قرآن کا اصل متن عربی زبان میں ہے۔ قرآن کریم تحریری شکل میں نازل نہیں ہوا، جیسا کہ بنی اسرائیل کی روایات کے مطابق دس احکام انھیں تحریری شکل میں عطا کیے گئے تھے۔ بلکہ قرآن کا متن الفاظ کی صورت میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر بذریعہ وحی نازل ہوا۔

کتابتِ متن

ترمیم

وحی کردہ متن کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کو املا کروا دیتے، جسے املا کیے جانے کے بعد مسجد میں رکھ دیا جاتا، یہاں سے باقی لوگ دیکھ کر اپنے پاس لکھ لیتے یا یاد کر لیتے۔ چونکہ مسلمانوں پر قرآن کا کچھ حصہ ہر نماز میں پڑھنا فرض ہے، اس لیے متن ساتھ ساتھ لکھ کر اور یاد کر کے محفوظ ہوتا رہا۔ نبی کی زندگی ہی میں سارا قرآن لکھ لیا گیا تھا، البتہ وہ منتشر اجزاء کی صورت میں تھا لیکن یہ تمام منتشر اجزاء یکجا صورت میں مسجد نبوی میں ایک صندوق میں رکھ دیے جاتے تھے۔ بعد میں اسے خلیفہ اول ابو بکر صدیق نے اپنے دور خلافت میں ایک ہی کتاب کی صورت میں لکھوایا۔ متن قرآن کی یہ کتابت لکڑی، ہڈی یا اس طرح کی دیگراشیاء پر کی جاتی تھی۔[حوالہ درکار]

کاتبین قرآن

ترمیم

وہ صحابہ کرام جو متن قرآن لکھا کرتے تھے ان کو کاتبِ وحی کہا جاتا ہے، ان کی تعداد 40 بتائی جاتی ہے جن میں خلفائے راشدین کے علاوہ ثابت بن قیس، عمروبن العاص، ابی بن کعب، زید بن ثابت، مغیرہ بن شعبہ وغیرہ اہم ہیں۔[1] متن قرآن کی حفاظت و صحت کو تاریخی اسناد کی بنیاد پر توثیق حاصل ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. عمدہ القاری