نرملا جوشی
ماریا نرملا جوشی (انگریزی: Maria Nirmala Joshi) ایک بھارتی کیتھولک مذہبی سسٹر تھی جس نے نوبل انعام یافتہ مدر ٹریسا کے بعد اپنے مشنریز آف چیریٹی کے سربراہ کے طور پر کام کیا اور بیرون ملک اس تحریک کو وسعت دی۔ [3][4] 1997ء میں مدر ٹریسا کی موت کے بعد خیراتی ادارے کو سنبھالنے کے بعد، ماریا نرملا جوشی نے افغانستان اور تھائی لینڈ جیسے ممالک میں مراکز کھول کر تنظیم کی رسائی کو 134 ممالک تک بڑھا دیا۔
نرملا جوشی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 جولائی 1934ء [1] رانچی |
وفات | 23 جون 2015ء (81 سال)[1] کولکاتا |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کلکتہ |
پیشہ | وکیل ، سماجی کارکن |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [2] |
اعزازات | |
پدم وبھوشن (2009) |
|
درستی - ترمیم |
سوانح عمری
ترمیمنرملا جوشی، پیدائشی نام کسم، 23 جولائی 1934ء [5] کو ایک برہمن خاندان میں دس بچوں میں سب سے بڑے کے طور پر سیانگجا ضلع، [6] نیپال میں پیدا ہوئی۔ اگرچہ خاندان ہندو تھا، لیکن اس کی تعلیم ماؤنٹ کارمل، ہزاری باغ، بھارت میں عیسائی مشنریوں سے حاصل کی۔ اس وقت اسے مدر ٹریسا کے کام کے بارے میں معلوم ہوا اور وہ اس خدمت میں حصہ لینا چاہتی تھی۔ اس نے جلد ہی کیتھولک مذہب اختیار کر لیا اور مدر ٹریسا کے قائم کردہ مشنریز آف چیریٹی میں شامل ہو گئیں۔ [7] نرملا جوشی نے پولیٹیکل سائنس (سیاسیات) میں ماسٹرز ڈگری مکمل کی اور پھر کلکتہ یونیورسٹی سے قانون میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ [8][9] وہ انسٹی ٹیوٹ کی پہلی بہنوں میں سے ایک تھیں جنھوں نے پاناما جاتے وقت غیر ملکی مشن کی سربراہی کی۔ 1976ء میں جوشی نے مشنریز آف چیریٹی کی فکری شاخ کا آغاز کیا اور 1997ء تک اس کے سربراہ رہی، جب وہ مدر ٹریسا کی جگہ انسٹی ٹیوٹ کی سپیریئر جنرل کے طور پر منتخب ہوئیں۔ [9]
حکومت ہند نے سسٹر نرملا جوشی کو یوم جمہوریہ (26 جنوری) 2009ء کو پدم وبھوشن، دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز سے نوازا تھا۔ سپیریئر جنرل کے طور پر ان کی مدت 25 مارچ 2009ء کو ختم ہوئی، [10][11] اور ان کی جگہ جرمنی میں پیدا ہونے والی سسٹر میری پریما پیرک نے سنبھالی۔ [12]
موت
ترمیمنرملا جوشی کا انتقال 25 جون 2015ء کو کولکاتا میں دل کی بیماری سے ہوا۔ [13] میڈیا میں بہت سے لیڈروں نے اظہار تعزیت کیا، جن میں وزیر اعظم نریندر مودیاور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی شامل ہیں۔ [14]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Sister-Nirmala — بنام: Sister Nirmala — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/147350158 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2020
- ↑ AsiaNews.it۔ "Sr Nirmala Joshi: Let us put down the weapons of violence; religion is a work of peace"۔ www.asianews.it۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2021
- ↑ "Sr. Nirmala Letter to The Co-workers_2008"۔ www.motherteresa.org۔ 14 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2021
- ↑ "Inside the Vatican"۔ 2001
- ↑ AsiaNews.it۔ "Card. Gracias: Farewell to Sister Nirmala, humble and enlightened by faith"۔ www.asianews.it (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2022
- ↑ "How India remembers Mother Teresa"۔ Catholic Archdiocese of Melbourne۔ 29 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2012
- ↑ "We are 'little pencils' in God's hand"۔ Eternal World Television Network۔ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2015
- ^ ا ب "Indian-born nun to succeed Mother Teresa"۔ CNN۔ 13 مارچ 1997۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2014
- ↑ "Padma Awards Directory (1954–2013)" (PDF)۔ Ministry of Home Affairs۔ 15 اکتوبر 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Padma Vibhushan"۔ 26 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2009
- ↑ "Sister Nirmala Bio"۔ Celebs Bio۔ 2015۔ 24 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2015
- ↑ "Sister Nirmala passes away – The Times of India"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2015
- ↑ "Mother Teresa's Successor, Sister Nirmala Joshi, Dies at 81"۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2015