مہاراشٹر میں پھولوں کی کاشتکاری
مہاراشٹر بھارت میں تجارت اور کاروبار کے لیے بہت ہی مشہور ریاست ہے۔ یہاں پر کئی تجارتی ادارے، دفاتر، کارخانے اور مرکزی حکومت کے ادارے موجود ہیں۔ دیگر کئی کاروباروں کی طرح مہاراشٹر میں پھولوں کی کاشتکاری ایک اہم صنعت بن کر ابھری ہے۔ حالانکہ پھولوں کی کاشتکاری ریاست میں اور جگہوں میں بھی پھیلی ہوئی ہے، تاہم تلے گاؤں دھباڑے کا علاقہ، جسے مختصرًا تلے گاؤں بھی کہا جاتا ہے، یہ صنعت کے لیے کافی مشہور ہے۔ اس علاقے کی پیداوار کا 60 فی صد بیرونی ممالک میں بیچا جاتا ہے۔ بقیہ 40 فی گھریلو بازار میں پہنچتا ہے جو عمومًا پونے، ممبئی، ناگپور، دہلی، لکھنؤ اور کولکاتا جیسے شہروں پر محیط ہے۔[1]
کاروبار اور علاقے کی معیشت
ترمیمتلے گاؤں میں پھول صرف تازگی اور مہک کے آئینے دار نہیں ہیں۔ ان کی وجہ سے کافی بڑا کاروبار بھی کھڑا ہے۔ 2012ء کے اعداد و شمار کے حساب سے یہ کاروبار 200 کروڑ روپیے تک پہنچ گیا ہے۔ جب کہ جدید اعداد و شمار اس میں مزید اضافے کا اشارہ کرتے ہیں۔ انھی وجہ سے ماہرین نے تلے گاؤں میں زمینی رہائشی کاروبار، تجارتی صنعتوں کے علاوہ پھولوں کے کاروبار کو بھی اس علاقے کی ایک خصوصیت کے طور پر گنتے ہیں۔[1]
کاشت کی اقسام
ترمیمتلے گاؤں میں 80 فی صد ھولوں کے کاشتکار ڈچ گلاب کو ترجیح دیتے ہیں۔ 18 فی صد گیربیرا پسند کرتے ہیں۔ دو فی صد پر مشتمل ایک قلیل تعداد کارنیسیا بھی اگاتی ہے۔ بر آمدات کے لیے عروج کا موسم ستمبر سے مارچ کے بیچ ہوتا ہے۔ اپریل سے جون تک گھریلو بازاروں میں بھی شادیوں کے موسم کی وجہ سے مانگ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ جولائی اور اگست کے مہینوں میں مانگ بہت کم ہوتی ہے، کیوں کہ گلابوں کی صفت موسم کی وجہ سے خستہ ہو جاتی ہے اور اس وجہ سے قیمتیں بھی کافی کم ہوا کرتی ہیں۔[1]
ادارہ جاتی حوصلہ افزائی
ترمیممہاراشٹر صنعتی ترقیاتی کارپوریشن (Maharashtra Industrial Development Corporation (MIDC)) نے علاقے میں پھولوں کی کاشت کاری میں مواقع کے پیش نظر 300 ایکڑ پر محیط ایک پھولوں کی کاشت کاری کا پارک (Floriculture Park) بنوا رکھا ہے۔ اس کے علاوہ اس علاقے میں ایک اور 300 ایکڑ زمین موجود ہے جو ان مقامی کسانوں کا ہے جو روایتی فصلوں کے ساتھ ساتھ گلابوں کی بھی کاشت کاری کرتے ہیں۔[1]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم