محمد سلمان نعیم

پاکستان میں سیاستدان

محمد سلمان نعیم، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 15 اگست 2018 سے 23 مئی 2022 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔

محمد سلمان نعیم
معلومات شخصیت
جماعت پاکستان تحریک انصاف   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن سنہ
15 اگست 2018 
حلقہ انتخاب پی پی-217  
پارلیمانی مدت 17 ویں صوبائی اسمبلی پنجاب  
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

محمد سلمان نعیم یکم فروری 1993 کو وہاڑی میں پیدا ہوئے۔

سیاسی کیریئر

ترمیم

محمد سلمان نعیم 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-217 (ملتان-VII) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔[2] انھوں نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف الیکشن لڑا اور انھیں آزاد امیدوار کی حیثیت سے ووٹوں کے بڑے مارجن سے شکست دی۔ شاہ محمود 2018 کے الیکشن میں بھی وزیراعلیٰ پنجاب کے مضبوط امیدوار تھے لیکن ان کی شکست کے بعد وہ اس دوڑ سے باہر ہو گئے۔ انھوں نے پنجاب میں پارٹی پوزیشن اور جہانگیر خان ترین کی حمایت کی وجہ سے اپنے انتخاب کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔ 11 ستمبر 2018 کو انھیں وزیر اعلیٰٰ پنجاب عثمان بزدار کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں وزیر اعلیٰٰ کا معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ مقرر کیا گیا۔ انھوں نے ٹرانسپورٹ کے حوالے سے پنجاب حکومت کی کابینہ میں بھی خدمات انجام دیں۔ وہ 16 اپریل 2022 کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے کی وجہ سے ڈی سیٹ ہوئے۔ پی ٹی آئی کے منحرف ایم پی ہونے کے ناطے، وہ 17 جولائی 2022 کے ضمنی انتخاب میں حریف پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر لڑے اور زین محمود قریشی (شاہ محمود قریشی کے بیٹے) کے ہاتھوں شکست کھا گئے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.pap.gov.pk/members/profile/en/21/1462
  2. "Election Results 2018 - Constituency Details"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ The News۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2018 
  3. "ECP de-seats 25 dissident PTI MPs who voted for Hamza Shahbaz"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2022