مقیاس نور
مقیاس نور مناظر اعظم مولانا محمد عمر اچھروی کی اردو تصنیف ہے۔اس کا پورا نام’’ مقیاس النور فی اثبات نور من نور‘‘ ہے
تفصیل
ترمیممقیاس نور میں اہلسنت والجماعت کے بریلوی مکتب فکر کی ترجمانی کرتے ہوئے مسئلہ نور و بشر پر انتہائی تحقیق کے ساتھ اہلسنت کا مؤقف قرآن و حدیث اور علمائے سلف کے عقائد سے ثابت کیا یہ 248صفحات پر مشتمل کتاب ہے جس کا چوتھا ایڈیشن 1996ء میں طبع ہوا مقیا س نور میں اللہ تعالی کی حمد و و ثنا کے بعد قرآن کی روشنی میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نور مجسم ہونے پر بے شمار دلائل کے ساتھ بات کی اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام جہانوں کے لیے حقیقی نور ہونے کا یقینی ثبوت قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم متعلقہ مختلف لوگوں کے عقیدوں کی بھی عکاسی اپنی کتاب میں کی اور ثابت کیا کہ قیامت کے روز ایسے لوگ آپ کی شفاعت سے محروم رہیں گی جو آپ کی کی صفات ظاہرہ کا انکار کرتے ہیں نور مصطفٰی کے متعلق تمام سوالات کے جوابات آسانی سے مل جاتے ہیں یہ کتاب نور مصطفٰی کے متعلق تمام معلومات فراہم کرتی ہے
کتاب کے مشتملات
ترمیماس کتاب میں درج ذیل موضوعات پر مفصل اور مدلل گفتگو کی گئی ہے
- تخلیق اوّل
- تخلیق میں اول اور اعلان نبوت میں سب سے آخر
- ظہور نور سراجا منیرا کی شرح
- نور اللہ کی تفسیر
- آپ کا سایہ نہ ہونے پر دلائل ہیں[1]
دیگر تصنیفات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ مقیاس نور، ابو عبد الوہاب محمد عمر اچھروی، مکتبہ سلطانیہ مدینہ منزل سمن آباد لاہور