مسیح الزماں خان

بھارتی مسلمان عالم

مسیح الزماں خان (1840ء - 1910ء) ایک بھارتی عالم دین تھے، جنھوں نے دار العلوم ندوۃ العلماء کے دوسرے چانسلر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ میر لائق علی خان اور محبوب علی خان کے استاد تھے۔


مسیح الزماں خان
دار العلوم ندوۃ العلماء کے دوسرے چانسلر
برسر منصب
20 جولائی 1903 سے 21 اپریل 1905 تک
پیشرومحمد علی مونگیری
جانشینخلیل الرحمن سہارنپوری
ذاتی
پیدائش1840
وفات17 دسمبر 1910(1910-12-17) (عمر  69–70 سال)
شاہجہاں پور، برطانوی ہند
مذہباسلام
فقہی مسلکحنفی
مرتبہ
استاذاحمد علی شاہ آبادی

سوانح

ترمیم

مسیح الزماں خان 1840 (1256 ہجری) میں شاہجہاں پور میں پیدا ہوئے۔[1] انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم احمد علی شاہ آبادی سے حاصل کی اور پھر اپنے ہی بھائی محمد زماں خان ہی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کے لیے حیدرآباد چلے گئے۔[1]

تعلیم کی تکمیل کے بعد مسیح الزماں خان؛ میر تراب علی خان، سالار جنگ اول کے دونوں بیٹوں میر لائق علی خان اور میر سعادت علی خان کے استاذ بن گئے۔ محرم 1293 ہجری میں وہ چھٹے نظام حیدرآباد محبوب علی خان کے استاذ مقرر ہوئے۔[2] تین سال بعد وہ نظام کے تمام تعلیمی امور کے ناظم مقرر ہوئے۔[2] سن 1300 ہجری میں میر تراب علی خان کی وفات کے بعد ایک نئی کونسل تشکیل دی گئی اور خورشید جاہ اور نریندر پرشاد اس کے ارکان مقرر ہوئے۔ وہ مسیح الزماں خان سے ناراض ہو گئے اور ان کا عہدہ کم کر دیا اور 4 محرم 1301 ہجری کو پنشن وارنٹ ارسال کر دیا۔[3] چار ماہ بعد وہ شاہجہاں پور واپس آگئے۔[3]

مسیح الزماں خان 1895 میں لکھنؤ میں ندوۃ العلماء کے دوسرے اجلاس عام میں شریک ہوئے اور انھیں رکنِ انتظامیہ مقرر کیا گیا۔[4] 19 جولائی 1903 کو محمد علی مونگیری کے استعفٰی کے بعد تین سال کے لیے انھیں ندوۃ العلماء کا قائم مقام ناظم مقرر کیا گیا۔[5][6] ندوۃ العلماء کا جریدہ الندوہ انھیں کے عہد میں شاہجہاں پور سے شروع کیا گیا تھا۔[7] انھوں نے 21 اپریل 1905 کو ندوۃ العلماء سے استعفٰی دے دیا۔[8] ان کا انتقال 17 دسمبر 1910 کو ہوا۔[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 19
  2. ^ ا ب شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 20
  3. ^ ا ب شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 21–22
  4. شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 27
  5. شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 31
  6. سید محمد الحسنی (مئی 2016)۔ سیرت حضرت مولانا محمد علی مونگیری: بانی ندوۃ العلماء (ط. 4)۔ لکھنؤ: مجلس صحافت و نشریات، ندوۃ العلماء۔ ص 238
  7. شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 35
  8. شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 39
  9. شمس تبریز خان۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 25

کتابیات

ترمیم
  • شمس تبریز خان (2015)۔ "مولانا مسیح الزماں خان کا دورِ نظامت"۔ تاریخ ندوۃ العلماء۔ لکھنؤ: مجلس صحافت و نشریات، ندوۃ العلماء۔ ج 2۔ ص 19–39