lee Kuan Yew, whom the statesman called his "great source of strength and comfort"
[مردہ ربط] - ↑ "US, Japan must help out Asia, says Kuan Yew"۔ New Sunday Times۔ Kuala Lumpur۔ Reuters۔ 22 جنوری 1998۔
Singapore's elder statesman Lee Kuan Yew said today.۔۔
- ↑ "Lagacy of Lee Kuan Yew, 1923–2015". Meet the Press. 23 مارچ 2015. CNBC. CNBC Asia.
- ↑
- ↑ http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2015/03/150323_obituary_lee_kwan_yew_singapore_zs بی بی سی اردو