مہادیوی ورما

بھارتی ناول نگار

مہادیوی ورما (ہندی: महादेवी वर्मा‎؛ 26 مارچ 1907ء – 11 ستمبر 1987ء) ہندوستان سے تعلق رکھنے والی ہندی شاعر، مجاہد آزادی اور ماہر تعلیم تھیں۔ ان کو ”جدید مِیرا“ تصور کیا جاتا ہے۔[6] وہ 1914ء–1938ء کی جدید ہندی شاعری کی رومانوی تحریک، ”چھایہ واد“ کی مرکزی شعرا میں سے ایک اور ہندی کوی سمیلن میں ممتاز شاعرہ تھیں۔

مہادیوی ورما
(ہندی میں: महादेवी वर्मा ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 26 مارچ 1907ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فرخ آباد ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 11 ستمبر 1987ء (80 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الہ آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
بھارت (26 جنوری 1950–)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی الہ آباد یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  مصنفہ ،  نثر نگار [3]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی [4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل شاعری ،  مضمون [3]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم وبھوشن برائے ادب اور تعلیم   (1988)
گیان پیٹھ انعام   (1982)[5]
 پدم بھوشن   (1956)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
باب ادب

وہ الٰہ آباد کے نسوانی کالج، پریاگ مہیلا ودیاپیٹھ کی پرنسپل تھیں اور پھر وائس چانسل ہوئیں۔[7]

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

26 مارچ 1907ء کو فرخ آباد میں مہا دیوی ورما کا جنم ہوا۔[8] الٰہ آباد کے کروستھ ویٹ اسکول سے تعلیم حاصل کی۔[9] اس درس گاہ میں ان کی ملاقات سینئر سبھدرا کماری چوہان سے ہوئی، جو بعد ازاں مہا دیوی کی طرح خود بھی ہندی زبان کی ممتاز لکھاری اور شاعرہ بنیں۔[9]

مہا دیوی کا اصلاً داخلہ کانوینٹ اسکول میں ہوا تھا لیکن مزاحمت کرنے پر انھیں الہ آباد کروستھ ویٹ گرلز کالج میں ایڈمشن ملا۔ مہا دیوی کے مطابق انھوں نے کروستھ ویٹ کے ہاسٹل میں اتحاد کی طاقت کو سمجھا جہاں مختلف مذاہب کی طالبات رہتی تھیں۔ مہا دیوی نے خفیہ طور پر نظمیں لکھنا شروع کیں؛ لیکن ان کی ہم کمرہ اور سینئر سبھدرا کماری چوہان (اسکول میں نظمیں لکھنے کے لیے مشہور تھیں) نے مہا دیوی کی نظمیں دیکھ لیں اور ان کے اندر کا چُھپا ہُنر ظاہر ہوا۔ اب مہا دیوی او سبھدرا نے اکھٹے نظمیں لکھنا شروع کر دیں۔

دوسرے باہر کھیلتے جبکہ میں اور سبھدرا درخت تلے بیٹھ کر اپنی تخلیقانہ سوچ کا استعمال کرتے۔۔۔وہ کھڑی ولی استعمال کرتی، اور بہت جلد میں نے بھی کھڑی بولی میں لکھنا شروع کیا۔۔۔اس طرح ہم ایک دن میں ایک یا دو نظمیں لکھ لیتے۔۔۔

— مہادیوی ورما, میرے بچپن کے دن

وہ اور سبھدرا نظمیں چھاپنے کے لیے بھی بھیجتی تھیں، جیسے کہ ہفتہ وار رسالوں میں اور وہ کچھ نظموں کو شائع کرنے میں کامیاب ہوتیں۔ دونوں شاعرات کوی سمیلن میں بھی شریک ہوتیں، جہاں ان کہ ملاقات مایہ ناز ہندی شعرا سے ہوتی تھی اور وہ ان کی نظمیں سامعین کو سناتی تھیں۔ یہ ساتھ سبھدرا کے کروستھ ویٹ سے تعلیم مکمل کرنے تک رہا۔[10]

وہ اپنی بچپن کی سوانح عمری، میرے بچپن کے دن[11] میں لکھتی ہیں کہ وہ بہت خوش قسمت ہیں کہ ان کی پیدائش آزاد خیال خاندان میں ہوئی ورنہ اس وقت لڑکیاں خاندان میں بوجھ سمجھی جاتی تھیں۔ ان کے دادا ان کو عالمہ بنانا چاہتے تھے اور خواہش کی تھی کہ رسم کے مطابق نو برس کی عمر میں بیاہ ہو۔[9] ان کی والدہ سنسکرت اور ہندی روانی سے بولتی اور بہت مذہبی تھیں۔ مہا دیوی اپنی دلچسپی کا سہرا اپنی ماں کو دیتی ہیں جن سے متاثر ہو کر انھوں نے نظمیں لکھیں اور ادب میں دلچسپی لی۔[12]

1929ء میں مہا دیوی ورما کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ان کے شوہر ڈاکٹر سورپ ناراین ورما نے ان کے ساتھ رہنے سے منع کر دیا کیونکہ وہ دکھنے میں اچھی نہیں تھیں؛ وہ ان کو منا بھی نہیں سکیں۔[13] انھیں بھکشونی سمجھا جاتا تھا مگر ایسا نہیں تھا۔ تاہم انھوں نے بودھ پالی اور پراکرت نصوص کا مطالعہ کیا تھا کیونکہ وہ ان کی ماسٹر کی ڈگری کے حصے تھے۔[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb122957792 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Mahadevi-Varma — بنام: Mahadevi Varma — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0309803 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 دسمبر 2023
  4. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122957792 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  5. http://www.jnanpith.net/page/jnanpith-laureates
  6. "Mahadevi Verma: Modern Meera"۔ 21 مارچ 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2019 
  7. "Google Doodle commemorates Mahadevi Varma Jnanpith"۔ The Statesman (بزبان انگریزی)۔ 2018-04-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2018 
  8. "آرکائیو کاپی"۔ 12 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2019 
  9. ^ ا ب پ ت Susie J. Tharu، Ke Lalita (1991-01-01)۔ Women Writing in India: 600 B.C. to the early twentieth century (بزبان انگریزی)۔ Feminist Press at CUNY۔ صفحہ: 459–469۔ ISBN 9781558610279 
  10. "Mahadevi Varma: The woman who began the era of romanticism in Hindi literature"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2018 
  11. "Mahadevi Varma Is Today's Google Doodle: Know All About The Celebrated Hindi Poet"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2018 
  12. "Mahadevi Varma, renowned Indian poet, honoured with Google doodle"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2018-04-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2018 
  13. Rubin, David. The Return of Sarasvati: Four Hindi Poets. Oxford University Press, 1993, p. 150.