مدد علی سندھی
مدد علی سندھی انگریزی (Madad Ali Sindhi) سندھ پاکستان میں پیدا ہونے والے سندھی زبان کے مشہور افسانہ نگار، نثر نویس، شاعر اور صحافی ہیں۔ ان کی کئی کتابیں شائع ہو ئی ہیں۔
مدد علی سندھی | |
---|---|
پیدائش | مدد علی سبدھی اکتوبر 12, 1950 حیدرآباد، سندھ، پاکستان |
قلمی نام | مدد علی سندھی |
پیشہ | شاعر، افسانہ نگار، صحافی |
زبان | سندھی |
نسل | سندھی |
شہریت | پاکستانی |
تعلیم | ایم اے |
مادر علمی | سندھ یونیورسٹی |
موضوع | افسانہ، کالم ، شعر |
نمایاں کام | گونجا بی کائی کوجا |
اہم اعزازات | تمغائے حسن کارکردگی |
حالات زندگی
ترمیممدد علی سندھی 12 اکتوبر 1950ء کو اللہ بخش قریشی کے گھر میں سندھ کے ضلع حیدرآباد کے شہر حیدرآباد میں پیدا ہوئے۔ مدد علی سندھی نے پرائمری تعلیم فاطمہ گرلز پرائمری اسکول حیدرآباد، سندھ سے حاصل کی۔ یہ اسکول خلافت تحریک کے رہنما شیخ عبد الرحیم کی بڑی بیٹی حاجانی غلام فاطمہ نے قائم کیا تھا اور اس خاتون نے ہی مدد علی سندھی کو تعلیم دلوائی۔ انھوں نے میٹرک تک تعلیم گورنمنٹ ہائی اسکول حیدرآباد سے حاصل کی اور بی اے کی ڈگری گورنمنٹ سچل آرٹس اینڈ کامرس کالج حیدرآباد سے حاصل کی۔ جامعہ سندھ سے ایم اے کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران دو مرتبہ رسٹیکیٹ ہوئے جس وجہ سے مکمل نہ کر سکے۔ [1]
ادبی خدمات
ترمیممدد علی سندھی کے کئی مضامین، افسانے شائع ہوئے ہیں۔ ان کی شاعری[2] بھی جریدوں میں شائع ہوئی اور مجموعات کی شکل میں بھی شائع الگ سے ہوئے ہیں۔[3] مدد علی سندھی کی کئی کتابیں آن لائن انٹرنیٹ پر دست یاب ہیں اور پڑھی جاتی ہیں۔ ان کتابوں میں ان کی کتاب گونجا بی کائی کوجا ہے۔ یہ ان کی ایک مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔ یہ کتاب گڈ ریڈز پر دست یاب ہے۔[4]
گُڈ ریڈز دنیا کی سب سے بڑی ویب گاہ ہے جہاں پر کہ قارئین اور کتابوں کی سفارشات کی جاتی ہیں۔ ویب گاہ کے مطابق وہ لوگوں کو عالمی سطح پر من پسند کتابوں کے دست یاب ہونے میں معاون ہوتا ہے۔ اس کا آغاز جنوری 2007ء میں ہوا تھا۔مدد علی سندھی کے افسانے اردو میں بھی ترجمہ کیے گئے ہیں۔[5]
سیاست صحافت
ترمیممدد علی طالب علمی کے زمانے میں سیاست میں متحرک رہے۔ پہلے جیے سندھ اسٹوڈنٹ فیڈریشن میں رہے۔ بعد میں 1969ء میں عوامی لیگ کے لیے حیدرآباد ڈویژن کے آرگنائزر مقرر ہوئے۔ شیخ مجیب الرحمٰن نے انھیں عوامی لیگ کی ورکنگ کمیٹی میں بطور رکن نامزد کیا۔ مدد علی سندھی نے اکتوبر 1970ء میں سندھی زبان میں اگتے قدم نامی جریدہ شایع کیا جس پر 1972ء میں پابندی لگائی گئی اور خود بھی 1978 تک روپوش رہا۔[6]
اوارڈ
ترمیممدد علی سندھی کو 14 اگست2021ء کو خدمات کے عوض صدارتی اوارڈ تمغائے حسن کارکردگی دیا گیا۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2019-12-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-16
- ↑ https://www.pahenjiakhbar.com/%d9%86%d8%b8%d9%85-%d9%85%d8%af%d8%af-%d8%b9%d9%84%d9%8a-%d8%b3%d9%86%da%8c%d9%8a/[مردہ ربط]
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2024-08-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-16
- ↑ Madad Ali Sindhi’s books Goonja bee Kaa'ee Kooja
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2019-12-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-17
- ↑ https://encyclopediasindhiana.org/article.php?Dflt=%D8%B3%D9%86%DA%8C%D9%8A%20%D9%85%D8%AF%D8%AF%20%D8%B9%D9%84%D9%8A
- ↑ https://www.thenews.com.pk/print/878047-president-confers-126-civil-awards