خلیفہ بن زاید آل نہیان
خلیفہ بن زاید آل نہیان (عربی: خليفة بن زايد بن سلطان آل نهيان) (پیدائش 1948ء)، جنہیں عمومی طور پر شیخ نہیان یا شیخ خلیفہ کے نام سے پکارا جاتا ہے، متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے امیر رہے۔
شیخ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
خلیفہ بن زاید آل نہیان | |||||||
(عربی میں: خليفة بن زايد آل نهيَّان) | |||||||
مناصب | |||||||
امیر ابوظہبی (12 ) | |||||||
برسر عہدہ 2 نومبر 2004 – 13 مئی 2022 |
|||||||
| |||||||
صدر متحدہ عرب امارات (2 ) | |||||||
برسر عہدہ 3 نومبر 2004 – 13 مئی 2022 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 7 ستمبر 1948ء العین |
||||||
وفات | 13 مئی 2022ء (74 سال)[1] ابو ظہبی |
||||||
وجہ وفات | الزائمر | ||||||
طرز وفات | طبعی موت [2] | ||||||
شہریت | ریاستہائے ساحل متصالح (1948–1971) متحدہ عرب امارات (1971–2022) |
||||||
زوجہ | شمسہ بنت سہیل المزروعی | ||||||
اولاد | سلطان بن خلیفہ النہیان ، محمد بن خلیفہ بن زاید آل نہیان | ||||||
والد | زاید بن سلطان آل نہیان | ||||||
والدہ | حسا بنت محمد بن خلیفہ النہیان | ||||||
بہن/بھائی | منصور بن زید النہیان ، محمد بن زايد آل نہيان |
||||||
خاندان | آل نہیان | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | عربی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، انگریزی | ||||||
اعزازات | |||||||
آرڈر آف اسابیلا دی کیتھولک آرڈر آف سینٹ مائیکل اور سینٹ جارج آرڈر آف دی باتھ آرڈر آف زاید گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف اسابیلا دی کیتھولک |
|||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیم7 ستمبر 1948ء کو ابو ظہبی سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر واقع شہر العین کے تاریخی المويجعی قلعے میں پیدا ہوئے تھے۔ والد زاید بن سلطان آل نہیان اور والدہ حسا بنت محمد بن خلیفہ النہیان تھیں،
تعلیم
ترمیمرائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ برطانیہ میں زیر تعلیم رہے اور عسکری تربیت حاصل کی،
عملی زندگی
ترمیم1966ء میں جب شیخ زید ابوظہبی کے حاکم بنے تو شیخ خلیفہ کو مشرقی علاقوں میں ان کا نمائندہ مقرر کیا گیا۔ اس وقت شیخ خلیفہ کی عمر صرف 18 سال تھی۔ تین سال بعد ہی جب شیخ خلیفہ کو ولی عہد بنایا گیا تو اس وقت تک وہ برطانیہ کے سینڈہرسٹ کی فوجی اکیڈمی سے فوجی تربیت بھی حاصل کر چکے تھے۔ ولی عہد مقرر کیے جانے کے فوراً بعد انھیں ابو ظہبی کے دفاع کے شعبے کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا۔
1971ء میں متحدہ عرب امارات کے قیام کے بعد شیخ خلیفہ کو ابو ظہبی کا وزیرِ اعظم بنایا گیا۔ اس دوران وہ کئی دیگر عہدوں پر بھی فائز رہے۔ وہ ابو ظہبی کی کابینہ کے سربراہ بھی تھے، وزیرِ دفاع اور وزیرِ مالیات بھی۔ سنہ 1973ء میں انھیں متحدہ عرب امارات کا نائب وزیرِ اعظم مقرر کیا گیا۔ سنہ 1976ء میں امارات کی فوج کا نائب کمانڈر بنایا گیا اور 1980ء کی دہائی میں انھیں ابوظہبی کی سپریم پیٹرولیم کونسل (المجلس الاعلى للبترول) کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ یہ عہدہ ان کی موت تک ان کے پاس رہا۔
صدارت و امارت
ترمیمشیخ خلیفہ متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر اور ابوظہبی کی امارات کے 16ویں حکمران تھے۔ وہ شیخ زید کے بڑے بیٹے تھے۔
اپنے والد زاید بن سلطان آل نہیان کی وفات کے بعد انھیں یہ دونوں عہدے 3 نومبر، 2004ء کو ملے، گو کہ وہ والد کی علالت کے باعث کچھ عرصہ قبل سے ہی عملی طور پر تمام انتظامی امور کی ذمہ داری سنبھال رہے تھے متحدہ عرب امارات کا صدر بننے کے بعد شیخ خلیفہ نے وفاقی حکومت اور ابوظہبی، دونوں کی بڑی تنظیم نو کی۔
دیگر مناصب
ترمیم2004ء سے 2022ء تک سپریم کمانڈر یو اے سی آرمڈ فورسز بھی رہے، چیئرمین سپریم پٹرولیم کونسل کے طور پر 1980ء کی دہائی میں رہے، وہ ابوظہبی ترقیاتی فنڈ کے چئیرمین بھی رہے۔
برج خلیفہ
ترمیم4 جنوری 2010ء کو دبئی میں برج خلیفہ کے افتتاح کے موقع پر ان کا نام بین الاقوامی میڈیا پر ابھر کر اس وقت سامنے آیا جب دبئی کے امیر نے افتتاح سے قبل برج دبئی کا نام بدل کر ان کے اعزاز میں برج خلیفہ کر دیا۔ بعض ذرائع کے مطابق اس کی وجہ ابو ظہبی کی جانب سے دبئی کو دی جانے والی امداد بتائی جاتی ہے۔
فالج کا حملہ
ترمیم24 جنوری 2014 میں شیخ خلیفہ کو فالج کا حملہ ہوا تھا جس سے ان کی صحت کافی متاثر ہوئی تھی۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق شیخ خلیفہ کے سوتیلے بھائی شیخ محمد بن زاید النہیان نے اس وقت کہا تھا کہ شیخ خلیفہ بن زاید النہیان ’ایک مشکل بحران سے گذرے‘ لیکن ’اس پر قابو پا لیا‘ گیا ہے۔
وفات
ترمیم13 مئی 2022ء کو طویل علالت کے بعد وفات پا گئے[3]شیخ خلیفہ بن زایدالنہیان کے انتقال پر 40 روز کے سوگ کے ساتھ 3 روز کی عام تعطیل بھی ہوئی، جب کہ اس دوران قومی پرچم سرنگوں رہا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تاریخ اشاعت: 13 مئی 2022 — وفاة رئيس دولة الإمارات الشيخ خليفة بن زايد آل نهيان — اخذ شدہ بتاریخ: 13 مئی 2022 — سے آرکائیو اصل فی 13 مئی 2022
- ↑ https://www.wam.ae/en/details/1395303046735
- ↑ https://urdu.geo.tv/latest/285575