مختار بیگم

پاکستانی کلاسیکی گلوکارہ

مختار بیگم (انگریزی: Mukhtar Begum) (پیدائش: 1911ء — وفات: 25 فروری، 1982ء) پاکستان کے سے تعلق رکھنی والی مشہور کلاسیکی گلوکارہ تھیں۔ وہ مشہور ڈراما نویس و شاعر آغا حشر کاشمیری کی بیوی تھیں۔ ان کے شاگردوں ان کی چھوٹی بہن فریدہ خانم، نسیم بیگم اور اداکارہ رانی شامل تھیں۔

مختار بیگم
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1911ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امرتسر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 فروری 1982ء (70–71 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ - گیت نگارہ ،  گلو کارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  پنجابی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

مختار بیگم 1911ء کو امرتسر، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد غلام محمد موسیقی کے بڑے دلدادہ تھے اور خود بھی بہت اچھا ہارمونیم بجاتے تھے۔ انھوں نے مختار بیگم کو کلاسیکی موسیقی کی تربیت دلوانے کے لیے پٹیالہ گھرانے کے مشہور موسیقار استاد عاشق علی خان کی شاگردی میں دے دیا۔ بعد ازاں مختار بیگم نے استاد اللہ دیا خان مہربان، استاد فتوخان، پنڈت شمبھو مہاراج اور پنڈت مچھو مہاراج سے بھی اکتساب فیض کیا۔ وہ ٹھمری، دادرا اور غزل گائیکی میں یکساں عبور رکھتی تھیں۔ ان کے فن کے عقیدت مندوں میں ملکہ ترنم نورجہاں بھی شامل تھیں۔[1]

مختار بیگم کی شادی آغا حشر کاشمیری کے ساتھ ہوئی تھی۔ مختار بیگم سے تربیت پانے والے فنکاروں میں ان کی چھوٹی بہن فریدہ خانم، نسیم بیگم اور اداکارہ رانی شامل ہیں۔[1][2]

وفات

ترمیم

مختار بیگم 25 فروری 1982ء کو کراچیمیں وفات پاگئیں۔ وہ کراچی میں سوسائٹی کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم