ہندوستان کی تحریک آزادی کی عملی طور پرابتدا کرنے اور برطانوی نو آبادیات کو للکارنے والے پہلے شخص منگل پانڈے تھے۔ جنھوں نے آزادی ہند کے لیے پہلی گولی چلائی۔ منگل پانڈے 19 جولائی، 1827ء میں مشرقی اترپردیش کے ضلع بلیا کے گاؤں "نگوا" میں پیدا ہوئے۔ جہاں ان کی اولاد اور رشتے دار اب بھی رہائش پزیر ہیں۔ منگل پانڈے کا مقام پیدائش متنازع ہے۔ کہیں لکھا ہے کہ وہ یوپی کے ضلع فیض آباد کے شہر اکبر آباد میں پیداہوئے۔

منگل پانڈے
(ہندی میں: मंगल पांडे ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش 19 جولائی 1827(1827-07-19)
Nagwa، بلیا ضلع، اتر پردیش، بھارت
وفات 8 اپریل 1857(1857-40-08) (عمر  29 سال)
Barrackpore، کولکاتہ، مغربی بنگال، بھارت
وجہ وفات پھانسی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات سزائے موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت برطانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب ہندو مت
عملی زندگی
پیشہ سپاہی (سپاہی) 34ویں Bengal Native Infantry (BNI) رجمنٹ برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی
پیشہ ورانہ زبان ہندی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
عہدہ فوجی [3]  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں جنگ آزادی ہند 1857ء   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

1849ء میں 22 سال کی عمر میں منگل پانڈے نے وسطی بھارت کی فوجی کمپنی " بنگال انفنٹری" کی چونتیسویں (34) رجیمنٹ میں بحثیت سپاہی بھرتی ہوئے۔ 1853ء میں فوجی ملازمت کے دوران انگریزوں سے نفرت اور جذبہ آزادی کی تمنا جاگی اور انھوں نے آزادی کے لیے پہلی گولی چلائی۔ منگل پانڈے نے انگریز فوجیوں پر حملے کیے۔ انھوں نے 29 مارچ، 1857ء کو ایک انگریز سارجنٹ اور اجونٹنٹ کو زخمی کر دیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کی فوج میں استعمال ہونے والی پی۔53 رائفل میں جو کارتوس استعمال کیے جاتے تھے۔ اسے استعمال سے پہلے ان کارتوس کے فیتوں کو دانتوں سے کھینچا جاتا تھا۔ اس میں گائے اور سور کی چربی لگی ہوتی تھی۔ جو مذہبی طور پر مسلمانوں اور ہندوؤں کے لیے کسی طور پر قابل قبول نہیں تھی۔ یہی بات منگل پانڈے کے غصے کا سبب بنی۔ منگل پانڈے کا تعلق برہمن گھرانے سے تھا۔ جبل پور کے عجائب خانے کے ریکارڈ کے مطابق منگل پانڈے کو 18 اپریل، 1857ء میں کولکتہ کے قریب بارک پور چھاونی میں پھانسی دی گئی۔ یہ وہی فوجی چھاونی ہے جہاں کچھ مہینے قبل ہندوستانی فوجیوں نے" انگریزی ٹوپ" پہنے سے انکار کر دیا تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.firstpost.com/india/mangal-pandey-death-anniversary-how-1857-sepoy-mutiny-started-by-soldier-led-to-queens-proclamation-ending-east-india-company-rule-8239611.html
  2. عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/124625630 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مارچ 2020
  3. ربط: https://d-nb.info/gnd/134024982 — اخذ شدہ بتاریخ: 30 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0