مدینہ عرب کا ایک مقدس شہر ہے جو پہلی جنگ عظیم کے دوران میں ایک طویل محاصرے گذرا۔ اس وقت مدینہ سلطنت عثمانیہ کا حصہ تھا۔ اس وقت سلطنت عثمانیہ نے مرکزی طاقتوں کا ساتھ دیا۔ شریف مکہ نے سلطنت عثمانیہ سے غداری کی اور خلیفہ کے خلاف اور برطانیوں کے حق میں علمِ بغاوت بلند کیا، جس میں لارنس آف عربیہ کا ہاتھ تھا۔ شریف مکہ نے مکہ پر قبضہ کرنے کے بعد مدینہ کا محاصرہ کیا۔ یہ تاریخ کے طویل ترین محاصروں میں سے ایک تھا جو جنگ کے بعد بھی جاری رہا۔ ترک کمانڈر عمر فخرالدین پاشا نے مدینہ کا دفاع کیا۔ انگریزوں اسے اس کی شجاعت کی وجہ سے اسے شیر صحرا (the Lion of the Desert) کہتے تھے۔[5]

محاصرہ مدینہ
سلسلہ پہلی جنگ عظیم کے دوران میں عرب بغاوت
تاریخ10 جون 1916 – 10 جنوری 1919
مقاممدینہ، ولایت حجاز
نتیجہ برطانیہ اور عرب فتح
مُحارِب

مملکت متحدہ

عرب بغاوت کا پرچم مملکت حجاز
سلطنت عثمانیہ کا پرچم سلطنت عثمانیہ
کمان دار اور رہنما
مملکت متحدہ کا پرچم تھامس لارنس
مملکت متحدہ کا پرچم لارڈ ایلن بی
عرب بغاوت کا پرچم فیصل بن حسین
عرب بغاوت کا پرچم عبداللہ اول بن حسین
عرب بغاوت کا پرچم علی بن حسین حجازی
سلطنت عثمانیہ کا پرچم فخری پاشا
طاقت
30,000 (1916)[1]
50,000 (1918)[2]
3,000 (1916)[3]
11,000 (1918)[4]
ہلاکتیں اور نقصانات
خاصی 8,000 مصر کو انخلا[4]

محاصرہ دو سال اور سات ماہ تک جاری رہا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Spencer C. Tucker, "aqaba"#v=onepage&q="joined%20by%2030,000%20tribesmen,%20faisal%20immediately%20led%20an%20assault%20on%20the%20turkish%20garrison%20at%20medina"&f=false Arab Revolt (1916–1918)، The Encyclopedia of World War I، ABC-CLIO, 2005, ISBN 1-85109-420-2, page 117.
  2. Mehmet Bahadir Dördüncü، Mecca-Medina: the Yıldız albums of Sultan Abdülhamid II، Tughra Books, 2006, ISBN 1-59784-054-8, page 29
  3. Polly a. Mohs, Military Intelligence and the Arab Revolt: The first modern intelligence war، Routledge, ISBN 1-134-19254-1, page 40
  4. ^ ا ب Süleyman Beyoğlu ، The end broken point of Turkish – Arabian relations: The evacuation of Medine، Atatürk Atatürk Research Centre Journal (Number 78, Edition: XXVI, نومبر 2010) (ترکی میں)
  5. Defence Of Medina آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ timaspublishing.com (Error: unknown archive URL)، İsmail Bilgin, ISBN 975-263-496-6, Timas Publishing Group.