نذر الحفیظ ندوی
نذر الحفیظ ندوی (1939ء - 28 مئی 2021ء) ایک ہندوستانی عالم دین، عربی زبان و ادب کے ماہر، ناقد، صحافی اور متعدد کتب کے مصنف تھے۔
نذر الحفیظ ندوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1939ء ململ، مدھوبنی ضلع، بہار، بھارت |
تاریخ وفات | 28 مئی 2021ء/ 16 شوال 1442ھ |
شہریت | بھارتی |
مذہب | اسلام |
مکتب فکر | حنفی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار العلوم ندوۃ العلماء |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
ولادت و خاندانی پس منظر
ترمیمنذر الحفیظ ندوی بن قاری عبد الحفیظ کی ولادت سنہ 1939ء میں بہار کے قصبہ ململ، ضلع مدھوبنی میں ہوئی۔ نذر الحفیظ ندوی کے والد قاری عبد الحفیظ ایک عالم دین اور اردو زبان کے شاعر تھے، انھوں نے مدرسہ عزیزیہ بہار شریف کے علاوہ جونپور اور الہ آباد کے مدارس میں تعلیم حاصل کی تھی۔ فراغت کے بعد مدرسہ کافیۃ العلوم پرتاپ گڑھ میں 1931ء سے 1985ء تک پڑھاتے رہے۔ قاری عبد الحفیظ مشہور نقشبندی شیخ محمد احمد پرتاپ گڑھی کے خلفاء میں سے تھے۔ مولانا کا خاندان دینداری میں مشہور تھا۔
حصول تعلیم و تدریس
ترمیمنذر الحفیظ ندوی کی ولادت قصبہ ململ ضلع مدھوبنی ہوئی۔ بچپن پرتاپ گڑھ میں گذرا۔ اپنے والد کے پاس قرآن حفظ کرنے کے بعد دینی تعلیم کے حصول کے لیے دار العلوم ندوۃ العلماء کا رخ کیا، یہاں عربی اول میں ان کا داخلہ ہوا۔ دار العلوم ندوۃ العلماء میں سید ابو الحسن علی حسنی ندوی، محمد اویس نگرامی ندوی، ابو العرفان خان ندوی، عبد الحفیظ بلیاوی، ایوب اعظمی، اسحاق سندیلوی، محمد رابع حسنی ندوی، مفتی محمد ظہور ندوی اور دیگر اساتذہ سے تعلیم حاصل کی،1962ء میں عالمیت اور 1964ء میں فضیلت کرنے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں بحیثیت استاذ مقرر ہو گئے۔ 1975ء میں اعلی تعلیم کے لیے مصر گئے، وہاں کلیۃ التربیہ، عین شمس یونیورسٹی سے بی ایڈ کیا اور 1982ء میں جامعہ ازہر سے عربی ادب و تنقید میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ قاہرہ سے واپسی کے بعد دوبارہ دار العلوم ندوۃ العلماء میں تدریس سے وابستہ ہو گئے جہاں تادم وفات عربی زبان و ادب کے استاذ رہے۔
صحافتی خدمات
ترمیمنذر الحفیظ ندوی کو ابتدا سے ہی صحافت سے خاص دلچسپی ہے۔ مصر کے زمانۂ قیام کے دوران ریڈیو مصر سے وابستہ رہے۔ بعد میں پندرہ روزہ تعمیر حیات-لکھنؤ کے مدیر مسئول بھی رہے، پندرہ روزہ الرائد، ہفت روزہ ندائے ملت اور سہ ماہی کاروان ادب کے ادارتی رکن رہ چکے ہیں۔ ان جرائد میں مولانا کے سیکڑوں مضامین شائع ہوئے۔
تصانیف
ترمیمانھوں نے متعدد کتابیں تصنیف کیں جن میں سے اہم یہ ہیں:
- مغربی میڈیا اور اس کے اثرات: اس کتاب کے متعدد زبانوں جیسے عربی، انگریزی، ملیالم، بنگلہ وغیرہ میں ترجمے ہوئے۔ عربی میں یہ کتاب الإعلام الغربي وتأثيره في المجتمع اور انگریزی میں Western Media and its impact on society کے عنوان سے شائع ہوئی۔[1]
- الزمخشري كاتبا و شاعرا(عربی)
- أبو الحسن علي الحسني الندوي كاتبا ومفكرا(عربی)
- ملفوظات مولانا سید ابو الحسن علی ندوی(غیر مطبوع)
- ترتیب کشکول محبت (کلام مولاناعبدالحفیظ حافظ)
ان کے علاوہ ایک بڑا علمی سرمایہ ان کے مقالات و مضامین کی شکل میں ہے جو مختلف رسائل و جرائد کی شکل میں شائع ہوئے۔
اعزاز
ترمیمنذر الحفیظ ندوی کی عربی زبان و ادب کی خدمات کے اعتراف میں 2002ء میں ان کو صدر جمہوریہ ایوارڈ ملا۔
وفات
ترمیمنذر الحفیظ ندوی کی وفات 28 مئی 2021ء کو ان کے آبائی وطن مدھوبنی ضلع کے ململ میں ہوئی۔[2]