محمد بن زايد آل نہيان
معلومات پرانی ہونے کے سبب اس صفحے کے حقائق کی درستی پرسمجھوتہ کیا جا سکتا ہے۔ براہ مہربانی اس کی تجدید کرکے بہتر بنانے میں مدد کریں۔ اس صفحے کے تبادلۂ خیال پر مزید معلومات موجود ہو سکتی ہے۔ |
شیخ محمد بن زید بن سلطان آل نہیان؛ 11 مارچ 1961ء کو پیدا ہوئے، جو ابتدائی طور پر ایم بی زیڈ کے نام سے جانے جاتے ہیں؛[4] امارت ابوظبی کے ولی عہد، متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈر اور ابوظبی (شہر) کے درحقیقت حکمران ہیں۔ وہ متحدہ عرب امارات کی مداخلت پسند خارجہ پالیسی کے پیچھے متحرک قوت کی حیثیت سے دیکھے جاتے ہیں اور عرب ممالک میں اسلام پسندانہ تحریکوں کے خلاف مہم کے قائد ہیں ان کے والد کی وفات کے بعد وہ اپنے ملک کے صدر بنیں۔[5][6]
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: محمّد بن زايد آل نهيان) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 11 مارچ 1961ء (63 سال)[1] العین |
||||||
شہریت | متحدہ عرب امارات | ||||||
اولاد | خالد بن محمد النہیان | ||||||
تعداد اولاد | 9 | ||||||
والد | زاید بن سلطان آل نہیان | ||||||
بہن/بھائی | منصور بن زید النہیان ، خلیفہ بن زاید آل نہیان |
||||||
خاندان | آل نہیان | ||||||
مناصب | |||||||
امیر ابوظہبی [2] | |||||||
آغاز منصب 13 مئی 2022 |
|||||||
| |||||||
صدر متحدہ عرب امارات [3] (3 ) | |||||||
آغاز منصب 14 مئی 2022 |
|||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
مادر علمی | رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
وفاداری | جرنیل | ||||||
عہدہ | جرنیل | ||||||
اعزازات | |||||||
لیگون آف میرٹ (1991) گرینڈ کراس آف دی لیگون آف ہانر آرڈر آف دی ریپبلک آف سربیا کویت تمغا آزادی (کویت) آرڈر آف سینٹ مائیکل اور سینٹ جارج تمغائے احیا آرڈر آف زاید وسام عمان |
|||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.cpc.gov.ae/en-us/thecrownprince/HHsBiography/Pages/Childhood.aspx — اخذ شدہ بتاریخ: 29 مارچ 2017
- ↑ بنام: Mohamed bin Zayed Al Nahyan — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مئی 2022
- ↑ بنام: Mohamed bin Zayed Al Nahyan — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مئی 2022
- ↑ Ben Rhodes (12 اکتوبر 2018)۔ "A Fatal Abandonment of American Leadership"۔ The Atlantic (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2018
- ↑ "The ambitious United Arab Emirates"۔ دی اکنامسٹ۔ 6 اپریل 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2017
- ↑ "Despots are pushing the Arab world to become more secular"۔ The Economist۔ 2 نومبر 2017