محمد صدیق مسافر

سندھ ، پاکستان کے ماہر تعلیم، مصنف، شاعر، مترجم اور صحافی

محمد صدیق مسافر (جنم 1 اپریل 1879 - فوتيدگی 24 ستمبر 1961) سندھ ، پاکستان کے ماہر تعلیم، مصنف، شاعر، مترجم اور صحافی تھے۔ انھوں نے سندھی زبان کے میگزین "اخبار تعلیم" کے ایڈیٹر کی حیثیت سے 18 سال تک خدمات سر انجام دیں۔ [1] ان کی نظمیں کئی سالوں تک اسکول کے نصاب کا حصہ تھیں۔ انھوں نے خان بہادر میر غلام محمد ہائی اسکول ٹنڈو باگو کے پہلے انچارج کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں۔

Muhammad Siddique Musafir
محمد صديق مسافر
پیدائشMuhammad Siddique
محمد صديق
1 اپریل 1879
ٹنڈو باگو, ضلع بدین, بمبئی پریزیڈنسی, برطانوی ہند
وفات24 ستمبر 1961
ٹنڈو باگو, سندھ
پیشہعالم, استاد, محقق, شاعر, صحافی
قومیتپاکستانی
شہریتپاکستانی
اصنافنثر, شاعری

سوانح عمری ترمیم

محمد صدیق ٹنڈو باگو ، ضلع بدین ، سندھ ، پاکستان میں یکم اپریل 1879 کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد بلال شیدی کا تعلق زنجبار سے تھا۔ ان کے والد کو غلام کے طور پر مسقط (عمان) کے ایک تاجر شیخ حسین کو فروخت کر دیا گیا۔ اس کے بعد اسے مخدوم صابر علی کو فروخت کر دیا گیا[2][3]، جو ٹنڈو باگو، سندھ سے تعلق رکھتے تھے۔ اس کا آقا اس سے اتنا خوش تھا کہ اسے ’’گلاب‘‘ (یعنی گلاب) کہتا تھا۔ یہ نام اتنا مشہور ہوا کہ لوگ اس کا اصل نام بلال بھول گئے اور اسے گلاب شیدی کے نام سے پکارنے لگے۔ [4]

محمد صدیق نے ابتدائی تعلیم ٹنڈو باگو میں حاصل کی اور ورنیکولر امتحان (یعنی ساتویں جماعت) پاس کرنے کے بعد پرائمری اسکول ٹیچر کی حیثیت سے محکمہ تعلیم میں شمولیت اختیار کی۔ پھر وہ ٹریننگ کالج فار مین حیدرآباد میں بطور استاد مقرر ہوئے۔

انھوں نے اپنے قلمی نام ’’مسافر‘‘ سے نظمیں لکھنا شروع کیں۔ انھوں نے بشمول غزل ، مثنوی ، مصدق، گیت، نظم ، قتیو، مناجات اور کافی وغیرہ شاعری کے تقریباً تمام وضع فارمیٹس میں لکھے ہیں۔ [5] صدیق مسافر نے "گلستان بوستان" کا فارسی سے سندھی زبان میں ترجمہ کرنے میں غلام محمد شاہوانی کی مدد کی۔ 

محمد صدیق مسافر نے ادبی مقالے اور مضامین بھی لکھے جن میں سے اکثر مقالے اور مضامین اخبار تعلیم میں شائع ہوئے۔ انھوں نے سندھ میں پرائمری تعلیم کے لیے درسی کتابیں لکھیں۔ ان کی کچھ نظمیں کئی سالوں تک اسکول کے نصاب کا حصہ بنی رہیں۔ [6]

زیریں سندھ کے سماجی رہنما خان بہادر میر غلام محمد تالپور نے یکم جنوری 1920 کو اپنے آبائی شہر ٹنڈو باگو میں ایک ہائی اسکول قائم کیا۔ [7] اس اسکول کا صدیق مسافر کو پہلا انچارج ہیڈ ماسٹر مقرر کیا گیا۔ [8] صدیق مسافر کی محنت اور بہترین انتظام سے یہ اسکول ضلع بدین کے بہترین اسکولوں میں سے شمار ہونے لگا۔ [9]

محمد صدیق سال 1930 میں محکمہ تعلیم سے ریٹائر ہوئے لیکن دوبارہ اسی اسکول سے وابستہ رہے۔ جب غلام محمد نے گرلز اسکول کھولا تو محمد صدیق اسکول کی خواتین اساتذہ کی مدد اور تربیت کرتے تھے۔ [5]

ان کا انتقال 24 ستمبر 1961 کو ہوا اور انھیں ٹنڈو باگو کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

مطبوعات، [1] ترمیم

ان کی مطبوعات شائع ہو چکی ہیں اور ان میں سے کچھ ذیل میں دی جا رہی ہیں۔

  • اخلاق محسنی [10] ( سندھی : اخلاق محسني)
  • انگی حساب (ریاضی)، ( سندھی : انگي حساب)
  • بالغن جی تلیم [11] (بالغوں کی تعلیم)، ( سندھی : بالغن جي تعليم)
  • چاند بی بی ( سندھی : چاند بيبي)
  • دیوان فاضل [12] ( سندھی : ديوان فاضل)
  • کلاس پنجم، ششم اور ہفتم کے لیے جیومیٹری ( سندھی : جاميٽري، پنجين، ڇھين اور ستين ڪلاس لاِ)
  • غلامی ائین آزادی جا ابرتناک نظارا [2][3]( سندھی : غلاميءَ ۽ آزاديءَ جا عبرتناڪ نظارا)
  • گل بدن (اردو سے ترجمہ شدہ ناول)، ( سندھی : گل بدن)
  • گلشن خیال ( سندھی : گلستان خيال)
  • گلزار ناصر و نظم ( سندھی : گلزار نثر و نظم)
  • ھدایت المسلمین چھ جلدوں میں ( سندھی : ھدايت المسلمين، ڇھ لغتا)
  • حیاتیا جے دور جی کنجی ( سندھی : ھدايت جي در جي ڪنجي)
  • جامیٹری اور تجارتی حسب (جیومیٹری اور بزنس میتھمیٹکس)، ( سندھی : جاميٽري اور اڳتي حساب)
  • جوہر اسلام ( سندھی : جوھر اسلام)
  • متلوب المومنین ( سندھی : مطلوب المومنین)
  • ممتاز دمساز (اردو سے ترجمہ)، ( سندھی : ممتاز دمساز)
  • پھول دانی، (شاعری) ( سندھی : ڦول دانی)
  • قرب قلیچ ( سندھی : قرب قلیچ)
  • رموز القرآن (قرآن کے راز) ( سندھی : رموزالقرآن)
  • شہیدِ کربلا ( سندھی : شھيد ڪربلا)
  • سندھی سونہون (سندھی ٹیکسٹ بک کے لیے رہنما) چھ جلدوں میں، ( سندھی : سنڌي سونھون)
  • سندھی گرامر تین جلدوں میں ( سندھی : سنڌي گرامر)
  • سندھ جی جاگرافی (سندھ کا جغرافیہ) ( سندھی : سنڌ جي جاگرافي)
  • سندھ جی تاریخ، (سندھ کی تاریخ)، جلد چہارم اور پنجم، [13] ( سندھی : سنڌ جي تاريخ، لغت چوٿون اور پنجون)
  • سوجان زالون ( سندھی : سڄاڻ زالون)
  • زیب النساء ( سندھی : زيب النساء)

انھوں نے شاہ عبد اللطیف بھٹائی کی شاعری کے نو ابواب کے معنی اور تشریح بھی لکھی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Bhawan Sindhi (2020)۔ Muhammad Siddique Musafir. In ڌرتيءَ جا چنڊ (In Sindhi)۔ Karachi, Sindh, Pakistan: Naoon Niyapo Academy, Sachal Goth 
  2. ^ ا ب سحر بلوچ (14 جولائی 2020)۔ "پاکستان کے سیاہ فام شہری: شیدی برادری کی تاریخی داستان"۔ بی بی سی اردو ڈاٹ کام 
  3. ^ ا ب "افریقہ سے سندھ کے ساحل تک، ایک درد کا گیت جسے وقت نے گایا!" 
  4. "صديق مسافر جو والد غلام طور آفريقا مان وڪرو ٿي ٽنڊو باگو پهتو -" (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2020 [مردہ ربط]
  5. ^ ا ب Ghulam Mustafa Solangi (2017)۔ اسيمببليءَ جو راڳ۔ Hyderabad, Sindh, Pakistan: Sindhi Language Authority 
  6. Rashidi G.M.S., محمد صديق مسافر جون ادبي ۽ تعليمي خدمتون, Sindh Salamat. Available at https://sindhsalamat.com/threads/18346/ آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sindhsalamat.com (Error: unknown archive URL) Retrieved on 2020.05.14
  7. Abubakar Shaikh (2015-05-06)۔ "The feudal lord who educated 21,000 children"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2022 
  8. "خانبهادر مير غلام محمد خان ٽالپر : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2020 
  9. "ٽنڊو باگو : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2022 
  10. "اخلاق محسني : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2020 
  11. "بالغن جي تعليم لاءِ ڪتاب : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2020 
  12. "ديوان فاضل : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2020 
  13. "(تاريخ سنڌ (پنج ڀاڱا گڏ | Mehran Academy"۔ mehranacademy.org.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2020