مادھوری بارتھوال

ہندوستانی لوک گلوکار

مادھوری بارتھوال (انگریزی: Madhuri Barthwal) قبل ازواج یونیال اتراکھنڈ، بھارت کی ایک لوک گلوکارہ ہے۔ وہ آل انڈیا ریڈیو میں میوزک کمپوزر بننے والی پہلی خاتون ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اتراکھنڈ کی پہلی خاتون موسیقار ہیں جو موسیقی کی استاد بنیں۔ انھیں 2019ء میں 'عالمی یوم خواتین' پر رام ناتھ کووند کے ذریعہ ناری شکتی پرسکار سے نوازا گیا۔ انھیں 2022ء میں حکومت ہند نے فنون کے شعبے میں پدم شری اعزاز سے نوازا، جو چوتھی اہم باقاعدہ شہری اعزاز ہے۔

مادھوری بارتھوال
 

معلومات شخصیت
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ [1]،  نغمہ ساز [1]،  موسیقار [2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں آل انڈیا ریڈیو [1]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 فنون میں پدم شری   (2022)[3]
ناری شکتی پرسکار   (2018)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زندگی ترمیم

مادھوری بارتھوال کے والد گلوکار اور ستار نواز تھے۔ گریجویشن کے بعد انھوں نے ایک کالج میں موسیقی کے استاد کے طور پر کئی سال گزارے۔ اپنے فارغ وقت میں وہ نجیب آباد میں آل انڈیا ریڈیو کے لیے کمپوزنگ کرتی تھیں۔ [4] کہا جاتا ہے کہ وہ اتراکھنڈ میں استعمال ہونے والے موسیقی کے ہر آلے کو جانتی ہیں۔ اس نے دوسرے موسیقاروں کی موسیقی ریکارڈ کرنے میں مدد کی ہے۔ [5]

ایک استاد کے طور پر، انھوں نے سینکڑوں لوگوں میں سے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے جنہیں انھوں نے پیشہ ور موسیقار بننے کے لیے سکھایا ہے۔ [4] انھوں نے گڑھوالی کے ساتھی گلوکار نریندر سنگھ نیگی کے ساتھ گایا ہے۔ [6]

مادھوری بارتھوال کے کام کو ناری شکتی پرسکار کے اعزاز ساتھ تسلیم کیا گیا، جسے صدر بھارت رام ناتھ کووند نے موسیقی، نشریات اور تدریس کے لیے ان کے ساٹھ سال وقف کرنے کا اعتراف کیا تھا کہ انھوں نے اپنی زندگی موسیقی کے لیئ وقف کر دی۔ [7]

ایوارڈ کی تقریب نئی دہلی میں عالمی یوم خواتین [6] 2019ء کے موقع پر راشٹرپتی بھون میں منعقد ہوئی۔ اس دن تقریباً چالیس خواتین نے ایوارڈ حاصل کیا [2] اور تین ایوارڈ گروپس کو دیے گئے۔ [8] خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر مانیکا گاندھی وہاں موجود تھیں اور اس کے بعد ایوارڈ حاصل کرنے والوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ [9]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب https://www.rajyasameeksha.com/uttarakhand/3647-doctor-madhuri-barthwal-the-legend-of-uttarakhand-
  2. https://twitter.com/MinistryWCD/status/1104008295554048002/photo/2
  3. https://web.archive.org/web/20220125180803/https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1792640 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 جنوری 2022 — سے آرکائیو اصل فی 25 جنوری 2022
  4. ^ ا ب "Dr Madhuri Barthwal's citation"۔ Official Account of the Ministry of Women and Child Development, Government of India۔ 8 مارچ 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2021 
  5. "Salute to this lady who saved Uttarakhand's folk culture, the folk culture of Devbhoomi"۔ www.rajyasameeksha.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2021 
  6. ^ ا ب Sunil Negi۔ "President of India felicitates Dr. Madhuri Barthwal with prestigious "Women Empowerment Award""۔ NewsViewsNetwork (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2021 
  7. "Dr Madhuri Barthwal"۔ www.facebook.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2021 
  8. Ambika Pandit (مارچ 8, 2019)۔ "From masons, barbers to creators of forests and sustainable homes, nari shakti takes charge"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2021 
  9. Irfan Mohammed (2019-03-20)۔ "India president confers Manju with Nari Shakti Puraskar award"۔ Saudigazette (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2021