مقیاس حنفیت
مقیاس الحنفیت مناظر اعظم مولانا محمد عمر اچھروی کی اردو تصنیف ہے۔
تفصیل
ترمیمجس میں اہلسنت والجماعت کے بریلوی مکتب فکر کی ترجمانی کرتے ہوئے فقہ حنفی کے مطابق ایسے فروعی مسائل کی پہچان کرائی گئی ہے اور واضح کیا کہ یہ تمام مسائل فقہ حنفی سے مستنبط اورثابت ہیں اور پھر ان مسائل کا محققانہ اور مدلل تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔590 صفحات پر مشتمل کتاب جس کا اٹھائیسواں ایڈیشن 1426ھ میں طبع ہوا مولانا محمد عمر نے نے فرقہ وہابیہ کے اعتراضات کا جواب دینے کے لیے مقیاس حنفیت تحریر کی یہ تحریروہابی اور دیوبندی اعتراضات کے جوابات کے حوالے سے ہے وہابی اور دیوبندی نے مولانا محمد عمر سے مختلف موضوعات پر سوالات کیے جن کے جوابات آپ نے اپنی کتاب مقیاس حنفیت میں دینے کے ساتھ غلط فہمیوں کا ازالہ بھی کیاان کے جوابات قرآن و حدیث کے علاوہ دیگر تفاسیر کی روشنی میں بھی دیے ہیں اور نشان دہی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے عقائد کو درست کرنے کے لیے تجاویز بھی دی ہیں
کتاب کے مشتملات
ترمیماس کتاب میں درج ذیل موضوعات پر مفصل اور مدلل گفتگو کی گئی ہے
- تبلیغی جماعت کی حقیقت
- مسئلہ استمداد
- تصور شیخ
- بحث مااھل بہ لغیراللہ
- میلاد شریف کی تحقیق
- ختم بر طعام
- مسئلہ تقلید
- تحقیق نور
- ادلہ حاضروناظر
- بحث علوم خمسہ
- میت کے لیے فاتحہ خوانی
- صلوٰۃ فریضہ کے بعد بلند آواز سے صلاۃوسلام
- دعا بعد جنازہ
- حیلہ اسقاط
- قبر پر تلقین
- تقبیل ابہامین[1]
دیگر تصنیفات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ مقیاس الحنفیت، ابو عبد الوہاب محمد عمر اچھروی، المقیاس پبلشر دربار مارکیٹ لاہور