مسعود پزشکیان
مسعود پزشکیان ( انگریزی: Masoud Pezeshkian ; پیدائش 29 ستمبر 1954ء) ایک ایرانی ہارٹ سرجن اور اصلاح پسند سیاست دان ہے جو اس وقت ایران کے منتخب صدر ہیں۔ پزشکیان کورد آبادی والے شہر مہاباد میں ایک آذربائیجانی والد اور ایک کورد ماں کے ہاں پیدا ہوئے۔[5][6][7][8][9][10] اس سے پہلے، پزشکیان ایران کی پارلیمنٹ میں تبریز، اوسکو اور ازرشہر انتخابی ضلع کی نمائندگی کر رہے تھے اور 2016ء سے 2020ء تک اس کے پہلے ڈپٹی اسپیکر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ محمد خاتمی کی حکومت میں 2001ء اور 2005ء کے درمیان صحت اور طبی تعلیم کے وزیر رہے۔[11] پزشکیان 1980ء کی دہائی کے دوران مغربی آذربائیجان صوبے میں پیران شہر اور نقدہ دونوں کاؤنٹیوں کے گورنر منتخب ہوئے۔[12] انھوں نے 2013ء کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیا، لیکن دستبردار ہو گئے، اور 2021ء کے انتخابات میں دوبارہ حصہ لیا، لیکن انھیں مسترد کر دیا گیا۔ پزشکیان نے 2024ء میں کوالیفائی کیا اور 5 جولائی 2024ء کو صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
مسعود پزشکیان | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(فارسی میں: مسعود پزشکیان) | |||||||
مناصب | |||||||
ریکٹر | |||||||
برسر عہدہ 1994 – 2000 |
|||||||
وزیر برائے صحت و طبی تعلیم | |||||||
برسر عہدہ 2001 – 2005 |
|||||||
رکن مجلس ایران | |||||||
برسر عہدہ 2005 – 2024 |
|||||||
صدر ایران [1] (9 ) | |||||||
آغاز منصب 28 جولائی 2024 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 29 ستمبر 1954ء (70 سال) مھاباد [2] |
||||||
شہریت | ایران | ||||||
نسل | آذربائیجانی ایرانی [3][4] | ||||||
تعداد اولاد | 4 | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان ، اکیڈمک | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | فارسی [2]، آذربائیجانی [2]، کردی زبان [2]، عربی [2]، انگریزی [2] | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
وفاداری | ایران | ||||||
شاخ | سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | ایران عراق جنگ | ||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمپزشکیان مغربی آذربائیجان کے مہاباد میں 29 ستمبر 1954ء کو ایک ایرانی آذربائیجان والد اور ایک ایرانی کرد ماں کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔[13] 1973 ءمیں، انھوں نے اپنا ڈپلومہ حاصل کیا اور اپنی فوجی ذمہ داری نبھانے کے لیے زبول چلے گئے۔ اسی دوران انھیں طب میں دلچسپی پیدا ہوئی۔ اپنی ملازمت مکمل کرنے کے بعد، وہ اپنے آبائی صوبے واپس آئے، جہاں انھوں نے میڈیکل اسکول میں داخلہ لیا اور جنرل میڈیسن میں ڈگری حاصل کی۔ ایران عراق جنگ کے دوران، پزشکیان اکثر فرنٹ لائنوں کا دورہ کرتے تھے، جہاں وہ طبی ٹیمیں بھیجنے اور ڈاکٹر کے طور پر کام کرنے کے ذمہ دار تھے۔ پزشکیان نے 1985ء میں اپنا جنرل پریکٹیشنر کورس مکمل کیا، اور میڈیکل کالج میں فزیولوجی پڑھانا شروع کیا۔
پزشکیان فارسی کے علاوہ آذربائیجان اور کرد دونوں زبانوں میں روانی رکھتے ہیں۔[14] جنگ کے بعد، انھوں نے تبریز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں جنرل سرجری میں مہارت حاصل کرتے ہوئے اپنی تعلیم جاری رکھی۔ 1993ء میں، انھوں نے ایران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز سے کارڈیک سرجری میں سب اسپیشلٹی حاصل کی۔ بعد میں وہ دل کی سرجری کے ماہر بن گئے، جس کی وجہ سے وہ 1994ء میں تبریز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے صدر بن گئے، یہ عہدہ انھوں نے پانچ سال تک برقرار رکھا۔[15]
پیشہ وارانہ زندگی
ترمیمپزشکیان کا سیاسی سفر اس وقت شروع ہوا جب انھوں نے 1997ء میں نائب وزیر صحت کی حیثیت سے محمد خاتمی کا انتظامیہ میں شمولیت اختیار کی۔ چار سال بعد انھیں وزیر صحت مقرر کیا گیا، انھوں نے 2001ء سے 2005ء تک خدمات انجام دیں۔[16] تب سے وہ پانچ بار ایرانی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہو چکے ہیں، جنھوں نے تبریز کی نمائندگی کی، اور 2016ء سے 2020ء تک پارلیمنٹ کے پہلے ڈپٹی اسپیکر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
6 جولائی 2024ء کو، پزشکیان 5 جولائی کو ایران کے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 16.3 ملین ووٹوں کے ساتھ جیتنے کے بعد ایران کے صدر بن گئے۔ پزشکیان قرآن کے استاد اور نہج البلاگہ کے قاری ہیں، جو شیعہ مسلمان کے لیے ایک اہم متن ہے۔[17] وہ ایران ترکی فرینڈشپ سوسائٹی کے بھی رکن ہیں۔[18]
ذاتی زندگی
ترمیمپزشکیان کی بیوی ماہر امراض نسواں تھیں۔[19] 1993ء میں پزشکیان نے اپنی بیوی اور اپنے ایک بچے کو ایک کار حادثے میں کھو دیا۔ اس نے اپنے باقی دو بیٹوں اور بیٹی کی پرورش اکیلے کی اور کبھی دوبارہ شادی نہیں کی۔[20] ان کی بیٹی ظہور پزشکیان نے شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے کیمسٹری میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے، اور روحانی حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے جام پیٹروکیمیکل میں کام کر رہی تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.thehindu.com/news/international/irans-khamenei-formally-grants-masoud-pezeshkian-presidential-powers/article68456408.ece
- ^ ا ب https://www.theguardian.com/world/article/2024/jul/06/masoud-pezeshkian-the-former-heart-surgeon-who-became-president-of-iran
- ↑ https://tdam.ir/%DB%B1%DB%B5%DB%B4%DB%B5/
- ↑ https://www.theguardian.com/commentisfree/article/2024/jun/14/the-guardian-view-on-irans-presidential-election-more-choice-but-little-real-hope-of-change
- ↑ https://www.nytimes.com/2024/06/28/world/middleeast/iran-president-election.html
- ↑ https://abcnews.go.com/International/wireStory/masoud-pezeshkian-heart-surgeon-rose-power-parliament-runs-111666199
- ↑ https://international.la-croix.com/world/iran-masoud-pezeshkian-the-candidate-advocating-closer-ties-with-the-west
- ↑ https://www.timesnownews.com/world/middle-east/iran-presidential-election-who-is-masoud-pezeshkian-age-family-political-life-article-111524190
- ↑ https://iranprimer.usip.org/blog/2024/jun/26/front-pages-irans-2024-presidential-election
- ↑ https://www.arabnews.com/node/2543201/middle-east
- ↑ "در مورد مسعود پزشکیان در ویکیتابناک بیشتر بخوانید" [Who is Masoud Pezeshkian?]۔ www.tabnak.ir (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2024
- ↑ https://www.iranintl.com/en
- ↑ "مسعود پزشکیان کیست؟" [Who is Masoud Pezeshkian?]۔ Entekhab (بزبان فارسی)۔ 21 May 2024۔ 18 جون 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2024
- ↑ Kian Sharifi۔ "Who is Masud Pezeshkian, Iran's President-Elect?"۔ Radio Free Europe/Radio Liberty
- ↑ "در مورد مسعود پزشکیان در ویکیتابناک بیشتر بخوانید"۔ www.tabnak.ir۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2024
- ↑ "Persian Press Review"۔ Tehran Times۔ 29 May 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2010
- ↑ "Reformist candidate Masoud Pezeshkian shakes up Iran presidential election"۔ www.ft.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2024
- ↑ "گروههای دوستی پارلمانی مجلس نهم"۔ مجلس ایران Website۔ 24 جولائی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2014
- ↑ "مقامهای جمهوری اسلامی و همسرانشان؛ مردان نامدار و زنان 'بینام'"۔ BBC News فارسی (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2024
- ↑ "مسعود پزشکیان"، ویکیپدیا، دانشنامهٔ آزاد (بزبان فارسی)، 2024-06-13، اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2024