مسعود اظہر اقوام متحدہ کی دہشت گرد تسلیم شدہ تنظیم[1] جیش محمد کے بانی اور قائد ہیں، جو زیادہ تر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم ہے۔[2] 2016ء میں پٹھان کوٹ حملے کے بعد پاکستانی عہدے داروں نے انھیں گرفتار کر لیا تھا[3] لیکن بھارتی دعویٰ ہے کہ گرفتاری کا رنگ دے کر انھیں محفوظ کیا گیا۔[4] ہندوستان ٹائمز کے مطابق اپریل 2016ء میں وہ بالکل آزاد گھمتے دیکھے گئے۔[5] بھارت نے مسعود اظہر کو انتہائی دہشت گرد ترین کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔[6][7]

مسعود اظہر
معلومات شخصیت
پیدائش 10 جولا‎ئی 1968ء (56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہاولپور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن جیش محمد   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ دہشت گرد ،  خطیب   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری حرکتہ المجاہدین   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں افغانستان میں سوویت جنگ ،  جموں و کشمیر میں بدامنی   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. Gunaratna، Rohan؛ Kam، Stefanie (2016)، Handbook of Terrorism in the Asia–Pacific، World Scientific، ISBN:978-1-78326-997-6
  2. "The astonishing rise of Jaish-e-Mohammed: It's bad news for Kashmir, India and Pakistan"۔ FirstPost۔ 2016-01-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-17 {{حوالہ خبر}}: الوسيط غير المعروف |dead-url= تم تجاهله (معاونت)
  3. "Pakistan Arrests JeM Militants After Pathankot Airbase Attack"۔ جیو نیوز۔ 2016-01-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-13 {{حوالہ خبر}}: الوسيط غير المعروف |dead-url= تم تجاهله (معاونت)
  4. Jaish's Masood Azhar under 'protective custody', confirms Punjab Law Minister آرکائیو شدہ 2016-10-03 بذریعہ وے بیک مشین, Dawn, 15 January 2016.
  5. JeM's Azhar lives freely in Pakistan, govt never detained him: Report آرکائیو شدہ 2016-10-05 بذریعہ وے بیک مشین, Hindustan Times, 26 April 2016.
  6. India's most wanted۔ Frontline۔ ج 19۔ 2002۔ ISBN:0066210631۔ 2012-09-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ کتاب}}: الوسيط غير المعروف |dead-url= تم تجاهله (معاونت)

بیرونی روابط

ترمیم