میاں علی احمد

بانی میانوالی


آپ کا نام میاں علی احمد والد کا نام شیخ جلال الدین تھا جو شیخ عبد القادر جیلانی کے اخلاف میں سے ایک بزرگ ہیں۔ میاں علی احمد کی پیدائش بغداد {عراق} میں ہوئی۔ شیخ جلال الدین سولہویں صدی عیسوی کے نصف میں بغداد سے ہجرت کرکے اشاعت اسلام کے لیے سندھ {ملتان} سے ہوتے ہوئے کلور کورٹ پہنچے اور یہی رہائش اختیار کی تو آپ کے ساتھ بڑے صاحبزادے میاں علی احمد بھی موجود تھے۔ [1] شیخ جلال الدین نے اپنے بیٹے کو کلورٹ چھوڑ کر خود حج بیت اللہ کے لیے تشریف لے گئے۔ حج کی ادائیگی کہ بعد واپس کلور کورٹ آئے۔ آپ نے اپنے بیٹے میاں علی کو یہیں چھوڑا اور خود واپس بغداد تشریف لے گئے جہاں آپ کی وفات ہو گئی۔

میاں علی احمد
ذاتی
پیدائش
وفات
مذہباسلام
والدین
  • شیخ جلال الدین (والد)
سلسلہقادریہ
مرتبہ
مقاممیانوالی
دورسولہویں صدی
پیشروشیخ جلال الدین
جانشینسلطان محمد زکریا

میاں علی کی میانوالی آمد

ترمیم

میاں علی احمد کو ایک خواب میں حکم دیا گیا کہ تمام مال و اسباب کشتی میں ڈال کر اس کو دریا کی لہروں پر چھوڑ دیں۔ جہاں یہ کشتی جا کر رک جائے وہاں آپ قیام کریں اور وہی آپ کی آخری آرام گاہ بھی ہوگی۔ میں علی احمد نے اپنے بیٹے سلطان محمد زکریا سے اس خواب کا ذکر کیا اور باہم مشورے کے بعد کشی کی تلاش کی گئی تو قریب کوئی کشتی نہ ملی۔ حضرت سلطان محمد زکریا نے کالا باغ کی طرف منہ کر کے وہاں کے ایک کشتی بان سلطان موہانہ کو آواز دی۔ سلطان موہانہ نے 25 میل دور کالا باغ میں آپ کی آواز سن لی وہیں سے اس نے بھی عرض کی۔ حضور میں آرہا ہوں۔ چنانچہ وہ کشتی لے آیا اور تمام مال و اسباب کے ہمراہ آپ سوار ہوئے اور کشتی اللہ کے سپردکر دی گئی۔ کشتی موجود بلو خیل سے مزید جانب مغرب آ کر رک گئی۔ چنانچہ میاں علی احمد نے اس جگہ قیام فرمایا۔ [2] آپ کے قیام کی وجہ سے کچی (میانوالی کا پرانا نام) کا نام میاں دی میل جو بعد میاں آلی (میاں دی بستی) بن گیا اور اردو میں میاں آلی میانوالی بن گیا۔ [3]

ظالم گکھڑ

ترمیم

جس وقت میاں علی احمد کچی (موجودہ میانوالی) تشریف لائے اس وقت علاقے میں گکھڑ قوم آباد تھی جو سخت کافر تھے اور مسلمانوں کے شدید دشمن تھے۔ میاں علی احمد نے علاقے کے مسلمانوں کو جو قلیل تعداد میں تھے گھکڑ کافروں کے خلاف متحد کیا اور اپنی روحانی طاقتوں سے ان کفار کا مقابلہ کیا۔ آپ نے ان کو دین کی تبلیغ کی، چنانچہ اس کا سردار ملک سلطان سہالت اور ملک سلطان مقرب گھکڑ آپ کے ہاتھوں مشرف با اسلام ہوئے۔

مزار

ترمیم

میاں علی احمد نے میانوالی میں وفات پائی اور میانولی کے قدیم قبرستان وانڈھی گھنڈ والی میں مدفن ہوئے۔ آپ کا مزار انتہائی سادہ تھا جو پتھروں سے تعمیر شدہ تھا لیکن اب اس کو سنگ مرمر سے تعمیر کیا گیا ہے۔

اولاد

ترمیم

آپ کے چار صاحبزادے ہیں

  1. میاں سلطان محمد زکریا
  2. میاں محمد اسحاق
  3. میاں محمد ابراہیم
  4. میاں محمد سلیمان

ان میں میاں سلطان محمد زکریا والد ماجد کے جانشین ہوئے۔

سیرت

ترمیم

میاں علی احمد نے تمام عمر زہد و تقوی میں گزارا۔ آپ کے ہزاروں مرید ہوئے جنھوں نے ظاہری و باطنی فیض حاصل کیا ۔ آپ انتہائی کریم النفس انسان تھے یہاں تک کہ غیر مسلم بھی آپ کا بے حد احترام کرتے تھے۔ میاں علی احمد نے کچھی (میانوالی) میں سلسلہ قادریہ کو بے حد فروغ دیا اور اس سلسلہ میں آپ اپنے والد گرم سے فیض یافتہ تھے۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ میانوالی مولف ڈاکٹر لیاقت علی خان صفحہ 38 تا 41
  2. سرزمین اولیاء میانوالی مولف سید طارق مسعود شاہ صفحہ 141 ، 142
  3. تاریخ میانوالی مولف ڈاکٹر لیاقت علی خان صفحہ 18
  4. سرزمین اولیاء میانوالی مولف سید طارق مسعود شاہ صفحہ 42 تا 44