محمد بن بکار بن ریان
ابو عبد اللہ محمد بن بکار بن ریان بغدادی رصافی، بنو ہاشم کے غلام ، آپ محدث اور صادق اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔آپ نے دو سو اڑتیس ہجری میں وفات پائی ۔
محمد بن بکار بن ریان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | محمد بن بكار بن الريان |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | رصافہ ، بغداد |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو عبداللہ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 10 |
نسب | الرصافي، البغدادي، الهاشمي |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | قیس بن ربیع ، اسماعیل ابن جعفر ، ہشیم بن بشیر واسطی |
نمایاں شاگرد | مسلم بن الحجاج ، ابو داؤد ، ابو حاتم رازی ، ابو زرعہ رازی ، احمد بن حنبل |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمعبد الحمید بن بہرام، ابو معشر نجیح، فلیح بن سلیمان، قیس بن ربیع، محمد بن طلحہ بن مصرف، ولید بن ابی ثور، سوار بن مصعب، اسماعیل بن زکریا سے روایت ہے۔ ، اسماعیل بن جعفر، عباد بن عباد، ہشیم بن بشیر اور خلق۔ اس کی سند پر: مسلم بن حجاج، ابو داؤد، ابو زرعہ رازی، ابو حاتم، ابن ابی الدنیا، عبداللہ بن احمد بن حنبل، المعمری، حامد بن شعیب، احمد بن ابی خیثمہ، احمد بن ثانی۔ حسن بن عبدالجبار صوفی، ابو یعلی موصلی، اور عمران بن موسی سختیانی، محمد بن حسین بن مکرم، محمد بن اسحاق سراج، موسیٰ بن ہارون، موسیٰ بن اسحاق، ہیثم بن خلف دوری، ابو قاسم بغوی، اور دیگر محدثین۔[1]
جراح اور تعدیل
ترمیمعبداللہ بن احمد بن حنبل کہتے ہیں: میرے والد نے ان کے بارے میں لکھنے میں کوئی حرج نہیں دیکھا۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے۔ ابو حاتم بن حبان بستی نے کہا ثقہ ہے۔ عثمان بن سعید نے یحییٰ بن معین کی سند سے روایت کی ہے: ’’ایسا شیخ جس کے ساتھ کوئی حرج نہیں۔‘‘ عبد الخالق بن منصور نے یحییٰ بن معین سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: ثقہ،م ہے اور اسی طرح دارقطنی نے کہا۔ صالح جزرہ نے کہا: "بغدادی سچا ہے وہ ضعیفوں کی طرف سے بیان کرتا ہے۔" ابن ابی خیثمہ کہتے ہیں کہ میں نے انہیں سن دو سو بتیس میں کہتے سنا، آج میری عمر ستاسی سال ہو گئ ہے۔ [2]
وفات
ترمیمامام بخاری اور محدثین کے ایک گروہ نے کہا کہ ان کی وفات سنہ 238ھ میں ہوئی اور ذہبی نے کہا کہ وہ ترانوے سال تک زندہ رہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین