نتاشا بدھوار
نتاشا بدھوار(انگریزی: Natasha Badhwar) بھارتی مصنف ،وقائع نگار، صحافی اور آزاد فلمساز ہیں۔ آپ نئی دہلی ٹیلی ویژن لمیٹڈ سے 13 سال تک وابستہ رہیں۔ میری بیٹی کی ماں (My Daughters Mum) اور پل بھر کے لیے امر نتاشا کی مایہ ناز کتابیں ہیں۔ این ڈی ٹی وی سے رخصتی لیتے وقت آپ وائس پریزیڈینٹ آف ٹریننگ اینڈ ڈیولوپمینٹ کے عہدہ پر فائز تھیں۔نتاشا بدھوار بھارت کی پہلی خاتون ویڈیوگرافر صحافی ہیں۔[2] [3][4] نتاشا نے ہرش مندر اورجان دیال کے ساتھ تحدید تعلقات: کاروان محبت کا ذخمی انڈیا میں اتحاد کا سفر کتاب تصنیف کی۔[2]
نتاشا بدھوار | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | رانچی, بھارت |
11 جولائی 1971
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دہلی یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ |
تعلیمی اسناد | بی اے ،ایم اے |
پیشہ | مصنفہ ، فلم ساز ، صحافی ، وقائع نگار [1] |
دور فعالیت | 1995 — 2007 |
تنظیم | این ڈی ٹی وی |
کارہائے نمایاں | میری بیٹی کی ماں، پل بھر کے لیے امر |
درستی - ترمیم |
خاندانی پس منظر
ترمیم1947 میں تقسیم ہند کی وجہ سے ہر طرف فسادات رونما ہو رہے تھے۔ انھی فسادات میں نتاشا بدھوار کے باپ دادا کا گھر جو لاہور، پاکستان میں واقع تھا، اکھاڈا گیا۔ نتاشا اپنی والدہ سے یہی کہانیاں سن کر بڑی ہوئی۔[5]
خاندانی زندگی
ترمیمنتاشا بدھوار کی شادی 2002 میں مرزا افضل بیگ سے ہوئی۔ افضل کا تعلق غازی پور، اتر پردیش کے عادل آباد گاؤں سے ہے، دونوں اپنے اپنے مذہبی معاملات میں جدا ہیں۔۔نسیم نام کا ایک لڑکا اور الیزہ اور سحر نامی دو بیٹیاں ہے۔[6][5][2]نتاشا اپنے شوہر مرزاافضل ،ا ور تین بچوں کے ساتھ دہلی میں مقیم ہے۔ [7]
پیدائش اور تعلیم
ترمیمنتاشا بدھوار 11 جولائی 1971 کو رانچی میں پیدا ہوئی۔ نتاشا کی تربیت کولکاتا میں ہوئی۔[3][2] نتاشا نے ابتدائی تعلیم لوریٹو کانوینٹ اسکول رانچی سے حاصل کیا اور دہلی پبلک اسکول آر-کے پورم، دہلی سے اپنی اسکولی تعلیم کی تکمیل کی نفسیات میں دہلی یونیورسٹی سے بے-اے اور ماس کمیونیکیشن میں ایم-اے کی ڈگری جامعہ ملیہ اسلامیہ سے حاصل کی.
صحافت
ترمیمنتاشا نے اپنی صحافی زندگی کا آغاز 1995 میں این ڈی ٹی وی سے کیا اور تیرہ سال تک اس ادارہ سے منسلک رہیں. بھارت میں نتاشا پہلی خاتون ویڈیوگرافر صحافی مانی جاتی ہے۔ 2007 میں نتاشا این ڈی ٹی وی سے الگ ہوگئیں جب کہ آپ وائس پریزیڈینٹ آف ٹریننگ اینڈ ڈیولوپمینٹ کے عہدہ پر فائز تھیں.[3] 2002 میں نتاشا نے گجرات فسادات کی ویڈیوگرافی بھی کی ہے اور اپنی آنکھوں سے فسادیوں کو وہاں ستم ڈھاتے دیکھا ہے۔[5]
تصانیف
ترمیمنتاشا کی قابلِ ذکر تصانیف:[3]
- میری بیٹی کی ماں (انگلش: My Daughters Mum)
- میں ہر عورت ہوں (انگلش: I am Every Woman)
- پل بھر کے لیے امر ( انگلش: Immortal for a Moment)
- تحدید تعلقات: کاروان محبت کا ذخمی انڈیا میں اتحاد کا سفر ( انگلش: Reconciliation: Karwan e Mohabbat’s Journey of Solidarity through a Wounded India) - شریک مصنفین، ہرش مندر اورجان دیال۔
خیالات
ترمیمنتاشا بدھوار کے کچھ قابلِ ذکر خیالات:[5]
- لو جہادی محبت کے پروفیسر ہیں۔
- محبت سے نفرت کی جارہی ہے اور نفرت سے محبت کی جارہی ہے۔ (انگلش: Love is hated. Hate is loved).
بیرونی روابط
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://crowdsourcingweek.com/speaker/natasha-badhwar/ — اخذ شدہ بتاریخ: 11 فروری 2020
- ^ ا ب پ ت "Why my daughters don't go to school anymore: Natasha Badhwar talks about the power of unschooling"۔ CNBCTV18۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2020
- ^ ا ب پ ت "Profile of Natasha Bhardwar"۔ GoodReads.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2020
- ↑ Tishani Doshi (31 January 2018)۔ "Natasha Badhwar, is happiness overrated?"۔ TheHindu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2020
- ^ ا ب پ ت Ravish Kumar (4 March 2019)۔ "I Have Relived My Childhood Through This Book, And I Am Sure So Will You: Ravish Kumar"۔ NewsCentral24x7۔ 27 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مارچ 2020
- ↑ "Highly Recommended: Love Jihad"۔ LiveMint۔ 17 September 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مارچ 2020
- ↑ "Profile of Natasha Badhwar"۔ Times of India۔ 3 November 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مارچ 2020