ملکہ پکھراج

لوک گلوکارہ

ملکہ پکھراج (ولادت: 1914ء - وفات: 2004ء) پاکستان کی انتہائی مقبول غزل اور لوک گلوکارہ تھیں۔ ملکہ پکھراج کو عام طور پر "ملکہ" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ حفیظ جالندھری کی نظم، ابھی تو میں جوان ہوں کی پیش کش کے لیے بے حد مقبول تھی، جسے نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی لاکھوں لوگوں سنا ہے۔[1][2][3]

ملکہ پکھراج
Malika Pukhraj in 1920s in Kashmir

معلومات شخصیت
پیدائش 1912ء
جموں، ریاست جموں و کشمیر، بھارت
وفات 4 فروری 2004 (عمر 92)
لاہور، پنجاب، پاکستان، پاکستان
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ Vocalist
اعزازات
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملکہ پکھراج کی آخری عمر کی ایک تصویر

ابتدائی زندگی ترمیم

ملکہ پکھراج ہمیر پور سدھار میں پیشہ ور موسیقاروں کے گلوکار گھرانے میں پیدا ہوئیں تھیں۔ [4] اکھنور کے علاقے میں ایک روحانی دان، بابا روتی رام 'مجذوب' نے پیدائش کے وقت ان کا نام "ملیکا" رکھا تھا اور ان کی خالہ نے اس کے ساتھ پکھراج (پیلا نیلم) کا اضافہ کر دیا، ان کی خالہ ایک پیشہ ور گلوکارہ اور رقاصہ تھیں۔[2][3]

ملکہ پکھراج نے اپنی روایتی موسیقی کی تربیت معروف گلوکار استاد بڑے غلام علی خان کے والد استاد علی بخش قصوری سے حاصل کی۔

کیریئر ترمیم

ملکہ پکھراج نو سال کی عمر میں، انھوں نے جموں کا دورہ کیا اور مہاراجا ہری سنگھ کی تاج پوشی کی تقریب میں فن کا مظاہرہ کیا، ہری سنگھ ان کی آواز سے اس قدر متاثر ہوئے کہ انھوں نے انھیں اپنے دربار میں بطور درباری گلوکارہ مقرر کیا۔[5] ملکہ پکھراج نے وہاں گائیکی کی حیثیت سے مزید نو برس رہیں۔[3]

ملکہ پکھراج 1940ء کی دہائی میں ہندوستان کے معروف پیشہ ور گلوکاروں میں شامل تھیں اور 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد، وہ پاکستان کے شہر لاہور چلی گئیں، جہاں انھیں ریڈیو پاکستان، لاہور میں موسیقار کالے خان کے ساتھ اپنی ریڈیو پرفارمنس کے ذریعے زیادہ شہرت ملی۔ 1980ء میں، انھوں نے صدر پاکستان کی طرف سے تمغائے حسن کارکردگی ایوارڈ حاصل کیا۔ 1977ء میں، جب آل انڈیا ریڈیو، جس کے لیے انھوں نے 1947ء میں تقسیم ہند تک گانا گایا تھا، یہ ریڈیو اپنی گولڈن جوبلی منا رہی تھی، تو ملکہ پکھراج کو ہندوستان بلایا گیا اور 'لیجنڈ آف وائس' ایوارڈ سے نوازا گیا۔[6]

حالات زندگی ترمیم

ملکہ پکھراج کا تعلق جموں سے تھا اور وہ جموں و کشمیر ریاست کے راجا ہری سنگھ کے دربار سے وابستہ رہیں۔ شیخ عبداللہ کی کتاب آتش چنار میں اس کا ذکر ہے کہ وہ مہاراجا سے کتنا قریب تھیں۔

انھیں راجا ہری سنگھ کا دربار ہنگامی طور پر اس لیے چھوڑنا پڑا کہ ان پر راجا کو زہر دے کر مارنے کا الزام لگا دیا گیا تھا۔ وہ جموں سے پہلے دہلی گئیں اور پھر پاکستان بننے کے بعد وہ لاہور آگئیں جہاں انھیں پکھراج جموں والی کے نام سے جانا جاتا تھا۔

ملکہ پکھراج بنیادی طور پر پہاڑی اور ڈوگری زبانوں کی لوک موسیقی کی ماہر تھیں اور چالیس کی دہائی میں ان کا شمار برصغیر کے صف اول کے گانے والوں میں ہوتا تھا۔ وہ ٹھمری کے انگ میں غزل گاتی تھیں۔

ملکہ پکھراج نے حفیظ جالندھری کی بہت سی غزلیں اور نظمیں گائیں جن میں سے کچھ بہت مشہور ہوئیں، خاص طور پر: ’ابھی تو میں جوان ہوں‘۔ ریڈیو پاکستان کے موسیقی کے پروڈیوسر کالے خان نے زیادہ تر ان کے لیے دھنیں بنائیں۔

ذاتی زندگی ترمیم

ملکہ پکھراج کی شادی لاہور میں شبیر حسین شاہ سے ہوئی جنھوں نے پاکستان ٹی وی کا مشہور اردو ڈراما سیریل جھوک سیال بنایا تھا۔ان کی چھ بچے بھی تھیں جن میں طاہرہ سید بھی تھیں، جو پاکستان میں گلوکارہ بھی ہیں۔[7][8] چھوٹی بیٹی مشہور گلوکارہ طاہرہ سید جو اپنی والدہ کی طرح ڈوگری اور پہاڑی انداز کی گائیکی میں مہارت رکھتی ہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. https://www.youtube.com/watch?v=6F87TnnTdpw, "Abhi tau mein jawan hoon" song on YouTube by Malika Pukhraj, uploaded 10 مئی 2010. اخذکردہ بتاریخ 1 فروری 2016
  2. ^ ا ب http://www.dawn.com/news/783586/abhi-to-main-jawan-hoon&sa, Malika Pukhraj article on Dawn, Karachi newspaper. اخذکردہ بتاریخ 1 فروری 2016
  3. ^ ا ب پ Biography، Biography of Malika Pukhraj on tripod.com website. اخذکردہ بتاریخ 1 فروری 2016
  4. Prof RL Kaul, Kashmir and Jammu: A History pub Jammu: Indar V Press, 1955, p. 102
  5. Unparalleled queen of gayaki آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hindu.com (Error: unknown archive URL) دی ہندو، published 4 جون 2004. اخذکردہ بتاریخ 1 فروری 2016
  6. http://www.thehindu.com/fr/2004/06/04/stories/2004060401970600.htm, Malika Pukhraj 'Biography'، Unparalleled queen of gayaki, published 4 جون 2004, The Hindu newspaper. اخذکردہ بتاریخ 1 فروری 2016
  7. https://www.youtube.com/watch?v=m9TG8Dhusg4, طاہرہ سید 'Profile' on YouTube, uploaded 9 جنوری 2012. اخذکردہ بتاریخ 1 فروری 2016
  8. http://www.dawn.com/news/783586/abhi-to-main-jawan-hoon&sa, Biography of Malika Pukhraj on Dawn, Karachi newspaper, published 4 فروری 2013. اخذکردہ بتاریخ 1 فروری 2016